Allah Az Wa Jal Ki Hamd O Sanaa - Article No. 1391

Allah Az Wa Jal Ki Hamd O Sanaa

اللہ عزوجل کی حمدو ثناء - تحریر نمبر 1391

اولیا ء اللہ پر موت کی ہوا باغِ نسیم کی طرح نرم اور خوشگوار ہوتی ہے۔آگ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو تکلیف نہیں پہنچائی کیونکہ جب بندہ اللہ عزوجل کا برگزیدہ ہوجائے تو وہ کیونکر تکلیف پہنچائے گا۔

پیر 24 جولائی 2017

حکایاتِ رومی:
اولیا ء اللہ پر موت کی ہوا باغِ نسیم کی طرح نرم اور خوشگوار ہوتی ہے۔آگ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو تکلیف نہیں پہنچائی کیونکہ جب بندہ اللہ عزوجل کا برگزیدہ ہوجائے تو وہ کیونکر تکلیف پہنچائے گا۔ حق کے حصار سے دینداروں کو شہوت کی آگ نہیں جلاتی اور سرکشوں کو زمین کی تہہ میں لے جاتی ہے۔یہاں تک کہ دریائے نیل سے موج بلند ہوتی ہے اور حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کو پہچان کر فرعون اور اس کے ساتھیوں کو غرق کردیتی ہے۔

زمین کو جب قارون کے بارے میں حکم پہنچتا ہے تو زمین قارون کو اس کے خزانے سمیت خود میں کھینچ لیتی ہے۔مٹی اور پانی پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دم کیا تو اس نے بال اور کھولے اور پرندہ بن گیا۔

(جاری ہے)

پس جب تمہارے منہ سے اللہ عزوجل کی حمدوثناء نکلتی ہے تو اللہ عزوجل اس حمدو ثناء کو جنت کا پرندہ بنا دیتا ہے۔
مقصود بیان:
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل کے نیک بندوں کی موت ایسی ہوتی ہے جیسے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا۔

اللہ عزوجل نیک بندوں پر جب موت طاری ہوتی ہے تو وہ اسے بخوشی قبول کرتے ہیں۔نیز اللہ عزوجل کی حمدو ثناء بیان کیا کرو کہ تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں اور جو اس کی صحیح معنوں میں تعریف کرتا ہے وہ اپنے شایانِ شان اسے عطا کرتا ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles