Darwaish Ki Mannat - Article No. 1037

Darwaish Ki Mannat

درویش کی منت - تحریر نمبر 1037

حضرت شیخ سعدی رحمتہ للہ علیہ ایک درویش کاقصہ بیان کرتے ہیں کہ اس کی بیوی حاملہ تھی اس نے منت مانگی کہ اگر میرے گھرنرینہ اولا دہوئی تو میں اپنے پاس موجود گوڈری کے علاوہ جو کچھ ہے سب صدقہ کردوں گا۔

منگل 5 اپریل 2016

حضرت سعدی رحمتہ اللہ علیہ:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ للہ علیہ ایک درویش کاقصہ بیان کرتے ہیں کہ اس کی بیوی حاملہ تھی اس نے منت مانگی کہ اگر میرے گھرنرینہ اولا دہوئی تو میں اپنے پاس موجود گوڈری کے علاوہ جو کچھ ہے سب صدقہ کردوں گا۔وہ درویش بڑھاپے کو پہنچ چکا تھا اور اس قبل اس کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی۔
اللہ عزوجل نے اس درویش کو اولاد دنرینہ سے نوازا اور اس کے ہاں ایک لڑکے کی ولادت ہوئی۔
اس درویش نے اپنی منت پوری کی اور اپنی گوڈری کے علاوہ سب کچھ راہ خدا میں صدقہ کردیا۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں کچھ عرصہ بعد شام کے سفر سے لوٹ رہاتھا کہ میرا گزراسی درویش کے محلہ سے ہوا۔ میں نے اس درویش کے متعلق دریافت کیاتو مجھے بتایا گیا کہ وہ درویش جیل میں ہے۔

(جاری ہے)

میں نے لوگوں سے اس کی وہ دریافت کی تو انہوں نے بتایاکہ اس کے بیٹے نے شراب پی کردنگافساد کیا اور ایک شخص کو قتل کرکے خود بھاگ گیا۔

شہر کے کوتوال نے اس درویش کو گرفتار کر لیا اور اس کے گلے میں طوق اور پاؤں میں بھاری بیڑیاں ڈال کراسے قید کردیا۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں جب اس درویش کے حالات کے متعلق سناتو کہا اس مصیبت کو اس نے اللہ عزوجل سے منت مانگ کرلیا۔ پس اے ہوشیار! اگر حاملہ عقل مندوں کے مطابق سانپ پیدا کرلے تویہ اس سے بہتر ہے کہ وہ نالائق بچہ پیدا کرے۔

مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ ایسے والدین جو اللہ عزوجل سے دعائیں اور منتیں مانگ کر اولاد لیتے ہیں اگر وہ اولاد بڑی ہونے کے بعد ان کے لئے ذلت کا باعث بنے اور انہیں زمانے میں رسوا کرے توایسی اولاد کاانجام نہایت ہی افسوناک ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے والدین کے مقام ومرتبہ سے آگاہ کرتے ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کوبے شمار مقامات پر نصیحتیں کیں جو روایات میں بیان کی گئی ہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles