Faqeer Ki Daulat - Article No. 1226
فقیر کی دولت - تحریر نمبر 1226
ایک فقیر نے کوڑی کوڑی اکھٹی کرکے کافی مال جمع کرلیا تھا، اتفاقاََ یہ بات ملک کے بادشاہ کو بھی معلوم ہوگئی اس نے فقیر کو بلوایا اور اس سے کہا :
بدھ 8 مارچ 2017
حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
ایک فقیر نے کوڑی کوڑی اکھٹی کرکے کافی مال جمع کرلیا تھا، اتفاقاََ یہ بات ملک کے بادشاہ کو بھی معلوم ہوگئی اس نے فقیر کو بلوایا اور اس سے کہا :
جنگی اخراجات کے لئے ان دنوں ہمیں روپے کی بہت ضرورت ہے ، مناسب ہوگا کہ اپنی جمع پونجی ہم کو دے دو ۔ ہم بعد میں ادا کردیں گے ۔
فقیر نے کہا :
عالی جاہ ! یہ بات کسی طرح بھی مناسب نہیں کہ ملک کا بادشاہ ایک ایسے فقیر کے مال پر نظر رکھے جس نے دردرپھر کر خیرات مانگی ہے ۔
بادشاہ نے کہا :
کوئی بات نہیں ، تیرا یہ ناپاک مال ہم پاک جگہ ہی خرچ کریں گے ۔
فقیر پھر بھی مال دینے پر رضامند نہ ہوا، اب بادشاہ نے حکم دیا :
اس کا سارا مال زبردستی چھین لیا جائے ۔
شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دو باتیں بیان کی ہیں ۔ ایک تو یہ کہ روپیہ جایز طریقے سے حاصل کیا ہو یا نا جائز طریقے سے ، بہرحال اپنی مادی قیمت رکھتا ہے ، اور کسی برائی کے خاتمہ کی کوشش میں مشکوک مال خرچ کرنا خلاف عقل نہیں ۔ دوسرے یہ کہ جو لوگ صرف سنبھال کر رکھنے کی چیز سمجھتے ہیں اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے ، ان سے ان کا مال زبردستی چھین لیا جاتا ہے ۔
ایک فقیر نے کوڑی کوڑی اکھٹی کرکے کافی مال جمع کرلیا تھا، اتفاقاََ یہ بات ملک کے بادشاہ کو بھی معلوم ہوگئی اس نے فقیر کو بلوایا اور اس سے کہا :
جنگی اخراجات کے لئے ان دنوں ہمیں روپے کی بہت ضرورت ہے ، مناسب ہوگا کہ اپنی جمع پونجی ہم کو دے دو ۔ ہم بعد میں ادا کردیں گے ۔
فقیر نے کہا :
عالی جاہ ! یہ بات کسی طرح بھی مناسب نہیں کہ ملک کا بادشاہ ایک ایسے فقیر کے مال پر نظر رکھے جس نے دردرپھر کر خیرات مانگی ہے ۔
بادشاہ نے کہا :
کوئی بات نہیں ، تیرا یہ ناپاک مال ہم پاک جگہ ہی خرچ کریں گے ۔
فقیر پھر بھی مال دینے پر رضامند نہ ہوا، اب بادشاہ نے حکم دیا :
اس کا سارا مال زبردستی چھین لیا جائے ۔
(جاری ہے)
چنانچہ ایسا ہی کیا گیا ۔
اگر نرمی سے کام نہ نکلے تو گھی کو ٹیڑھی انگلی سے ہی نکال لینا چاہئے ۔ ایسے نادان کو ضرورت سزادینا چاہئے جو اپنی ذات پر مال خرچ نہیں کرتا، اسے اس کے مال سے محروم کردینا چاہئے ۔
شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں دو باتیں بیان کی ہیں ۔ ایک تو یہ کہ روپیہ جایز طریقے سے حاصل کیا ہو یا نا جائز طریقے سے ، بہرحال اپنی مادی قیمت رکھتا ہے ، اور کسی برائی کے خاتمہ کی کوشش میں مشکوک مال خرچ کرنا خلاف عقل نہیں ۔ دوسرے یہ کہ جو لوگ صرف سنبھال کر رکھنے کی چیز سمجھتے ہیں اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے ، ان سے ان کا مال زبردستی چھین لیا جاتا ہے ۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind