Faqeer Sift Badshah - Article No. 1177

Faqeer Sift Badshah

فقیر صفت بادشاہ - تحریر نمبر 1177

بزرجمہرنے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں اپنا ایک قاصد بھیجا۔ تاکہ وہ دیکھ کر آئے کہ مسلمانوں کے اتنے بڑے جلیل القدر بادشاہ کی صورت وسیرت کیسی ہے ؟ چنانچہ وہ قاصد مدینہ منورہ میں پہنچا تو مسلمانوں سے پوچھنے لگا کہ این الملک۔

منگل 7 فروری 2017

بزرجمہرنے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں اپنا ایک قاصد بھیجا۔ تاکہ وہ دیکھ کر آئے کہ مسلمانوں کے اتنے بڑے جلیل القدر بادشاہ کی صورت وسیرت کیسی ہے ؟ چنانچہ وہ قاصد مدینہ منورہ میں پہنچا تو مسلمانوں سے پوچھنے لگا کہ این الملک۔ یعنی تمہارا بادشاہ کہاں ہے ؟ مسلمانوں نے جواب دیا وہ ہمارا بادشاہ نہیں بلکہ ہمارا امیر ہے اور ابھی ابھی گھر سےآث باہر تشریف لے گیا ہے ۔
وہ قاصد بھی پیچھے گیا اور کیا دیکھتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک جگہ دھوپ میں سورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

درہ سرکے نیچے رکھا ہے اور پیشانی مبارک سے اس قدر پسینہ بہہ رہا ہے کہ زمین ترہوگئی ۔ قاصد نے جب یہ حال دیکھا تو اس کے دل پر بڑا اثر ہوا اور سوچنے لگا کہ تمام دنیا کے بڑے بڑے بادشاہ جس کی ہیبت سے لرزہ براندام ہیں تعجب ہے کہ وہ اس قدر فقیرانہ صفات رکھتا ہے ۔ پھر عرض کرنے لگا اے امیرالمومنین رضی اللہ عنہ ! آپ رضی اللہ عنہ نے عدل کیا، اس وجہ سے بے کھٹکے سوئے اور ہمارا بادشاہ ظلم کرتا ہے اس لئے خواہ مخواہ ہراساں رہتا ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ تمہارا دین سچا ہے ۔ اگر میں قاصد بن کرنہ آیا ہوتا تو ابھی مسلمان ہوجاتا مگر اب میں پھر حاضر ہو کرمسلمان ہوں گا ۔

Browse More Urdu Literature Articles