Ghazab Khuda Vandni - Article No. 1744

Ghazab Khuda Vandni

غضب خدا وندی - تحریر نمبر 1744

بنی اسرائیل میں ایک بادشاہ تھا۔ وہ ایک دن اپنے تخت پر بیٹھا ہوا تھا کہ اس نے ایک شخص کو دروازے سے داخل ہوتے ہوے دیکھا جو بڑی ڈراؤنی صورت والا تھا۔س

جمعہ 10 اگست 2018

بنی اسرائیل میں ایک بادشاہ تھا۔ وہ ایک دن اپنے تخت پر بیٹھا ہوا تھا کہ اس نے ایک شخص کو دروازے سے داخل ہوتے ہوے دیکھا جو بڑی ڈراؤنی صورت والا تھا۔
بادشاہ نے کہا:”اے شخص !تجھے یہاں آنے کی کس نے اجازت دی اور تو نے کیسے اندر آنے کی جرأت کی؟“
وہ بولا:
”مجھے کوئی روکنے والا روک نہیں سکتا۔ مجھے کسی بادشاہ کے ہاں جانے میں کسی اجازت کی ضروت نہیں ہوتی۔

میں کسی بادشاہ کی سیاست سے اور کسی سلطان کے رعب سے مرعوب نہیں ہوتا۔میرے قبضے سے کوئی باہر نہیں جا سکتا“۔
بادشاہ نے جو یہ باتیں سنیں تو منہ کے بل گر پڑا، اس کا تمام جسم کانپنے لگا، پوچھنے لگا:
”کیا تو ملک الموت ہے؟“
اس نے کہا:
”ہاں!“
بادشاہ نے کہا: ”تجھے خدا کی قسم ہے مجھے ایک دن مہلت دے دے تا کہ اپنے گاہوں سے توبہ کر لوں۔

(جاری ہے)

پروردگار سے عزر خواہی کر لوں اور وہ مال جو میں نے اپنے خزانوں میں جمع کیے ہیں لوگوں کو واپس کر دوں تاکہ آخرت میں ان کا عذاب برداشت نہ کروں۔
ملک الموت نے کہا: ”یہ کیسے ہوسکتا ہے۔ تیری زندگی کے دن تو گنے چنے اور اوقات بقدر حساب ہیں“۔
بادشاہ نے کہا: ” اچھا ایک گھڑی کی مہلت دے دے“۔
وہ کہنے لگا : ”گھڑیوں کا بھی حساب ہے وہ گزر گئیں اور تو غافل ہی رہا، تو اپنے سارے سانس پورے کرچکاہے۔
صرف ایک دو سانس باقی ہیں“۔
بادشاہ پوچھنے لگا:”جب میں قبر میں جاؤں گا میرے ساتھ کون ہوگا؟“
ملک الموت نے کہا:”سوائے تیرے عمل کے کوئی نہ ہوگا“۔
وہ کہنے لگا: ”میں نے تو کچھ کیا ہی نہیں“۔
ملک الموت بولا: ”تو پھر دوزخ تیرا ٹھکانا ہوگا“۔
یہ کہہ کر اس کی روح قبض کر لی وہ تخت سے گر پڑا۔ لوگ رونے چلانے لگے لیکن اگر وہ یہ جانتے کہ اس پر غضب خدا وندی کس قدر ہوگا تو اس سے بھی زیادہ روتے۔

Browse More Urdu Literature Articles