Hadees Hubbe Watan Ka Bayan - Article No. 1171
حدیث حب وطن کا بیان - تحریر نمبر 1171
حدیث حب وطن میں واردوطن سے مراد آخرت ے نہ کہ دنیا ۔ دنیا کا مطلب وطن جان کر دھوکہ ہر گزنہ کھانا۔ ہر دعا کا ایک محل ہے اس کو غلط مقام پر استعمال نہ کرنا ۔ اسی طرح حب وطن کو غلط مقام پر استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔ بزرگان دین وضو کرتے وقت ہر عضو کودھوتے ہیں اور خاص دعا پڑھتے ہیں ۔
منگل 31 جنوری 2017
حکایت رومی رحمتہ اللہ علیہ :
حدیث حب وطن میں واردوطن سے مراد آخرت ے نہ کہ دنیا ۔ دنیا کا مطلب وطن جان کر دھوکہ ہر گزنہ کھانا۔ ہر دعا کا ایک محل ہے اس کو غلط مقام پر استعمال نہ کرنا ۔ اسی طرح حب وطن کو غلط مقام پر استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔ بزرگان دین وضو کرتے وقت ہر عضو کودھوتے ہیں اور خاص دعا پڑھتے ہیں ۔
جب وہ ناک میں پانی ڈالتے ہیں تو دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ! ہمیں جنت کی خوشبوسونگھادے ۔ پھول کی خوشبو چمن کے لئے رہنما ہے اور اسی طرح جنت کی خوشبو جنت کی رہنما ہے ۔ پاخانہ سے نکلتے وقت دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ! نجاست ظاہر کاازالہ تو مجھ سے ممکن تھا وہ میں نے کر لیا اور باطنی نجاست صرف توہی پاک کرسکتا ہے ۔ یہ اللہ عزوجل کی ہی قدرت سے ممکن ہے کہ وہ روح کو پاک کردے ۔
یادرکھو کہ انسان کی الٹی چالیں اس کی رفعت اور بلندی کی مانند ہیں۔ پھول کی خوشبو دماغ کے لئے ہے اور پاخانہ کے سوراخ سے جنت کی خوشبو محسوس کی جاسکتی ہے ۔ اسی طرح وطن کی محبت درست ہے مگر پہلے وطن کی پہچان ضروری ہے ۔
مقصود بیان :
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ کسی بھی حدیث کو کسی مقام پربیان کرنے سے قبل اس کے سیاق وسباق پر غور کرو اور اس کے مفہوم پر غور کرو۔ ظاہر کی محبت کی بجائے باطن کی محبت پر توجہ دواور ظاہر کوسنوارنے کی بجائے باطن کو سنوارو۔ اللہ عزوجل کے برگزیدہ اور پسندیدہ بندوں سے بعض وعداوت نہ رکھو کہ ان سے بعض وعداوت رکھنا تمہارے لیے خسارے کاباعث ہے ۔
حدیث حب وطن میں واردوطن سے مراد آخرت ے نہ کہ دنیا ۔ دنیا کا مطلب وطن جان کر دھوکہ ہر گزنہ کھانا۔ ہر دعا کا ایک محل ہے اس کو غلط مقام پر استعمال نہ کرنا ۔ اسی طرح حب وطن کو غلط مقام پر استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔ بزرگان دین وضو کرتے وقت ہر عضو کودھوتے ہیں اور خاص دعا پڑھتے ہیں ۔
جب وہ ناک میں پانی ڈالتے ہیں تو دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ! ہمیں جنت کی خوشبوسونگھادے ۔ پھول کی خوشبو چمن کے لئے رہنما ہے اور اسی طرح جنت کی خوشبو جنت کی رہنما ہے ۔ پاخانہ سے نکلتے وقت دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ! نجاست ظاہر کاازالہ تو مجھ سے ممکن تھا وہ میں نے کر لیا اور باطنی نجاست صرف توہی پاک کرسکتا ہے ۔ یہ اللہ عزوجل کی ہی قدرت سے ممکن ہے کہ وہ روح کو پاک کردے ۔
(جاری ہے)
انسان کامقدور یہی ہے کہ وہ نجاست ظاہری سے پاکی حاصل کرے۔
یادرکھو کہ انسان کی الٹی چالیں اس کی رفعت اور بلندی کی مانند ہیں۔ پھول کی خوشبو دماغ کے لئے ہے اور پاخانہ کے سوراخ سے جنت کی خوشبو محسوس کی جاسکتی ہے ۔ اسی طرح وطن کی محبت درست ہے مگر پہلے وطن کی پہچان ضروری ہے ۔
مقصود بیان :
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ کسی بھی حدیث کو کسی مقام پربیان کرنے سے قبل اس کے سیاق وسباق پر غور کرو اور اس کے مفہوم پر غور کرو۔ ظاہر کی محبت کی بجائے باطن کی محبت پر توجہ دواور ظاہر کوسنوارنے کی بجائے باطن کو سنوارو۔ اللہ عزوجل کے برگزیدہ اور پسندیدہ بندوں سے بعض وعداوت نہ رکھو کہ ان سے بعض وعداوت رکھنا تمہارے لیے خسارے کاباعث ہے ۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind