Hajj Almuqrabeen - Article No. 1731

Hajj Almuqrabeen

حج المقر بین - تحریر نمبر 1731

ایک دفعہ ایک شخص حضرت جنید بغداد ی رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا آپ نے پو چھا کہاں سے آئے ہو ۔ اس نے کہا ابھی حج کرکے آیا ہوں ۔آپ نے پو چھا کیا تم نے حج کیا اس نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا جب تم گھر چھوڑ کر نکلے توکیا

جمعہ 20 جولائی 2018

ایک دفعہ ایک شخص حضرت جنید بغداد ی رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا آپ نے پو چھا کہاں سے آئے ہو ۔ اس نے کہا ابھی حج کرکے آیا ہوں ۔آپ نے پو چھا کیا تم نے حج کیا اس نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا جب تم گھر چھوڑ کر نکلے توکیا گناہوں کوبھی چھوڑ کر نکلے ۔اس نے کہا نہیں ،آپ نے فرمایا پس تم نے سفر ہی نہیں کیا ۔ آپ نے پو چھا جب تم نے راستے میں ہر شب نئی منزل پر قیام کیاتو کیا تم نے قرب حق کی منا زل بھی طے کیں۔

اس نے کہا نہیں فر ما یا تو تم نے منازل طے ہی نہیں کیں۔ آپ نے پو چھا کہ جب تم نے میقات پر پہنچ کر احرام باندھا تو کیا تم صفات بشریت سے جدا ہو ئے ۔ اس نے کہا نہیں فر ما یا پس تن نے احرام با ندھا ہی نہیں ۔ آپ نے پو چھا جب تم نے عر فات میں وقوف (قیام) کیا تو کیا مقام کشف پر بھی وقوف کیا ۔

(جاری ہے)

اس نے کہا نہیں آپ نے فر ما یا تو پھر تم نے عر فات میں وقوف کیا ہی نہیں ۔

پھر آپ نے پو چھا کہ جب تم نے مزدلفہ میں قیام کیا تو کیا تم نے تمام دنیا وی خوا ہشات سے نجات پا ئی اس نے کہا نہیں آپ نے فر ما یا تو پھر تم نے مز د لفہ میں قیام کیا ہی نہیں ۔آپ نے پو چھا کہ جب تم نے کعبہ کا اطواف کیا تو کیا با طنی آنکھوں سے جمال حق تعا لیٰ کا مشاہدہ کیا اس نے کہا نہیں فر ما یا تو پھر تم نے اطواف کیا ہی نہیں آپ نے پو چھا کہ جب تم نے صفاء و مروہ کے در میان سعی تو کیا حقیقت مقام صفاء اور مقام مر وہ کا کشف ہوا اس نے کہا نہیں آ نے فر ما یا تو پھر تم نے سعی کی ہی نہیں ۔
فر مایا جب تم نے منیٰ میں پہنچے تو کیا تمہارے ہستی سا قط ہو گئی ۔ اس نے کہا نہیں ،آپ نے فر ما یا تو پھر تم منیٰ میں پہنچے ہی نہیں آ نے کہا جب تم نے قر با نی کی کیا اپنے ندسا کو قر بان کیا ۔ اس نے کہا نہیں ، آپ نے کہا نہیں ۔ فر ما یا تو رم نے قر با نی کی ہی نہیں۔فرمایا جب تم نے کنکر یاں پھینکیں تو کیا تم نے اپنی خواہشات نِفسانی کو نکال کر پھینک دیا ۔
اس نے کہا نہیںآ پ نے فرمایا کہ تم نے کنکریاں پھینکی ہی نہیں ۔ پس تم نے حج نہیں کیا واپس جاوٴ اور پھر حج کروتا کہ مقام ابراہیم حاصل ہو ۔(یعنی مقام خلت یا دوستی حق ) سنا ہے کہاایک بزرگ خانہ کعبہ میں بیٹھے یہ اشعار پڑھ رہے تھے بارگاہ خدا یا حج کے دوران میں اپنی محبو بہ کے خیال میں رہا ۔ جس سے میرا حج فاسد ہو گیا ۔اس لیے دوسرے سال آکر پھر حج کروں گا کیو نکہ پہلا حج کیسے قیول ہو سکتاہے ۔
حضرت فضیل ابن عیاض رحمتہ اللہ فرماتے ہیں کہ خانہ کعبہ میں میں نے ایک نوجوان دیکھا جو سر جھکائے خاموش کھڑا تھا جب کہ تمام لوگ دعائیں مانگ رہے تھے ۔ میں نے کہا اے جوان تم بھی دعا مانگو خا موش کیوں کھڑے ہو ۔ اس نے کہا کہ میرے دل سے کوئی دعانہیں نکلتی کیا کروں کیونکہ میرا مشاہدہ گم ہو گیا ہے ۔پھر اس نے نعرہ لگا یا اور گر کر جاں بحق ہو گیا ۔
حضرت ذوالنون رحمتہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے منی میں دیکھا کہ ایک شخص خاموش بیٹھا ہے ۔ جب کہ تمام لوگ قر بانیوں میں مشغول تھے ۔ میں نے اسے غور سے دیکھنا شروع کیا تو اس نے منا جات کی کہ خدا یاساری دنیا قر بانیاں دے رہی ہے میں بھی تیری بارگاہ میں اپنے نفس کی قربانی دیتا ہوں میری قر بانی قبول فرما ۔یہ کہتے ہوئے اپنی انگلی سے گردن کی طرف اشارہ کیا اور گر کر مرگیا ۔رحمتہ اللہ علیہ ۔ حکایات سید علی بن عثمان الہجویری المعروف داتا گنج بخش

Browse More Urdu Literature Articles