Hatim Tai Ki Sakhawat - Article No. 1160

Hatim Tai Ki Sakhawat

حاتم طائی کی سخاوت - تحریر نمبر 1160

حاتم طائی (کی جودوسخا) کاایک واقعہ خود اس کی بیوی ماویہ نے بیان کیا ہے کہ ایک مرتبہ ایسی قحط سالی واقع ہوئی کہ اونٹ، گائے ، بکری سب ہی ہلاک ہوگئے اور ایک رات تو ہم نے بہت بھوک کے ساتھ گزاری۔

جمعرات 26 جنوری 2017

حکایت عرب :
حاتم طائی (کی جودوسخا) کاایک واقعہ خود اس کی بیوی ماویہ نے بیان کیا ہے کہ ایک مرتبہ ایسی قحط سالی واقع ہوئی کہ اونٹ، گائے ، بکری سب ہی ہلاک ہوگئے اور ایک رات تو ہم نے بہت بھوک کے ساتھ گزاری۔ پس حاتم نے اپنے لڑکے عدی کواور میں نے حاتم کی لڑکی سفانہ کو بہلانا شروع کیایہاں تک کہ وہ دونوں (بھوکے ہی ) سوگئے پھر حاتم نے باتوں باتوں میں مجھے بہلانا شروع کیا تاکہ میں بھی سو جاؤں حاتم کی بیقراری اور رنج کشی دیکھ کر مجھے بہت ترس آیااور میں خاموش ہوگئی تاکہ وہ بھی سو جائے اور خیال کرے کہ میں سوگئی چنانچہ حاتم نے مجھے کئی بار کہا : سوگئی ؟ میں نے جواب نہیں دیا پس وہ خاموش ہوگیا (کچھ دیر کے بعد ) خیمہ کے سامنے سے کوئی آتا ہوا نظر آیا۔
حاتم نے سراٹھا کر دیکھا کہ ایک عورت ہے جو یہ کہہ رہی ہے ابوسفیانہ ! میں تیرے پاس بھوکے (پیاسے ) بچوں کو چھوڑ کرآئی ہوں۔

(جاری ہے)

حاتم نے کہا اپنے بچوں کو میرے پاس لے آبخدامیں ان کو سیرکردوں گاحاتم کی بیوی کہتی ہے کہ میں نے فوراََ اٹھ کر کہا حاتم کس چیز کے ساتھ سیر کرے گا؟ جبکہ خود تیرے بچے بھوک کی وجہ سے بلا بہلائے نہیں سوئے ۔ پس حاتم نے اٹھ کر اپنے گھوڑے کو ذبح کر ڈالا اور آگ روشن کرکے اس عورت کو ایک چھری دے کر کہا (اس کے گوشت کو ) بھون کر تو بھی کھااور بچوں کو بھی بھلا اور مجھے کہا : تو اپنے بچوں کو جگادے میں نے بچوں کو بیدارکیا: حاتم نے کہا خدا کی قسم ! یہ بڑی کمینگی ہے کہ تم لوگ کھاتے رہو اور اہل محلہ کی حالت (بھوک کی وجہ سے ) تم جیسی ہو پس حاتم نے محلہ میں گھر گھر جا کر اعلان کردیا ” علیکم النارعلیکم النار ۔

اہل محلہ سب جمع ہوگئے اور سب نے (پیٹ بھر کر ) کھا لیا مگر حاتم چادر میں لپٹ کرایک کونے میں بیٹھا رہا اور ایک بوٹی تک نہیں چکھی یہاں تک کہ گھوڑے کا گوشت سب ختم ہوگیا۔

Browse More Urdu Literature Articles