Hazoor SAWW Ki Hazrat Syedena Ali Al Murtaza RA Ko Naseehat - Article No. 1131

Hazoor SAWW Ki Hazrat Syedena Ali Al Murtaza RA Ko Naseehat

حضور نبی کریم ﷺ کی حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کو نصیحت - تحریر نمبر 1131

حضور نبی کریم ﷺ نے شیر خدا حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے علی (رضی اللہ عنہ ) تم اللہ کے شیر ہولیکن تم اس پر بھروسہ نہ کرو ۔نخل امید کے سایہ میں رہ کہ اس بے مثال کی نزدیکی اپنے کمال اور نیکی کی بنیاد پر نہیں بلکہ اپنی محبت کے ذریعے حاصل کرو۔

بدھ 21 دسمبر 2016

حکایت رومی رحمتہ اللہ علیہ :
حضور نبی کریم ﷺ نے شیر خدا حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے علی (رضی اللہ عنہ ) تم اللہ کے شیر ہولیکن تم اس پر بھروسہ نہ کرو ۔نخل امید کے سایہ میں رہ کہ اس بے مثال کی نزدیکی اپنے کمال اور نیکی کی بنیاد پر نہیں بلکہ اپنی محبت کے ذریعے حاصل کرو۔ تم اس عقل مند کے سایہ میں آجاؤ جس کو راستہ سے ہٹانے والا کوئی نہیں اور اس کے ذریعے قرب الہٰی حاصل کرو۔
وہی بے نیاز ہے جو ہر کانٹے کو پھول بناتا ہے اور اندھے کو روشنی عطا فرماتا ہے۔ اللہ عزوجل کے خاص بندے کو ہی دستگیری حاصل ہوتی ہے اور طالبان کو وہ اللہ عزوجل کی بارگاہ میں لے جاتا ہے ۔ وہ روح کاسورج ہے اور وہ سورج انسان کے اندر روپوش ہے ۔

(جاری ہے)


اے علی (رضی اللہ عنہ ) ! راہ حق کی تمام اطاعتوں میں سے اس کے خاص بندے کے سایہ کو اختیار کرو۔ اس عقل مند کے سایہ کی پناہ لو جس کے سائے میں تم اپنے دشمن سے نجات پاسکو۔

جب تم اپنے پیر کو پاو تو خبردار سر اطاعت اس کے سامنے رکھ دو اور اس خضر (علیہ السلام ) کے کام پر صبر کرو۔ کہیں وہ یہ نہ کہہ دے کہ وہ کشتی توڑدے تو اعتراض نہ کرو۔ بچے کو مارڈالو تو غم نہ کرو۔ جب اللہ عزوجل نے اس کے ہاتھ کو اپنا ہاتھ قراردیا ہے اور فرمایا کہ اللہ کا ہاتھ اس کو مارتا یازندہ کرتا ہے تواس راستہ پر یار تنہا چلے تو ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ کوئی تنہایہ سفر طے کرے۔
یہ سفر بزرگوں کی باطنی توجہ کے باعث طے ہوتا ہے اور یہ ہاتھ غیر حاضر کو بھی لقمہ دیتے ہیں تو پھر حاضر مہمانوں کے لئے کیا نعمتیں ہوں گی ؟
اے علی (رضی اللہ عنہ ) ! اہل کشف اور اہل حجاب میں بے حد فرق ہے ۔ کوشش کرنا کہ اندر کا راستہ پالو ورنہ زنجیر کی مانند دروازے کے باہر ہی رہ جاؤ گے ۔ پیر بنالیا تو نازک دل نہ بن جانا۔ گارے کی مانند ڈھیلا نہ ہوجاؤ۔
پیرنرم بات کرے یاسخت بات اس کی بات کو بخوشی قبول کروتا کہ سردار بن جاؤ۔ اگر تم ہر تکلیف پر غصہ کرو گے تو پھر بغیر مانجھے کس طرح صاف ہوگے ؟
مقصود بیان :
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ یہاں حضور نبی کریم ﷺ کی حضرت سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کو کی گئی نصیحت بیان کررہے ہیں کہ مرشد کامل مل جائے تو اس کی اطاعت اور پیروی دل وجان سے کرو اور اس کی ہرنرم وسخت بات کوقبول کرو کہ اس میں تمہاری بھلائی پوشیدہ ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles