Hazrat Sara O Hajra AS - Article No. 1162

Hazrat Sara O Hajra AS

حضرت سارہ و ہاجرہ علیہ السلام - تحریر نمبر 1162

حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دوبیویاں تھیں پہلی کا نام سارہ اور دوسری کانام ہاجرہ تھا۔ سرزمین شام میں حضرت ہاجرہ علیہ السلام کے بطن سے حضرت اسماعلیہ علیہ السلام پیدا ہوئے حضرت سارہ کے کوئی اولاد نہ تھی اس وجہ سے انہیں رشک پیدا ہوا

جمعرات 26 جنوری 2017

حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دوبیویاں تھیں پہلی کا نام سارہ اور دوسری کانام ہاجرہ تھا۔ سرزمین شام میں حضرت ہاجرہ علیہ السلام کے بطن سے حضرت اسماعلیہ علیہ السلام پیدا ہوئے حضرت سارہ کے کوئی اولاد نہ تھی اس وجہ سے انہیں رشک پیدا ہوااورانہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے کہا کہ آپ ہاجرہ اور ان کے بیٹے کو میرے پاس سے جدا کر دیجیے ۔
حکمت الٰہی نے یہ ایک سبب پیدا کیاتھا چنانچہ وحی آئی کہ حضرت سارہ کے کہنے کے مطابق آپ ہاجرہ اور ان کے بیٹے اسمٰعیل کو اس سرزمین میں لے جائیں جہاں اب مکہ مکرمہ آباد ہے ۔ وحی کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام ہاجرہ اور ان کے بیٹے کوبراق پر سوار کرکے شام سے سرزمین حرام میں لے آئے اور کعبہ مقدسہ کے نزدیک اتارا۔

(جاری ہے)

یہاں اس وقت نہ کوئی آبادی تھی نہ کوئی چشمہ نہ کوئی پانی ۔

کعبہ مقدسہ بھی طوفان نوح کے وقت آسمان پر اٹھالیا گیا تھا۔ گویا اس وقت وہ جگہ بالکل ویران خشک اور غیرآبادی تھی ۔ کھانے پینے کا دور دور تک نشان نہ تھا ایسے بھیانک مقام پر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ہاجرہ اسماعیل کو ایک توشہ دان میں کھجوریں اور ایک برتن پانی ان کو دے کراتارا۔ اور آپ وہاں سے واپس ہوئے اور مڑکر ان کی طرف نہ دیکھا۔ حضرت ہاجرہ نے یہ صورت حال دیکھ کر عرض کیا کہ آپ ہمیں اس بے آب وگیاہ وادی میں تنہا چھوڑ کر کہاں جاتے ہیں ۔
آپ نے کچھ جواب نہ دیا۔ حضرت ہاجرہ نے پھر پوچھا کہ کیا اللہ نے آپ کو اس کاحکم دیا ہے ؟ آپ نے فرمایا ۔ ” ہاں “ اس وقت آپ کو اطمینان ہوا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام چلے گئے ۔ حضرت ہاجرہ اپنے فرزند اسماعیل کو دودھ پلانے لگیں جب وہ پانی ختم ہوگیا اور پیاس کی شدت غائب ہوئی اور صاحبزادے شریف کا حلق بھی خشک ہوگیا تو آپ پانی کی تلاش میں صفامروہ کی پہاڑیوں کے درمیان سات مرتبہ ادھر اُدھر دوڑیں ۔
یہاں تک کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ایڑی مبارک مارنے سے خشک زمین سے پانی نکل آیاجو آج تک زمزم کے نام سے مشہور ہے ۔ اتفاقاََ وہاں سے ایک قبیلہ جرہم کا گزر ہوانہوں نے دور سے ایک پرندہ دیکھا وہ حیران ہوئے کہ اس خشک وادی میں پرندہ کیسا؟ شاید کہیں پانی کا چشمہ جاری ہے اور ایک نورانی شکل کی عورت اپنی گود میں بچہ لیے تنہا بیٹھی ہے ۔ یہ منظر دیکھ کر وہ حیران رہ گئے یہاں شاہنامہ اسلام کے دوشعر بھی سن لیجیے ۔

نداآئی کہ اے جرہم کے بچوبادیہ گردو
اے بوڑھواور جوانواور اے بچوعورتو،مردو
یہ عورت اور اس کی گود میں بچہ جولیٹا ہے
یہ پیغمبر کی بیوی ہے یہ پیغمبر کا بیٹا ہے
یہ دیکھ سن کر قبیلہ والوں نے حضرت ہاجرہ علیہ السلام سے وہاں بسنے کی اجازت چاہی آپ نے اجازت دے دی ۔ وہ لوگ وہاں بسے او رحضرت اسمٰعیل علیہ السلام جوان ہوئے تو ان لوگوں نے آپ کی صلاح وتقویٰ کودیکھ کراپنے خاندان میں ان کی شادی کردی۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں اب کعبہ شریف اور مکہ مکرمہ کاشہر ہے اور اطراف عالم سے لوگ کھچے کھچے وہاں حاضر ہوتے ہیں ۔

Browse More Urdu Literature Articles