Johar Sona Chandi Hai Jo Chemia Gari Se Yar Ko Mila - Article No. 1071
جو ہر سونا چاندی ہے - تحریر نمبر 1071
جو کیمیاگری سے یار کوملا
جمعہ 24 جون 2016
حکایات رومی رحمتہ اللہ علیہ:
اے عزیز! دل کا نورروح ہوتا ہے۔ اے کہ تو شرم سے مست اور بے نیاز ہے۔ اس روح کو مانگی ہوئی چیز نہ سمجھ۔ جس وقت تیرے یہ ہاتھ پاؤں پر ریزہ ریزہ ہوجائیں گے تو کیا اس وقت تیری روح کے بال وپر بھی ہوں گے جو رواز کریں۔ جس وقت یہ حیوانی روح نہ رہے گی اس وقت کے لئے ضروری ہے کہ توباقی رہنے والی روح کو زندہ رکھ۔
قرآن مجید کی یہ شرط ہے کہ جو شخص نیکی لایااس کے معنی محض نیکی کرنا ہی نہیں بلکہ نیکی کو بحر حقیقت یعنی خدائی دربار میں پیش کرنا بھی ہیں۔ کیاتو جو ہرانسانیت رکھتا ہے یانرا گدھا ہے۔
جب یہ چیزیں جن کا وجوددوسرے جہاں میں نہیں ہے فنا ہوگئیں تو انہیں لے کرآگے کہاں جاسکے گا۔ یہ نماز روزہ بھی ایسی ہی عرضی میں شمار ہیں یعنی دوسری جگہ منتقل نہیں ہوتے اور دوزمانوں میں باقی نہیں رہتے اس لئے ناپید ہیں۔
عورت سے نکاح کرنا عرض تھا جوفنا ہوگیا لیکن فرزند ہے جسے ہر کہیں ہم سے برآمدگیا۔
کیمیا کااستعمال یعنی ترکیب عرض ہے اور جوہرسونا چاندی ہے جو کیمیا گری سے یار کوملا۔ پس بکری کی قربانی حاصل کرنے کے لئے سبب بنے گی نہ کہ اس کے سایہ کی قربانی۔
مقصود بیان:
مولانا محمدجلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ابھی بھی وقت ہے جب سانسیں چل رہی ہیں تو سنبھل جااور اپنی حقیقت سے آگاہ ہوجا وگرنہ جب یہ سانسیں تجھ سے جدا ہوجائیں گی اور تجھ پر حقیقت چاہئے کہ اس وقت مختصر کو غنیمت جانے اور آخرت کے لئے تیاری کرلے کہ یہ دنیا اعمال کی جگہ ہے اور یہاں کیے گئے ہر اعمال کی جزاء آخرت میں ملے گی۔
اے عزیز! دل کا نورروح ہوتا ہے۔ اے کہ تو شرم سے مست اور بے نیاز ہے۔ اس روح کو مانگی ہوئی چیز نہ سمجھ۔ جس وقت تیرے یہ ہاتھ پاؤں پر ریزہ ریزہ ہوجائیں گے تو کیا اس وقت تیری روح کے بال وپر بھی ہوں گے جو رواز کریں۔ جس وقت یہ حیوانی روح نہ رہے گی اس وقت کے لئے ضروری ہے کہ توباقی رہنے والی روح کو زندہ رکھ۔
قرآن مجید کی یہ شرط ہے کہ جو شخص نیکی لایااس کے معنی محض نیکی کرنا ہی نہیں بلکہ نیکی کو بحر حقیقت یعنی خدائی دربار میں پیش کرنا بھی ہیں۔ کیاتو جو ہرانسانیت رکھتا ہے یانرا گدھا ہے۔
جب یہ چیزیں جن کا وجوددوسرے جہاں میں نہیں ہے فنا ہوگئیں تو انہیں لے کرآگے کہاں جاسکے گا۔ یہ نماز روزہ بھی ایسی ہی عرضی میں شمار ہیں یعنی دوسری جگہ منتقل نہیں ہوتے اور دوزمانوں میں باقی نہیں رہتے اس لئے ناپید ہیں۔
(جاری ہے)
کیمیا کااستعمال یعنی ترکیب عرض ہے اور جوہرسونا چاندی ہے جو کیمیا گری سے یار کوملا۔ پس بکری کی قربانی حاصل کرنے کے لئے سبب بنے گی نہ کہ اس کے سایہ کی قربانی۔
مقصود بیان:
مولانا محمدجلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ابھی بھی وقت ہے جب سانسیں چل رہی ہیں تو سنبھل جااور اپنی حقیقت سے آگاہ ہوجا وگرنہ جب یہ سانسیں تجھ سے جدا ہوجائیں گی اور تجھ پر حقیقت چاہئے کہ اس وقت مختصر کو غنیمت جانے اور آخرت کے لئے تیاری کرلے کہ یہ دنیا اعمال کی جگہ ہے اور یہاں کیے گئے ہر اعمال کی جزاء آخرت میں ملے گی۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind