Khamoshi Tere Liay Bais E Izzat Hai - Article No. 1136
خاموشی تیرے لئے باعث عزت ہے - تحریر نمبر 1136
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصرایک بستی میں ایک گوڈری پوش فقیر رہتا تھا اور وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتا تھا۔ اس کی یہ خاموشی دیگر لوگوں کے لئے اس کی بزرگی کی دلیل بن گئی تھی اور لوگ اسے اللہ عزوجل کانیک بندہ جان کرہر وقت پروانوں کی طرح اس کے گرد منڈلاتے رہتے تھے ۔
بدھ 28 دسمبر 2016
حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصرایک بستی میں ایک گوڈری پوش فقیر رہتا تھا اور وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتا تھا۔ اس کی یہ خاموشی دیگر لوگوں کے لئے اس کی بزرگی کی دلیل بن گئی تھی اور لوگ اسے اللہ عزوجل کانیک بندہ جان کرہر وقت پروانوں کی طرح اس کے گرد منڈلاتے رہتے تھے ۔
اس شخص کی شامت اعمال دیکھئے کہ ایک دن اس کے دل میں خیال آیا کہ یہ جو اتنی مخلوق میرے گرد جمع ہوتی ہے یہ سب میرے صاحب کمال ہونے کی وجہ سے ہے اور مجھے چاہئے کہ میں ان سب پراپنے کمال ظاہر کروں اگر میں اسی طرح خاموش رہا تو یہ لوگ کیسے جان سکیں گے کہہ میں کتنا عالی مرتبت بزرگ ہوں ؟
یہ خیال آتے ہی اس شخص نے اپنی خاموش توڑدی اور آنے والے عقیدت مندوں سے گفتگوکرنا شروع کردی۔
اگر وہ واقعی میں صاحب کمال ہوتا تو اس کی حکمت ودانائی کی باتوں سے لوگوں کے دلوں میں اس کے عقیدت زیادہ ہوجاتی لیکن وہ توجاہل تھا اس لئے جب اس نے لوگوں سے الٹی سیدھی باتیں کیں تو لوگ اس سے متنفر ہونا شروع ہوگئے اور اس کے پاس آنا چھوڑ دیا اور لوگوں کی اس سے عقیدت ختم ہوگئی ۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اے عقل مند! خاموشی تیرے لئے باعث عزت ہے اور یہ ایسا وصف ہے جو تیری جہالت کو چھپاتا ہے ۔ پس تجھ پرلازم ہے کہ تو بغیر ضرورت کے اور بغیرسوچے سمجھے گفتگونہ کرے کہ تیرے عیوب دوسرون پر ظاہر ہوں ۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ خاموشی بہت سی بھلائیوں کی جڑ ہے اور داناؤں کا قول ہے کہ کم سونا ‘ کم کھانا اورکم بولنا بہت سی برائیوں کو روکتا ہے اور جوانسان کم گو ہوتا ہے اس کی زبان غیبت ‘ چغل خوری اور دیگر گمراہ کرنے والی باتوں سے محفوظ رہتی ہے ۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصرایک بستی میں ایک گوڈری پوش فقیر رہتا تھا اور وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتا تھا۔ اس کی یہ خاموشی دیگر لوگوں کے لئے اس کی بزرگی کی دلیل بن گئی تھی اور لوگ اسے اللہ عزوجل کانیک بندہ جان کرہر وقت پروانوں کی طرح اس کے گرد منڈلاتے رہتے تھے ۔
اس شخص کی شامت اعمال دیکھئے کہ ایک دن اس کے دل میں خیال آیا کہ یہ جو اتنی مخلوق میرے گرد جمع ہوتی ہے یہ سب میرے صاحب کمال ہونے کی وجہ سے ہے اور مجھے چاہئے کہ میں ان سب پراپنے کمال ظاہر کروں اگر میں اسی طرح خاموش رہا تو یہ لوگ کیسے جان سکیں گے کہہ میں کتنا عالی مرتبت بزرگ ہوں ؟
یہ خیال آتے ہی اس شخص نے اپنی خاموش توڑدی اور آنے والے عقیدت مندوں سے گفتگوکرنا شروع کردی۔
(جاری ہے)
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اے عقل مند! خاموشی تیرے لئے باعث عزت ہے اور یہ ایسا وصف ہے جو تیری جہالت کو چھپاتا ہے ۔ پس تجھ پرلازم ہے کہ تو بغیر ضرورت کے اور بغیرسوچے سمجھے گفتگونہ کرے کہ تیرے عیوب دوسرون پر ظاہر ہوں ۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ خاموشی بہت سی بھلائیوں کی جڑ ہے اور داناؤں کا قول ہے کہ کم سونا ‘ کم کھانا اورکم بولنا بہت سی برائیوں کو روکتا ہے اور جوانسان کم گو ہوتا ہے اس کی زبان غیبت ‘ چغل خوری اور دیگر گمراہ کرنے والی باتوں سے محفوظ رہتی ہے ۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind