Khamoshi Tere Liay Bais E Izzat Hai - Article No. 1423
خاموشی تیرے لئے باعث عزت ہے - تحریر نمبر 1423
منگل 8 اگست 2017
حکایات ِ سعدی :
حضرت شیخ سعدی رحمت اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصر کی ایک بستی میں ایک گوڈری پوش فقیر رہتا تھا۔ اور وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتا تھا۔ اس کی یہ خاموشی دیگر لوگوں کے لئے اس کر بزرگی کی دلیل بن گئی تھی اور وہ لوگ اسے اللہ عزوجل کا نیک بندہ جان کر ہروقت پروانوں کی طرح اس کے گرد منڈلاتے رہتے تھے۔
اس شخص کی شامت اعمال دیکھئے کہ ایک دن اس کے دل میں خیال آیا کہ یہ جو اتنی مخلوق میرے گرد جمع ہوتی ہے یہ سب میرے صاحب کمال ہونے کی وجہ سے ہے او ر مجھے چاہیے کہ میں ان سب پر اپنے کمال ظاہر کروں اگر میں اس طرح خاموش رہا تو یہ لوگ کیسے جان سکیں گے کہ میں کتنا عالی مرتبت بزرگ ہوں؟
یہ خیال آتے ہی اس شخص نے اپنی خاموشی توڑ دی او ر آنے والے عقیدت مندوں سے گفتگو کرنا شروع کردی۔
اگر وہ واقعی میں صاحب کمال ہوتا تو اس کی حکمت و دانائی کی باتوں سے لوگوں کے دلوں میں اس کے لئے عقیدت زیادہ ہوجاتی لیکن وہ جاہل تھا اس لئے جب اس نے لوگوں سے الٹی سیدھی باتیں کیں تو لوگ اس سے متنفر ہونا شروع ہوگئے اور اس کے پاس آنا چھوڑ دیا اور لوگوں کی اس سے عقیدت ختم ہوگئی۔
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اے عقل مند! خاموشی تیرے لئے باعث عزت ہے اور یہ ایسا وصف ہے جو تیری جہالت کو چھپاتا ہے۔ پس تجھ پر لازم ہے کہ تو بغیر ضرورت کے اور بغیر سوچے سمجھے گفتگو نہ کرے کہ تیرے عیوب دوسروں پر ظاہر ہوں۔
مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ خاموشی بہت سے بھلائیوں کی جڑ ہے اور داناؤں کا قول ہے کہ کم سونا، کم کھانا،اورکم بولنا بہت سی برائیوں کو روکتا ہے اور جو انسان کم گو ہوتا ہے اس کی زبان غیبت، چغل خوری اور دیگر گمراہ کرنے والی باتوں سے محفوظ رہتی ہے۔
حضرت شیخ سعدی رحمت اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ مصر کی ایک بستی میں ایک گوڈری پوش فقیر رہتا تھا۔ اور وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتا تھا۔ اس کی یہ خاموشی دیگر لوگوں کے لئے اس کر بزرگی کی دلیل بن گئی تھی اور وہ لوگ اسے اللہ عزوجل کا نیک بندہ جان کر ہروقت پروانوں کی طرح اس کے گرد منڈلاتے رہتے تھے۔
اس شخص کی شامت اعمال دیکھئے کہ ایک دن اس کے دل میں خیال آیا کہ یہ جو اتنی مخلوق میرے گرد جمع ہوتی ہے یہ سب میرے صاحب کمال ہونے کی وجہ سے ہے او ر مجھے چاہیے کہ میں ان سب پر اپنے کمال ظاہر کروں اگر میں اس طرح خاموش رہا تو یہ لوگ کیسے جان سکیں گے کہ میں کتنا عالی مرتبت بزرگ ہوں؟
یہ خیال آتے ہی اس شخص نے اپنی خاموشی توڑ دی او ر آنے والے عقیدت مندوں سے گفتگو کرنا شروع کردی۔
(جاری ہے)
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ اے عقل مند! خاموشی تیرے لئے باعث عزت ہے اور یہ ایسا وصف ہے جو تیری جہالت کو چھپاتا ہے۔ پس تجھ پر لازم ہے کہ تو بغیر ضرورت کے اور بغیر سوچے سمجھے گفتگو نہ کرے کہ تیرے عیوب دوسروں پر ظاہر ہوں۔
مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ خاموشی بہت سے بھلائیوں کی جڑ ہے اور داناؤں کا قول ہے کہ کم سونا، کم کھانا،اورکم بولنا بہت سی برائیوں کو روکتا ہے اور جو انسان کم گو ہوتا ہے اس کی زبان غیبت، چغل خوری اور دیگر گمراہ کرنے والی باتوں سے محفوظ رہتی ہے۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind