Masawat - Article No. 1948

Masawat

مساوات - تحریر نمبر 1948

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف حسنہ میں ایک صفت یہ بھی تھی کہ اصحاب کی رعایت خاطر ہمیشہ مد نظر رکھتے ۔ہر کام میں ان کے ساتھ شریک رہتے

منگل 5 مارچ 2019

نذیر انبالوی(ایم۔اے)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف حسنہ میں ایک صفت یہ بھی تھی کہ اصحاب کی رعایت خاطر ہمیشہ مد نظر رکھتے ۔ہر کام میں ان کے ساتھ شریک رہتے ۔اپنی خدمت کا بار دوسرے پر ڈالنا آپ کی عادت نہ تھی ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو آرزو رہتی تھی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کسی خدمت کا حکم دیں اور ہم سر آنکھوں سے بجا لائیں ۔

لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود دوسروں کا کام کردیتے اور دوسروں سے کوئی خدمت نہ لیتے۔
ایک بار سفر میں منزل پر ٹھہرے۔کھانا پکانے کا انتظام ہونے لگا۔اصحاب کرام میں سے ہر شخص نے ایک ایک کام اپنے ذمہ لے لیا۔کسی نے جانوروں کو ذبح کرنے کا‘کسی نے گوشت بنانے کا اور کسی نے پکانے کا۔حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”میں لکڑ یاں چن کر لاؤں گا۔

(جاری ہے)

“اصحاب نے عرض کیا ہماری موجودگی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی کام کے کرنے کی کیا ضرورت ہے ۔“حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”رفیق وہ ہے جو رفیقوں کا شریک ہو‘یہ نہیں ہو سکتا کہ تم سب کام کرو اور میں بیٹھا دیکھوں ۔مجھے بھی حق رفاقت ادا کرنے دو۔“
چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لکڑیاں چن کر لائے اور اس طرح اپنے رفقاء کے دل میں اپنی سچی الفت کا نقش بٹھادیا۔
عزوہ خندق میں جب کفار کا زبردست لشکر مدینہ طیبہ پر چڑھ آیا تھا اور مسلمان
(اس وقت)ان کے مقابلہ کی طاقت نہیں رکھتے تھے ۔حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی رائے سے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شہر کے گرد خندق کھودنے کا انتظام کیا۔تمام مسلمانوں کے ساتھ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خود بہ نفس نفیس اس کام میں شریک ہوئے ۔اس موقعہ پر مسلمانوں کے پاس آزوقہ کی کمی تھی اصحاب اکرام رضی اللہ عنہ اور خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی کئی وقت بغیر غذا کے رہنا پڑتا۔مگر کام سے ہاتھ نہیں روکتے تھے۔

Browse More Urdu Literature Articles