Mujahid K Teer Se Is Khazanay Ko Khod Laita - Article No. 1325

Mujahid K Teer Se Is Khazanay Ko Khod Laita

مجاہدے کے تیر سے اس خزانے کو کھود لیتا - تحریر نمبر 1325

انسان اپنی ذہانت اور عقل مندی کے بھروسہ پر علم نبوت سے محروم رہ جاتا ہے۔وہ اپنی ذہانت اور طبعی تصورات کے دھوکے میں مبتلا رہتا ہے اور پھر اسے افسوس کرنا پڑتا ہے کہ مکان کے نقش ونگار اور آرائش میں مصروف رہ کر میں اس خزانے سے محروم ہو گیا۔پھر وہ کہے گا کہ کاش! میں مجاہدے کے تیر سے اس خزانے کو کھود لیتا۔

بدھ 24 مئی 2017

حکایتِ رومی:
انسان اپنی ذہانت اور عقل مندی کے بھروسہ پر علم نبوت سے محروم رہ جاتا ہے۔وہ اپنی ذہانت اور طبعی تصورات کے دھوکے میں مبتلا رہتا ہے اور پھر اسے افسوس کرنا پڑتا ہے کہ مکان کے نقش ونگار اور آرائش میں مصروف رہ کر میں اس خزانے سے محروم ہو گیا۔پھر وہ کہے گا کہ کاش! میں مجاہدے کے تیر سے اس خزانے کو کھود لیتا۔

(جاری ہے)


حکیم سنائی رحمتہ اللہ علیہ نے خوب فرمایا:
ھمہ اندر زمن بتوانیست
کہہ تو طفلی وخانہ رنگینست
مقصود بیان:
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں۔کہ انسان اپنی دنیا کو آراستہ کرتے ہوئے اپنی آخرت کو نظر انداز کر جاتا ہے پھر جب وقت ہاتھ سے نکل جاتا ہے تو پھر ماسوائے پچھتاوے کے کچھ ہاتھ نہیں آتا۔پھر وہ افسوس کرتا ہے کہ کاش میں اپنی ظاہری دنیا میں مجاہدے سے کام لیتا تو مجھے آج یہ شرمندگی نصیب نہ ہوتی۔

Browse More Urdu Literature Articles