Murawat K Khilaf - Article No. 1152

Murawat K Khilaf

مروت کے خلاف - تحریر نمبر 1152

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک عابدوزاہد بزرگ کا غلام نہایت بدکردار اور بدخصلت تھا۔ اس کے لمبے لمبے بال ہمیشہ گردآلوداور الجھے ہوئے ہوتے تھے اور اس کی آنکھوں سے پانی بہتا رہتا تھا۔ وہ اتنا سست اور کاہل تھا کہ اس کے گھر میں کوڑے کے ڈھیرلگ جاتے مگر وہ کوڑا اٹھانے کی زحمت تک گوارہ نہ کرتا تھا۔

جمعہ 20 جنوری 2017

حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک عابدوزاہد بزرگ کا غلام نہایت بدکردار اور بدخصلت تھا۔ اس کے لمبے لمبے بال ہمیشہ گردآلوداور الجھے ہوئے ہوتے تھے اور اس کی آنکھوں سے پانی بہتا رہتا تھا۔ وہ اتنا سست اور کاہل تھا کہ اس کے گھر میں کوڑے کے ڈھیرلگ جاتے مگر وہ کوڑا اٹھانے کی زحمت تک گوارہ نہ کرتا تھا۔

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ نے اس بدخصلت غلام کا قصہ بیان کرتے ہوئے اس کے متعلق ایک خوبصورت شعر بھی لکھا ہے ۔
زسیماش وحشت فراز آمدے
نہ رفتے بکارے کہ بازآمدے
یعنی وہ اتنا بدصورت تھا کہ اس کی پیشانی کی جانب نظردوڑاتے بھی وحشت ہوتی تھی ۔ وہ اتنا کاہل تھا کہ کسی کام کے لئے نہ جاتاتھا کہ لوٹ کرواپس آتا۔

(جاری ہے)


یہ بدخصلت غلام کھانے کااتنادلدادہ تھا کہ کھانے کے لئے اپنے آقا کی اجازت کے بغیر ہی دسترخوان پر بیٹھ جاتااور کسی کوپانی پلانا بھی گوارہ نہ کرتا تھا۔


ایک دن ان نیک بزرگ کا ایک دوست ان سے ملنے آیا۔ اس نے ان کے غلام کی یہ حرکتیں دیکھیں تو اس سے رہانہ گیااس نے ان بزرگ سے دریافت کیا کہ آپ کو اس کی کون سی خوبی پسند ہے جو آپ نے اسے اپنے پاس رکھا ہوا ہے ۔ میں تو آپ کو یہی مشورہ دیتا ہوں کہ اسے فروخت کردیجئے اور ایسے کاہل اور ایسے کاہل اور بدخصلت کا آپ کے پاس کوئی کام نہیں ۔
ان بزرگ نے جب اپنے دوست کی بات سنی توکہا کہ بے شک اس کی عادتیں صحیح نہیں اور یہ کاہل ہے ۔
یہ بدخصلت یہاں موجود ہے تومیری عادتیں صحیح ہیں اور میں اس کو برداشت کرتے اتنا پختہ ہوچکا ہوں کہ اب ہر شخص کی زیادتی کوبرداشت کرسکتا ہوں ۔ اب یہ بات مروت کے خلاف ہے کہ میں اس سے اتنے فائدے حاصل کرچکا اور اب اسے فروخت کردوں۔
مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں اخلاقیات کادرس دے رہے ہیں اور ان بزرگ کا قصہ بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر تمہارا کوئی غلام ‘ دوست یاعزیز ‘ جس کا اخلاق اچھا نہ ہوتم اس سے اخلاقیات کادرس سیکھ سکتے ہیں ۔ اگر تم اس کو برداشت کرلوگے تو پھر تم لوگوں کی زیادتیوں کو بھی برداشت کرنا سیکھ جاؤ گے ۔

Browse More Urdu Literature Articles