Murda Sher Zinda Aadmi - Article No. 1164
مردہ شیر ،زندہ آدمی - تحریر نمبر 1164
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگل میں جارہے تھے کہ ایک بے وقوف شخص ان کے ساتھ ہولیا جنگل میں ایک جگہ گہرے گڑھے میں ہڈیوں کاڈھیر پڑا تھا وہ بے وقوف ہڈیوں کاڈھیردیکھ کر رکھ گیااور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہنے لگا۔۔۔
جمعہ 27 جنوری 2017
حکایت رومی :
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگل میں جارہے تھے کہ ایک بے وقوف شخص ان کے ساتھ ہولیا جنگل میں ایک جگہ گہرے گڑھے میں ہڈیوں کاڈھیر پڑا تھا وہ بے وقوف ہڈیوں کاڈھیردیکھ کر رکھ گیااور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہنے لگا :
اے روح اللہ ، وہ کیا اسم اعظم ہے جسے پڑھ کر آپ مردوں کو زندہ فرماتے ہیں مجھے بھی اسم اعظم سکھا دیجیے تاکہ ان بوسیدہ ہڈیوں میں جان ڈال دوں؟ اس احمق کی یہ بات سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا ” خاموش ہوجاتیری زبان اس اسم کے لائق نہیں ۔
وہ بضد ہوااور کہنے لگا ” بہت اچھا ، اگر میری زبان اسم اعظم کے لائق نہیں تو پھر آپ ہی ان ہڈیوں پر پڑھ کر دم کریں ۔
اس نے یہاں تک اپنی بات پر اصرار کیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سخت متعجب ہوئے اور دل میں کہا الٰہی یہ کیا بھید ہے اس احمق کی اتنی ضدکس لیے ہے اپنے مردے کو بھلا کر دوسرے مردے کوزندہ کرنے کی فکر میں ہے ، حق تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر وحی نازل کی کہ اس میں حیرت کی کیا بات ہے حماقت کو حماقت ہی کی تلاش ہوتی ہے ، اور بدنصیبی ، بدنصیبی ہی کاگھر ڈھونڈتی ہے کانٹوں کا اگنا ان کے بوئے جانے کے عوض ہے ۔
اتنے میں اس بے وقوف نے پھر ان ہڈیوں پراسم اعظم پڑھ کر دم کرنے کا تقاضا کیااور جب انہوں نے اسے سمجھانے کی کوشش کی توناراض ہو کر بولا ” اے روح اللہ “ اب آپ بھی اپنا معجزہ دکھانے میں بخل سے کام لینے لگے شاید آپ کی زبان مبارک میں پہلی سی تاثیر نہ رہی ہوگی ۔
یہ سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ان ہڈیوں پراسم اعظم پڑھ کر دم کیاآن کی آن میں ان ہڈیوں کے اندر حرکت ہوئی کیا دیکھتا ہے کہ ایک ہیبت ناک شکل کا قوی الجثہ شیر اس نے گرج کر جست کی اور بے وقوف شخص کو لمحہ بھر میں چیرپھاڑ کر برابر کردیا، یہاں تک کہ کھوپڑی بھی پاش پاش کرڈالی اس کا خول ایسا خالی ہوا ؟ جیسے اس میں کبھی بھیجا تھا ہی نہیں ۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام یہ تماشادیکھ کر حیران ہوئے اور شیر سے پوچھا ” اے جنگل کے درندے، تونے اس شخص کو اتنی تیزی سے کیوں چیر پھاڑ ڈالا ؟ شیر نے جواب دیا ” اس وجہ سے کہ اس احمق نے آپ کو خفا کردیا تھا اور آپ کی توہین پر اتر آیا تھا ۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا ” تونے اس کاگوشت کیوں نہ کھایا اور خون کیوں نہ پیا ؟“ شیر نے کہا ” اے پیغمبر خدا ، میری قسمت میں اب رزق نہیں ہے اگر اس جہان میں میرا رزق باقی ہوتا تو مجھے مردوں میں داخل ہی کیوں کیاجاتا ۔
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنگل میں جارہے تھے کہ ایک بے وقوف شخص ان کے ساتھ ہولیا جنگل میں ایک جگہ گہرے گڑھے میں ہڈیوں کاڈھیر پڑا تھا وہ بے وقوف ہڈیوں کاڈھیردیکھ کر رکھ گیااور حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے کہنے لگا :
اے روح اللہ ، وہ کیا اسم اعظم ہے جسے پڑھ کر آپ مردوں کو زندہ فرماتے ہیں مجھے بھی اسم اعظم سکھا دیجیے تاکہ ان بوسیدہ ہڈیوں میں جان ڈال دوں؟ اس احمق کی یہ بات سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا ” خاموش ہوجاتیری زبان اس اسم کے لائق نہیں ۔
وہ بضد ہوااور کہنے لگا ” بہت اچھا ، اگر میری زبان اسم اعظم کے لائق نہیں تو پھر آپ ہی ان ہڈیوں پر پڑھ کر دم کریں ۔
اس نے یہاں تک اپنی بات پر اصرار کیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سخت متعجب ہوئے اور دل میں کہا الٰہی یہ کیا بھید ہے اس احمق کی اتنی ضدکس لیے ہے اپنے مردے کو بھلا کر دوسرے مردے کوزندہ کرنے کی فکر میں ہے ، حق تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر وحی نازل کی کہ اس میں حیرت کی کیا بات ہے حماقت کو حماقت ہی کی تلاش ہوتی ہے ، اور بدنصیبی ، بدنصیبی ہی کاگھر ڈھونڈتی ہے کانٹوں کا اگنا ان کے بوئے جانے کے عوض ہے ۔
(جاری ہے)
اتنے میں اس بے وقوف نے پھر ان ہڈیوں پراسم اعظم پڑھ کر دم کرنے کا تقاضا کیااور جب انہوں نے اسے سمجھانے کی کوشش کی توناراض ہو کر بولا ” اے روح اللہ “ اب آپ بھی اپنا معجزہ دکھانے میں بخل سے کام لینے لگے شاید آپ کی زبان مبارک میں پہلی سی تاثیر نہ رہی ہوگی ۔
یہ سن کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ان ہڈیوں پراسم اعظم پڑھ کر دم کیاآن کی آن میں ان ہڈیوں کے اندر حرکت ہوئی کیا دیکھتا ہے کہ ایک ہیبت ناک شکل کا قوی الجثہ شیر اس نے گرج کر جست کی اور بے وقوف شخص کو لمحہ بھر میں چیرپھاڑ کر برابر کردیا، یہاں تک کہ کھوپڑی بھی پاش پاش کرڈالی اس کا خول ایسا خالی ہوا ؟ جیسے اس میں کبھی بھیجا تھا ہی نہیں ۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام یہ تماشادیکھ کر حیران ہوئے اور شیر سے پوچھا ” اے جنگل کے درندے، تونے اس شخص کو اتنی تیزی سے کیوں چیر پھاڑ ڈالا ؟ شیر نے جواب دیا ” اس وجہ سے کہ اس احمق نے آپ کو خفا کردیا تھا اور آپ کی توہین پر اتر آیا تھا ۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پوچھا ” تونے اس کاگوشت کیوں نہ کھایا اور خون کیوں نہ پیا ؟“ شیر نے کہا ” اے پیغمبر خدا ، میری قسمت میں اب رزق نہیں ہے اگر اس جہان میں میرا رزق باقی ہوتا تو مجھے مردوں میں داخل ہی کیوں کیاجاتا ۔
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind