Qissa - Article No. 2130

Qissa

قصہ - تحریر نمبر 2130

بوڑھے نے کہا کہ اگر بادشاہی کرنا چاہتا ہے تو اپنے ظاہر وباطن میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری کر۔

منگل 3 ستمبر 2019

روبینہ اصغر
خالد بن صفوان ایک روز ہشام بن عبدالملک کے یہاں مہمان ہوئے ۔خلیفہ شام نے خالد سے کہا کہ کوئی قصہ سناؤ۔خالد نے کہا سنیئے:
ایک ذی علم اور صاحب اقبال بادشاہ خورلق کی طرف سیر کے لئے نکلا۔اس نے راستے میں اپنے ہمراہیوں سے پوچھا کہ بتاؤ جس قدر مال و متاع میرے پاس ہے،اتنا کبھی کسی بادشاہ کے پاس ہوا ہے؟ایک پرانے زمانہ کا بوڑھا بھی ساتھ تھا۔

وہ کہنے لگا کہ اگر اجازت ہو تو اس بات کا جواب میں عرض کروں۔بادشاہ نے کہا بہت اچھا تم ہی بتاؤ۔بوڑھے نے کہا آپ یہ بتائیں کہ جو کچھ آپ کے پاس ہے کیا اس میں کمی نہ آئے گی؟اور کیا یہ سارا مال ومتاع آپ کو ورثہ میں نہیں ملا ؟اور کیا آپ کے بعد یہ مال ومتاع آپ کے جانشین کو ورثہ میں نہ ملے گا؟
بادشاہ نے جواب دیا کہ یہ تینوں باتیں واقع ہوں گی۔

(جاری ہے)

بوڑھے نے کہا تو پھر بڑا تعجب ہے کہ آپ ایسی چیز سے غرور میں آگئے جو کم بھی ہونے والی ہے اور جس کا زیادہ حصہ آپ کے پاس سے دوسروں کے پاس منتقل ہونے والا ہے اور جو کچھ آپ نے خرچ کر لیا ہے اس کا حساب ہونے والا ہے۔بادشاہ یہ سن کر کانپ اٹھا اور بولا کہ بتاؤ میں کہاں چلا جاؤں اور کیا کروں؟بوڑھے نے کہا کہ اگر بادشاہی کرنا چاہتا ہے تو اپنے ظاہر وباطن میں اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرمانبرداری کر۔
ورنہ تخت وتاج چھوڑ اور گڈری پہن کررب کی عبادت کر۔بادشاہ نے کہا کہ میں رات کو سوچوں گا اور صبح جورائے ہوئی بتاؤں گا۔چنانچہ صبح ہوئی تو بادشاہ نے کہا کہ میں بادشاہت چھوڑ کر پہاڑ اور چٹیل میدان اختیار کرتا ہوں۔بجائے پوشاک شاہی کے گڈری پہنتا ہوں اور تم بھی میرے ساتھ رہو۔چنانچہ ان دونوں نے ایک پہاڑ کو مسکن بنا لیا اور مرتے دم تک وہیں رہے۔

یہ قصہ سن کر ہشام اتنا رویا کہ اس کی داڑھی آنسوؤں سے تر ہو گئی۔اپنے دونوں بیٹوں کے کام سپرد کرکے گوشہ نشینی اختیار کرلی اور اپنے محل سے نہیں نکلا۔یہ حالت دیکھ کر اراکین سلطنت نے خالد بن صفوان سے کہا کہ یہ تم نے کیا کر دیا اور امیر المومنین کی راحت ولذت کو گنوادیا۔خالد نے کہا کہ میں اس معاملے میں معذور ہوں۔میں نے اپنے اللہ سے عہد کر لیا ہے کہ جب کبھی کسی بادشاہ سے ملوں گا تو اسے خدا تعالیٰ کی ذات سے ضرور ڈراؤں گا۔

Browse More Urdu Literature Articles