Shaikhe Khor Ki Monchen - Article No. 1710

Shaikhe Khor Ki Monchen

شِخی خور کی مونچھیں - تحریر نمبر 1710

شیخی خور آدمی کو کہیں سے دنبے کی چکی کا ایک ٹکڑا مل گیا وہ روزانہ صبح اٹھتے ہی اپنی مونچھیں دنبے کی چکتی سے چکنی کر کے اکڑاتا اور امیروں اور دولت مندوں کی محفل میں جاکے بیٹھتا اور بڑے اکڑ کر بار بار کہتا آج تو بڑے مرغن کھانا کھائے ہیں

جمعرات 24 مئی 2018

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک سفلے اور شیخی خور آدمی کو کہیں سے دنبے کی چکی کا ایک ٹکڑا مل گیا وہ روزانہ صبح اٹھتے ہی اپنی مونچھیں دنبے کی چکتی سے چکنی کر کے اکڑاتا اور امیروں اور دولت مندوں کی محفل میں جاکے بیٹھتا اور بڑے اکڑ کر بار بار کہتا آج تو بڑے مرغن کھانا کھائے ہیں بہت مزا آیا لوگ اس کی بات کا یقین کر لیتے جب جب وہ شخص اپنی جھوٹی امیری کا ڈھنڈورا پیٹتا اس کا معدہ اللہ سے دعا کرتا کہ یا اللہ اس شیخی خور کی حقیقت لوگوں پر ظاہر کردے آخر اللہ نے اس کے معدے کی فریاد سن لی اور ایک روز اس کمینے شخص کے مکان میں ایک بلی گھس آئی اور دنبے کی چکی کا ٹکڑا منہ میں دبا کر بھاگ گئی اس شخص کے بچے نے دولت مندوں کی محفل میں جاکے اونچی آواز میں باپ کو اطلاع دی کہ دنبے کی چکی کا وہ ٹکڑا جس سے آپ روزانہ اپنی مونچھیں چکنی کیا کرتے تھے ایک بلی منہ میں دبا کر لے گئی ہے میں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی مگر وہ بھاگ گئی بچے کے کلمات سننے تھے کہ اس آدمی کا رنگ فق ہوگیا محفل میں بیٹھے تمام لوگ بڑے حیران ہوئے بعض تو بےاختیار ہنس پڑے مگر کسی نے اس سے کچھ نہ کہا وہ خود ہی اتنا شرمندہ تھا کہ کسی سے آنکھیں نہ ملا سکا ان لوگوں اس کی ندامت دور کرنے کیلئے اس کی خوب دعوتیں کیں اسے خوب کھلا پلا کر اسکا پیٹ بھرا اس نے لوگوں کا ایسا رویہ دیکھا تو شیخی چھوڑ کر سچائی اپنا لیا.

(حکایات رومی)

Browse More Urdu Literature Articles