Shetan K Dost Aur Dushman - Article No. 1161

Shetan K Dost Aur Dushman

شیطان کے دوست اور دشمن - تحریر نمبر 1161

ایک دفعہ خدا تعالیٰ نے شیطان کو حکم دیا کہ میرے محبوب حضرت محمد ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور وہ جو کچھ تم سے پوچھیں ان کو جواب دو۔ چنانچہ شیطان ایک بڈھے کی شکل میں حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔

جمعرات 26 جنوری 2017

حکایت شیطان :
ایک دفعہ خدا تعالیٰ نے شیطان کو حکم دیا کہ میرے محبوب حضرت محمد ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور وہ جو کچھ تم سے پوچھیں ان کو جواب دو۔ چنانچہ شیطان ایک بڈھے کی شکل میں حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضور ﷺ نے پوچھا ، توکون ہے ؟ کہا میں شیطان ہوں۔ فرمایا کیوں آئے ہو؟ خد انے مجھے حکم دیا ہے کہ میں آپ کے پاس آؤں اور آپ جو چاہیں اس کو جواب دوں۔
حضورﷺ نے فرمایا اچھا بتاؤ ، میری امت میں سے تمہارے دشمن کتنے ہیں ؟ شیطان نے جواب دیا۔ پندرہ ، فرمایا: کون کون سے ؟ شیطان نے کہا۔ سب سے پہلے تومیرے دشمن آپ ہیں دوسرا میرادشمن انصاف کرنے والا حاکم ہے۔ تیسرا متواضع دولت مند۔ چوتھا سچ بولنے والا تاجر۔ پانچواں خدا سے ڈرنے والا عالم ۔

(جاری ہے)

چھٹا دامن ناصح ساتوں رحمدل مومن ۔ آٹھواں توبہ کرنے والا۔

نواں حرام سے بچنے والا دسواں ہمیشہ باوضو رہنے والا، گیارہواں صدقہ خیرات کرنے والا، بارہواں نیک اخلاق رکھنے والا۔ تیرہواں لوگوں کو نفع پہنچانے والا۔ چودھواں قرآن پڑھنے والا۔ پندرہواں رات کو اٹھ کرنماز پڑھنے والا۔ حضور ﷺ نے فرمایا اور تمہارے دوست کتنے ہیں ؟ کہنے لگادس ۔ ظالم ، حاکم ، متکبر، خیانت کرنے والا، دولت مند، شراب پینے والا، چغل خور، ریاکار، سود خور، یتیم کا مال کھانے والا، زکوٰة نہ دینے والا اور لمبی آرزوؤں والا۔

Browse More Urdu Literature Articles