Tarak E Salat Wali Nehin Ban Sakta - Article No. 1169

Tarak E Salat Wali Nehin Ban Sakta

تارکِ صلوٰة ولی نہیں بن سکتا - تحریر نمبر 1169

حضرت سیدجلال الدین بخاری مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے ملفوظات میں یہ واقع درج کیا ہے کہ مکہ معظمہ کی زیارت کے بعد بھکر واپس آیاتووہاں کے لوگوں نے مجھے بتایا کہ قصبہ الور کے قریب ایک پہاڑ کے غار میں ایک درویش رہتا ہے۔

پیر 30 جنوری 2017

حکایت اولیاء کرام رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت سیدجلال الدین بخاری مخدوم جہانیاں جہاں گشت رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے ملفوظات میں یہ واقع درج کیا ہے کہ مکہ معظمہ کی زیارت کے بعد بھکر واپس آیاتووہاں کے لوگوں نے مجھے بتایا کہ قصبہ الور کے قریب ایک پہاڑ کے غار میں ایک درویش رہتا ہے ۔ جو یہ دعویٰ کرتا ہے کہ خداوند کریم نے اس کو نماز معاف کردی ہے ۔
میں یہ سن کر اس درویش کے پاس گیا وہاں دیکھا کہ اس کے گرد بڑے بڑے امراء اور اکابرجمع تھے ۔ میں ان میں گزرتا ہوا اس درویش کے سامنے جا کر بیٹھ گیا۔ سلام اس کومیں نے وانستہ نہیں کیا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ تم نماز کیوں نہیں پڑھتے ۔ سرورعالم ﷺ کاارشاد مبارک ہے ۔
الفرق بین المومن والکافرالصلوٰة
یعنی مومن اور کافر کے درمیان صرف نماز ہی فرق کرتی ہے درویش نے جواب دیا سید صاحب میرے پاس جبرائیل علیہ السلام آتے ہیں۔

(جاری ہے)

بہشت کا کھانا لاتے ہیں خدا تعالیٰ کاسلام دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تم کو نماز معاف کردی گئی ہے اور تم خاصان خدا میں شامل ہوگے ہو۔
مجھے اس کی باتیں سن کر بہت غصہ آیااور اور کہا ،بے ہودہ مت بکو سردار انبیاء جناب محمد مصطفی ﷺ کے لیے تو نماز معاف نہیں ہوئی ۔ تجھ جیسے جاہل کے لیے کیسے ہوسکتی ہے ۔ تیرے پاس جبرائیل علیہ السلام نہیں بلکہ شیطان آتا ہے اورکہتا ہے میں جبرائیل علیہ السلام ہوں جبرائیل علیہ السلام وحی کے فرشتے ہیں وہ انبیاء اور رسل کے سوا کسی اور کے پاس نہیں آتے اور جوکھانا تمہارے پاس آتا ہے وہ غلاظت ہوتی ہے ۔
درویش نے کہا کہ وہ کھانا بہت لذیذ ہوتا ہے ۔ میں نے کہا اس کی حقیقت تجھے بہت جلد معلوم ہوجائے گی اب جب وہ نام نہاد فرشتہ تیرے پاس آئے تو تم لاحول ولاقوة الا باللہ العلی العظیم پڑھنا۔ یہ تاکید کرکے اپنی قیام گاہ پر واپس آگیا دوسرے دن جب میں اس درویش کے پاس گیا تو وہ میرے پاؤں پر گر پڑا اور کہنے لگا کہ میں آپ کو کہنے کے مطابق عمل کیا۔ جب وہ نام نہاد فرشتہ آیاتو میں نے لاحول پڑھی وہ اسی وقت وہاں سے غائب ہوگیا اور اس کا لایاا ہوا کھانا میرے ہاتھ سے گرپڑا اور میرے سارے کپڑے ناپاک ہوگئے ۔ یہ سن کر میں نے اس بے نماز درویش سے توبہ کرائی اور جو نمازیں ترک ہوچکی تھیں ان کی قضا پڑھوائی ۔

Browse More Urdu Literature Articles