Toham Parasti Aik Buri Laanat - Article No. 1070

Toham Parasti Aik Buri Laanat

تو ہم پرستی ایک بری لعنت - تحریر نمبر 1070

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی کاگدھا مرگیا۔ اس نے اس کاسرکاٹ کر اپنے انگوروں کے باغ میں لٹکادیا۔

بدھ 22 جون 2016

حکایات سعدی رحمتہ اللہ علیہ:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی کاگدھا مرگیا۔ اس نے اس کاسرکاٹ کر اپنے انگوروں کے باغ میں لٹکادیا۔ وہ دیہاتی تو ہم پرستی میں مبتلا تھا۔ ایک نیک شخص کااس باغ کے پاس سے گزر ہوا تواس نے گدھے کے سرکولٹکا دیکھ کر اس دیہاتی سے پوچھا کہ تونے گدھے کے سر کو کیا سوچ کر یہاں لٹکادیا۔

اس دیہاتی نے کہا کہ میں نے گدھے کاسریہ سوچ کریہاں لٹکایا ہے کہ میری انگوروں کی بیلیں بری نظر سے بچی رہیں۔ اس نیک شخص نے کہا کہ اگر تونے یہ سوچ کرگدھے کاسریہاں لٹکایا ہے تو تیرا یہ گمان درست نہیں اور نہ ہی تودرست ہے۔ اے اللہ کے بندے! جوگدھا اپنی جان کی حفاظت نہ کرسکا تو وہ تیری ان انگوروں کی بیلوں کی کیا حفاظت کرے گا؟ وہ طبیب کیسے کسی کاعلاج کرسکتا ہے جو خودبیماریوں میں مبتلا ہو۔

(جاری ہے)

محافظ حقیقی اللہ عزوجل ہے اور یہ اسی کی شان ہے کہ وہ ہرشے کی حفاظت خود کرتا ہے۔
مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ تو ہم پرستی ایک بری لعنت ہے اور جو شخص تو ہم پرستی میں مبتلا ہوجائے وہ ایمان سے ہاتھ دھوبیٹھتا ہے۔ جب ایک انسان کا یہ عقیدہ ہو کہ اللہ عزوجل کے سواکوئی ونقصان کامالک نہیں ہے تو اس کے تمام بگڑے ہوئے کام درست ہوجاتے ہیں۔

Browse More Urdu Literature Articles