Zikar E Khair Baqi Chora - Article No. 1117

Zikar E Khair Baqi Chora

ذکر خیر باقی چھوڑا - تحریر نمبر 1117

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شہزادے کو اس کے باپ کی وراثت میں سے بہت ساخزانہ ملا۔ اس نے وہ خزانہ رعایا پر خرچ کردیا اور سخاوت سے کام لیا۔ خوشبو صرف عود کی لکڑی سے نہیں آتی بلکہ اسے آگ پر رکھنے سے خوشبو پھیلتی ہے ۔ اگر بڑا بننا چاہتے ہوتو سخاوت کرو کیونکہ ایک دانہ بکھیرنے سے کچھ نہیں اُگے گا۔

پیر 28 نومبر 2016

حکایت سعدی رحمتہ اللہ علیہ :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شہزادے کو اس کے باپ کی وراثت میں سے بہت ساخزانہ ملا۔ اس نے وہ خزانہ رعایا پر خرچ کردیا اور سخاوت سے کام لیا۔ خوشبو صرف عود کی لکڑی سے نہیں آتی بلکہ اسے آگ پر رکھنے سے خوشبو پھیلتی ہے ۔ اگر بڑا بننا چاہتے ہوتو سخاوت کرو کیونکہ ایک دانہ بکھیرنے سے کچھ نہیں اُگے گا۔

ایک نادان دوست نے اس شہزادے سے کہا کہ تمہارے بزرگوں نے بڑی محنت سے یہ خزانہ جمع کیا تھا اور صرف کے وقت استعمال کے لئے رکھ چھوڑا تھا تم ہوش کے ناخن لوکہ حالات کبھی بھی سنگین ہوسکتے ہیں اور تمہارے تعاقب میں ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ ضرورت کے وقت تمہارے پاس کچھ نہ ہو۔
اگر ہر شخص ہر شخص کودیتارہے تو تمام خزانے سے ہر گھر کو ایک ایک چاول ہی ملے گا لہٰذا بہتر یہی ہوگا کہ ہر ایک سے جوکے برابر چاندی وصول کرو اس طرح ہر روز ایک نیا خزانہ تمہارے پاس آئے گا۔

(جاری ہے)


شہزادے کو اس دوست کا مشورہ پسند نہیں آیا اس نے اس سے منہ پھیر لیااور اس کو جھڑکتے ہوئے کہا کہ اللہ عزوجل نے مجھے مالک بنایا ہے تاکہ میں خودکھاؤں اور دوسروں کو بھی کھلاؤں نہ کہ مجھے چوکیدار بنایا ہے کہ میں اس کی حفاظت کرتا پھروں ۔ قارون کا ذکر قرآن مجید میں آیا ہے وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں امیر شخص تھا۔ وہ چالیس خزانوں کامالک ہوتے ہوئے بھی ہلاک ہوگیا اور نوشیرواں کا نام آج بھی زندہ ہے کہ اس نے اپنا ذکر خیر باقی چھوڑا ہے ۔

مقصود بیان :
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے اگر تمہیں مال وزر سے نوازا ہے تو تم اسے اللہ عزوجل کی مخلوق پر خرچ کرو اور اگر تم اپنے مال کی زکوٰة ہی ادا کرتے رہو تو اس سے اللہ عزوجل کے عطا کردہ مال کا حق ادا ہوگا اور وہ مساکین جنہیں اللہ عزوجل نے تمہارا محتاج کیا ہے انہیں ان کا حق ملتا رہے گا۔

Browse More Urdu Literature Articles