Aik To Chori Us Par Seena Zori - Article No. 1418

Aik To Chori Us Par Seena Zori

ایک تو چوری اس پر سینہ زُوری - تحریر نمبر 1418

حامد کو طوطے بہت پسند تھے۔ کئی قسم کے طوطے اس نے اپنے گھر میں پالے ہوئے تھے۔ آج وہ بھی طوطے خریدنے کے لیے پرندہ مارکیٹ گیا ہوا تھا۔

اطہر اقبال پیر 7 اگست 2017

حامد کو طوطے بہت پسند تھے۔ کئی قسم کے طوطے اس نے اپنے گھر میں پالے ہوئے تھے۔ آج وہ بھی طوطے خریدنے کے لیے پرندہ مارکیٹ گیا ہوا تھا۔
”وہ لال اور پیلا طوطا کتنے کا ہے؟“ حامد نے طوطے فروخت کرنے والے سے ایک طوطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا۔
”سوروپے کا۔ “ طوطے والے نے کہا۔ حامد خرید کر گھر لے جانے لگا ابھی وہ چند قدم ہی چلا تھا کہ ایک لڑکا جان بوجھ کر حامد سے ٹکراتا ہو ا نکل گیا حامد کے ہاتھ سے طوطے کا جال گرگیا اور طوطا پھُر سے اُڑ گیا۔
حامد نے اس ٹکرانے والے لڑکے کو جلدی سے پکڑ لیا کچھ لوگ بھی وہاں جمع ہوگئے اور سب ہی نے اس لڑکے کو بر ابھلا کہا کیوں کہ انہوں نے بھی دیکھ لیا تھا کہ لڑکا جان بوجھ کر حامد سے ٹکرایا تھا۔
”کیوں میاں تم نے اسے ٹکر کیوں ماری؟ “ایک شخص نے اس لڑکے سے ذراسختی سے پوچھتے ہوئے کہا۔

(جاری ہے)


”میں نے ٹکر نہیں ماری بلکہ یہ لڑکا خود مجھ سے ٹکرایا ہے۔


اس لڑکے نے بڑی ڈھٹائی سے جواب دیا۔
”واہ ایک تو قصور کرتے ہو اور پھر دوسرے پر الزام لگا کر ڈھٹائی سے جواب دیتے ہو ، یعنی ” ایک تو چوری اس پر سینہ زُوری۔“ اس شخص نے غصے سے اس لڑکے کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔
”چھوڑیئے انکل رہنے دیں ، شاید میری قمست میں یہ طوطا پالنا نہیں تھا، اس لڑکے سے اب جھگڑنے کا کیا فائدہ۔ “
حامد نے جھگڑا بڑھتے دیکھ کر اس شخص سے کہا حامد کے کے اس رویے اور اخلاق پر ٹکر مارنے والا لڑکا بھی کچھ شرمندہ سا ہو گیا اور اس نے حامد سے اپنے کیے کی معافی مانگ لی۔

Browse More Urdu Literature Articles