Apna Pait To Kutta Bhi Palta Hai - Article No. 1439

Apna Pait To Kutta Bhi Palta Hai

اپنا پیٹ تو کُتا بھی پالتا ہے - تحریر نمبر 1439

گاؤں چندرپور کے لوگ گاؤں کے چوہدری سے بڑے پریشان تھے۔ چوہدری کو صرف اپنی جیب بھرنے کا خیال رہتا وہ گاؤں کے لوگوں کی ذرابھی پروا نہیں کرتا تھا اور نہ ہی ان کے دکھ سکھ میں کام آتا۔

اطہر اقبال جمعرات 17 اگست 2017

گاؤں چندرپور کے لوگ گاؤں کے چوہدری سے بڑے پریشان تھے۔ چوہدری کو صرف اپنی جیب بھرنے کا خیال رہتا وہ گاؤں کے لوگوں کی ذرابھی پروا نہیں کرتا تھا اور نہ ہی ان کے دکھ سکھ میں کام آتا۔
گاؤں کے چوہدری کا ایک ہی بیٹا تھا ۔ اس کا نام عامر تھا۔ عامر باہر ملک سے پڑھ لکھ کر آیا تھا اور اس کا مزاج اپنے والد سے بالکل مختلف تھا۔عامر دوسروں کے دکھ سکھ میں کام آنے والا اور محبت کرنے والا شخص تھا۔

(جاری ہے)


گاؤں کے لوگ فرصت کے لمحات میں چوہدری کے متعلق باتیں کرتے”بھلا یہ بھی کوئی انسانیت ہے”اپنا پیٹ تو کتا بھی پالتا ہے“بات تو جب ہے کہ چوہدری سب کا خیال رکھے“ایک بزرگ نے ذرا غصے سے کہا۔
وقت گزر گیا اور پھر ایک دن چوہدری کا انتقال ہوگیا۔ گاؤں کے لوگوں کو چوہدری کے مرنے کا غم نہیں تھا بلکہ انہیں اس بات کی خوشی تھی کہ چوہدری کی جگہ اب اس کے بیٹے نے سنبھال لی تھی جو کہ سب کی خبر گیری رکھنے اور محبت کرنے والا شخص تھا۔
گاؤں کے لوگ اب خوش تھے کیوں کہ اب ان کے گاؤں کا چوہدری کوئی ظالم نہیں بلکہ ایک رحم دل انسان تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles