Diwaro K B Kann Hoty Hy - Article No. 1512
دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں - تحریر نمبر 1512
جنگل میں ڈاکوؤں نے اپنا ٹھکانہ بنا رکھا تھا۔ ڈاکو لوٹا ہوا سامان جنگل کے ایک کونے میں چھپا کررکھتے تھے
بدھ 27 ستمبر 2017
دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں
اطہر اقبال:
جنگل میں ڈاکوؤں نے اپنا ٹھکانہ بنا رکھا تھا۔ ڈاکو لوٹا ہوا سامان جنگل کے ایک کونے میں چھپا کررکھتے تھے۔ ”سردار میں نے کنویں کے نزدیک آج کا لوٹا ہوا سارا مال چھپا دیا ہے“ ایک ڈاکو نے جو دور کھڑا تھا زور سے بولتے ہوئے اپنے سردار کو کہا۔ ”بیوقوف آہستہ بولو․․․ کیوں چلا رہے ہو، قریب آکر نہیں بول سکتے”دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں“ اگر کوئی سن لے تو․․․․“ سردار نے غصے سے کہا۔
(جاری ہے)
Browse More Urdu Literature Articles
دودھ کا جلا چھاچھ پُھونک پُھونک کر پیتا ہے
Doodh Ka Jala Chaas Phook-phook Kar Peeta Hai
دانے دانے پر مہر ہے
Dany Dany Pe Mohar Hy
پڑھیں فارسی بیچیں تیل
Parhy Farsi Bechy Tail
شیروں کا منہ کس نے دھویا
Shario Ka Mouh Kis Ny Dhoya
دریا میں رہنا اور مگر مچھ سے بیر
Dariya Mein Rehna Or Magur Mach Say Bair
جواب جَاہلاں بَاشَد خَموُشی
Jawab Jahila Bashad Khamoshi
ثابت نہیں کان بالیوں کا ارمان
Sabit Nahi Kaan Balio Ka Arman
جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا
Jungal Main Moor Nacha Kis Nay Daikha
حاضر میں حُجتّ نہیں غیب کی تلاش نہیں
Hazir Me Hujat Nahi Ghaib Ki Talash Nahi
جہاں پھول وہاں کانٹا
Jaha Phool Waha KAnta
تیسرے دن فاقے مردہ بھی حلال ہے
Tessray Din Faqy Murda B Hlal Hy
ٹامک ٹوئیاں مارنا
Tamak Toiya