Jis Ka Kaam Usi Ko Sajhay - Article No. 1408

Jis Ka Kaam Usi Ko Sajhay

جس کا کام اسی کو ساجھے - تحریر نمبر 1408

”نوید ! تم سے کب سے کہا ہوا ہے کہ پنکھا ٹھیک کرالو تم ہو کہ سنتے ہی نہیں۔ “ نوید کی امی نے نوید کو ہلکے سے ڈانٹتے ہوئے کہا۔

اطہر اقبال منگل 1 اگست 2017

”نوید ! تم سے کب سے کہا ہوا ہے کہ پنکھا ٹھیک کرالو تم ہو کہ سنتے ہی نہیں۔ “ نوید کی امی نے نوید کو ہلکے سے ڈانٹتے ہوئے کہا۔ ”ارے امی یہ بھی کوئی کام ہے، میں ابھی خود ہی ٹھیک کردیتا ہوں پنکھا۔ “یہ کہہ کر نوید پنکھا ٹھیک کرنے کے لئے بیٹھ گیا۔ ”نوید تم رہنے دو باہر سے کسی تجربہ کار آدمی کو بلا کر لاؤ جو پنکھا ٹھیک کرنے کاکام جانتا ہو۔
“اس کی امی نے اسے سمجھایا۔ ”نہیں امی میں خود کرسکتا ہوں۔“ نوید قمر نے کہا اور پھر دوبارہ پنکھا ٹھیک کرنے میں لگ گیا وہ پنکھے کی موٹر میں لگے تاروں کو ادھر اُدھر کرتا رہا۔ ”امی اب ذرا پنکھا آن کیجئے گا۔ “نوید نے کچھ دیر بعد اپنے حساب سے پنکھا ٹھیک کرتے ہوئے اپنی امی سے کہا․․․ اس کی امی نے جیسے ہی پنکھا آن کیا ایک دھماکہ ہو ا اور پنکھے کی موٹر جل گئی اور تاروں کے جلنے کی وجہ سے پورے کمرے میں بو پھیل گئی۔

(جاری ہے)

“میں نے کہا تھا نا کہ کسی تجربہ کا ر آدمی کو لاؤ مگر تم نہیں مانے،اب دیکھ لیا تم نے ، پورا پنکھا ہی برباد کرڈالا اور خدانخواستہ تمہیں بھی اگر کوئی نقصان پہنچ جاتا تو؟ “ نوید کی امی نے نوید کو اچھی خاصی جھاڑ پلاتے ہوئے کہا۔ ”امی وہ ․․․میں تو․․․“نوید نے گھبراہٹ کے مارے ہکلاتے ہوئے کہا۔ ”اگر ہر شخص ہر کام خودہی کرنے لگے تو پھر کاریگروں اور ہنر مندوں کی کیا ضرورت رہتی ہے؟ ہمیشہ یاد رکھو”جس کا کام اسی کو ساجھے“ سمجھے۔ ”جی امی“۔ نوید نے کہا اور پھر باہر چلا گیا تاکہ کسی کاریگر کولاکر پنکھا ٹھیک کراسکے۔

Browse More Urdu Literature Articles