Khuda Ganjay Ko Nakhun Na Day - Article No. 1429

Khuda Ganjay Ko Nakhun Na Day

خدا گنجے کو ناخن نہ دے - تحریر نمبر 1429

فیکٹری کا مالک کسی دوسرے ملک اپنے ایک کام کے سلسلے میں گیا ہوا تھا اور جاتے وقت فیکٹری کی ذمہ داری فیکٹری کے ایک منیجر کے سپرد کرگیا تھا جو مالک کی غیر موجودگی میں تمام تر معاملات کا نگران تھا۔

اطہر اقبال جمعہ 11 اگست 2017

فیکٹری کا مالک کسی دوسرے ملک اپنے ایک کام کے سلسلے میں گیا ہوا تھا اور جاتے وقت فیکٹری کی ذمہ داری فیکٹری کے ایک منیجر کے سپرد کرگیا تھا جو مالک کی غیر موجودگی میں تمام تر معاملات کا نگران تھا۔
منیجر بہت ہی غصے والا آدمی تھا ۔ جبکہ فیکٹری کا مالک انتہائی رحم دل تھا۔ منیجر نے فیکٹری کے مزدوروں کو مختلف طریقوں سے تنگ کرنا شروع کردیا۔
کبھی ان سے بہت زیادہ کام لیتا اور اضافی پیسے یعنی اوور ٹائم تک نہیں دیتا تھا تو کبھی کچھ مزدوروں سے اپنے گھر کے مختلف کام کرواتا۔
کچھ دن بعد جب فیکٹری کا مالک واپس آگیا تو مزدوروں نے منیجر کے رویے کی شکایت کی اور مالک کو اس کی تمام حرکتوں سے آگاہ کیا۔ فیکٹری کا مالک یہ سب باتیں سن کر انتہائی غصہ ہوا اور منیجر کو بلوایا۔

(جاری ہے)


منیجر مسکین سے صورت بنائے حاضر ہوگیا۔


”تم نے مزدوروں کو کیوں تنگ کیا؟“فیکٹری کے مالک نے منیجر سے غصے سے پوچھا۔
”میں تنگ نہیں کرتا تھا بلکہ ان سے زیادہ کام لیتا تھا تاکہ آپ کی غیر موجودگی میں بھی فیکٹری خوب ترقی کرے۔ “
منیجر نے چاپلوسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا۔
”مجھے لگتا ہے کہ میں نے تمہیں فیکٹری کی ذمہ داری دے کر غلطی کی۔ غلط آدمی کو اختیار مل جائے تو وہ یہی سب کچھ کرتا ہے جو تم نے مزدوروں کے ساتھ کیا، اس لئے کہتے ہیں کہ ”خدا گنجے کو ناخن نہ دے“ آج کے بعد تم اس فیکٹری کے منیجر نہیں رہے۔ “ مالک نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا اور باقی مزدوروں کے چہروں پر مسکراہٹ پھیل گئی۔

Browse More Urdu Literature Articles