Qarzz Ki Lanat - Article No. 1563

Qarzz Ki Lanat

قرض کی لعنت - تحریر نمبر 1563

کسان کی بات سننے کے بعد وہ شخص بولا کے اسے بھائی ! تو مجھے اس سے معاف ہی رکھ کیونکہ ان کے بغیر میرا گزارہ ہوجائے گا

پیر 30 اکتوبر 2017

حکایاتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک کسان نے گنے کی فصل لگائی جو بہت اچھی ہوئی ۔ وہ اپنا گنا فروخت کرنے کے لئے ایک شخص کے پاس گیا اور اس سے کہا کہ وہ اس کی فصل خرید لے۔ اگر وہ نقد قیمت ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتا تو کوئی بات نہیں وہ ادھار کرنے کو تیار ہے۔ کسان کی بات سننے کے بعد وہ شخص بولا کے اسے بھائی ! تو مجھے اس سے معاف ہی رکھ کیونکہ ان کے بغیر میرا گزارہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

اگر میں نے تیرے سے ادھار لیا تو تو صبر نہیں کرسکے گا اور مجھ سے تقاضا کرے گا۔ پس تو مجھے قرض کی لعنت سے دور ہی رہنے دے۔
مقصود بیان: حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں قرض کی لعنت کے متعلق بیان کرررہے کہ جب انسان بوقت ضرورت قرض لیتا ہے تو جس کا وہ مقروض ہے وہ کچھ ہی دنوں میں اس سے قرض کی واپسی کا مطالبہ شروع کردیتا ہے۔ قرض کی بجائے اگر انسان اپنی چادر کے مطابق پوؤں پھیلائے اور اپنے اخراجات میں میانہ روی رکھے اور انہیں اپنی آمدن کے مطابق کرے تو وہ آسودہ حال ہوسکتا ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles