Rahy Jhomprii Me Khawab Daikhy Mehlo K - Article No. 1533

Rahy Jhomprii Me Khawab Daikhy Mehlo K

رہیں جھونپڑوں میں خواب دیکھیں محلوں کا - تحریر نمبر 1533

” بابا میں چھوٹے موٹے کام نہیں کروں گا، میں تو بڑا آدمی بننا چاہتا ہوں“ خرم نے جواب دیا

منگل 10 اکتوبر 2017

رہیں جھونپڑوں میں خواب دیکھیں محلوں کا
اطہر اقبال:
شہر کی آبادی کے ساتھ ہی ذرافاصلے پر کچھ غریب لوگوں کی بستی بھی آباد تھی۔ یہ غریب لوگ شہر میں محنت مزدوری کا کام کرتے اور اپنا اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتے تھے۔ خلیل چاچا بھی اسی بستی میں رہتے تھے اور شہر میں محنت مزدوری کرتے مگر چونکہ اب وہ بوڑھے ہورہے تھے اس لئے ان کی خواہش تھی کہ ان کا بیٹا خرم جواب کافی بڑا ہوگیا تھا ان کا ہاتھ بٹائے اور شہر میں کام کاج کرے۔

(جاری ہے)

خرم کو جب بھی خلیل چاچا کام کرنے کا کہتے تو وہ ٹال مٹول سے کام لیتا۔ ”آخرتم کام کاج کیوں نہیں کرتے“؟ ۔ ایک دن خلیل چاچا نے غصے سے خرم سے پوچھا۔” بابا میں چھوٹے موٹے کام نہیں کروں گا، میں تو بڑا آدمی بننا چاہتا ہوں“ خرم نے جواب دیا۔ ”مگر بڑا ٓدمی بننے کے لئے پڑھا لکھا ہونا اور کام جاننا ضروری ہے“۔ ”باباتم فکر مت کرو میں ایک نہ ایک دن بڑا آدمی بن جاؤں گا“۔ خرم نے بے فکری سے جواب دیا۔”رہیں جھونپڑوں میں خواب دیکھیں محلوں کا“۔ خلیل چاچانے خرم کے کان پکڑ کر کھینچے ہوئے کہا اور پھر اسے اپنے ساتھ زبردستی کام پر لے گئے۔

Browse More Urdu Literature Articles