Sawab Na Azab Kamar Tooti Muft - Article No. 1424

Sawab Na Azab Kamar Tooti Muft

ثواب نہ عذاب کمر ٹوٹی مفت - تحریر نمبر 1424

گاؤں میں جن زمینوں پر فصل اگتی تھی ان زمینوں سے ذرا دور ایک زمین کا ٹکڑا ایسا بھی تھا جو بنجر تھا۔ اس زمین کے ٹکڑے پر فصل کا اگنا بہت ہی مشکل تھا۔ یہ بات گاؤں والوں کو معلوم تھی اس لئے اس بنجر زمین پر کوئی بھی ہل نہ چلاتا۔

اطہر اقبال بدھ 9 اگست 2017

گاؤں میں جن زمینوں پر فصل اگتی تھی ان زمینوں سے ذرا دور ایک زمین کا ٹکڑا ایسا بھی تھا جو بنجر تھا۔ اس زمین کے ٹکڑے پر فصل کا اگنا بہت ہی مشکل تھا۔ یہ بات گاؤں والوں کو معلوم تھی اس لئے اس بنجر زمین پر کوئی بھی ہل نہ چلاتا۔
ایک دن گاؤں کے ایک نوجوان لڑکے عمیر نے یہ اعلان کیا کہ وہ اس بنجر زمین پر فصل اگائے گا۔ لوگوں نے اس بہت سمجھایا کہ وہ زمین بنجر ہے اس پر محنت کرنا بے سود ہوگا۔
مگر عمیر چونکہ بہت شیخی باز قسم کا لڑکا تھا اس لئے وہ اس بات پر بضد تھا کہ اس بنجرزمین پر کام کرے گا۔ گاؤں والوں نے جب دیکھا کہ عمیر کسی طرح نہیں مانتا تو وہ بھی چپ ہوگئے اور پھر عمیر بنجرزمیں پر فصل اگانے کے لئے مختلف طریقے استعمال کرتا رہا۔
زمین چونکہ تھی ہی بنجر اس لئے عمیر کا اس پر محنت کرنا کسی بھی طرح سے فائدے مند ثابت نہ ہوا اور عمیر بھی کئی دن کی محنت کے بعد تھک ہار کر ایک طرف بیٹھ گیا تب گاؤں کے ایک بوڑھے شخص نے اس سے کہا” ہم لوگوں نے تو تمہیں پہلے ہی بتادیا تھا کہ وہ زمین کا ٹکڑا بنجر ہے، اس پر فصل اگانے کے لئے محنت کرنا بے سودہوگا مگر تم نہیں مانے اور تم نے اپنی ہی کی ، نتیجہ تم نے دیکھ ہی لیا یعنی ”ثواب نہ عذاب کمر ٹوٹی مفت“۔

(جاری ہے)

بوڑھا شخص یہ کہہ کر واپس چلا گیا اور عمیر اپنا سریوں کھجانے لگا کے جیسے بات اب اس کی سمجھ میں آگئی ہو۔

Browse More Urdu Literature Articles