Ser Ko Sawa Ser - Article No. 1427

Ser Ko Sawa Ser

سیر کو سوا سیر - تحریر نمبر 1427

ہاتھی اپنی زیادہ طاقت اور تمام جانوروں میں سب سے زیادہ بڑا ہونے کی وجہ سے دوسرے جانوروں پر بڑاظلم کرتا تھا۔ جانوروں کو اپنی موٹی سی سونڈ میں لپیٹ کر زمین پردے مارتا اور بے چارے جانور چلاتے ہوئے وہاں سے بھاگتے۔

اطہر اقبال جمعرات 10 اگست 2017

ہاتھی اپنی زیادہ طاقت اور تمام جانوروں میں سب سے زیادہ بڑا ہونے کی وجہ سے دوسرے جانوروں پر بڑاظلم کرتا تھا۔ جانوروں کو اپنی موٹی سی سونڈ میں لپیٹ کر زمین پردے مارتا اور بے چارے جانور چلاتے ہوئے وہاں سے بھاگتے۔
ایک دن جنگل میں کہیں دوسری جگہ سے ایک اور ہاتھی آگیا۔ یہ ہاتھی پہلے والے ہاتھی سے بھی زیادہ طاقتور اور بڑا تھا مگر اس کے باوجود بھی سے اپنی طاقت پر غرور نہیں تھا بلکہ وہ تو انتہائی رحم دل تھا۔

(جاری ہے)


جنگل کے جانوروں نے اس ہاتھی کی رحم دلی دیکھ کر اس سے دوستی کرلی اور اسے پہلے والے ہاتھی کے ظلم و ستم کے بارے میں بتایا۔ ہاتھی نے سب جانوروں کو یقین دلایا کہ اب وہ ہاتھی کسی پر ظلم نہیں کرے گا اوراگر اس نے ایسا کیا تو پھر اس ہاتھی کی خیر نہیں۔ سب جانور رحم دل ہاتھی کی بات سن کر خوش ہوگئے۔
ادھر پہلے والے ہاتھی نے جب جنگل میں اتنے بڑے اور اپنے سے زیادہ طاقت ورہاتھی کو دیکھا تو وہ ڈر گیا اور ڈر کی وجہ سے اس نے جانوروں پر ظلم کرنا چھوڑ دیا۔
سچ ہے”سیر کو سواسیر‘ یعنی ایک زبردست کے مقابلے پر اس سے بھی زیادہ زبردست اور طاقت ور موجود ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles