Teen Bulaye 13 Aye Dy Dal Me Pani - Article No. 1633

Teen Bulaye 13 Aye Dy Dal Me Pani

تین بلائے تیرہ آئے دے دال میں پانی - تحریر نمبر 1633

جب انہوں نے اتنے باراتی دیکھے تو ان کے تو ہوش ہی اڑ گئے۔ ”رضوان چاچا آپ نے باراتی بلوائے ہیں یا کسی خانہ جنگی سے متاثرہ ملک سے ہجرت کرکے آنے والے لوگ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہے، بسوں میں سے نکلتے ہی جارہے ہیں

بدھ 20 دسمبر 2017

اطہر اقبال:
بارات آگئی،بارات آگئی، محلے میں شور سا مچ گیا۔ محلے کے سب ہی بچے اور بڑے باراتیوں کا استقبال کرنے میں لگ گئے لیکن باراتی تھے کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے، بسوں میں سے نکلتے ہی جارہے تھے۔ آج رضوان چاچا کی بیٹی کی شادی تھی لیکن جب انہوں نے اتنے باراتی دیکھے تو ان کے تو ہوش ہی اڑ گئے۔ ”رضوان چاچا آپ نے باراتی بلوائے ہیں یا کسی خانہ جنگی سے متاثرہ ملک سے ہجرت کرکے آنے والے لوگ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہے، بسوں میں سے نکلتے ہی جارہے ہیں۔
کریم کا کا نے اتنے زیادہ باراتیوں کو حیرت سے دیکھتے ہوئے اور رضوان چاچا کے چہرے پر ہوائیاں اڑتے دیکھ کر پوچھا۔ کاکا میں نے تو صرف100 باراتی کہے تھے مگر یہ تو․․․․میں سوچ رہا ہوں کہ اب کھانے کا کیا ہوگا یہ تو عزت کی بات ہے، کہیں کھانا کم پڑگیا تو“․․․․․رضوان چاچا کو کھانا کم پڑنے کی فکر ستائے جارہی تھی۔

(جاری ہے)

چاچا فکر مت کرو ہوسکتا ہے کہ یہ لوگ کھانا کھا کر آئے ہوں“کریم کاکا نے کہا ۔

کاکا کیسی احمقوں والی بات کررہے ہو کوئی بھلا دعوت میں بھی کھانا گھر سے کھا کرآتا ہے بہت سے لوگ تو دعوت کے انتظار میں صبح سے ہی کچھ نہیں کھااور تم کہتے ہوکہ․․․․․ رضوان چاچا نے بگڑتے ہوئے کہا۔ ارے چاچا فکر کیا کرنی اسی کھانے سے نمٹا دیں گے“۔ کریم کاکا نے ہنستے ہوئے کہا۔ مگر کیسے؟“ واہ چاچا تم نے بھی خوب کہی بھول گئے وہ کہاوت”تین بلائے تیرہ آئے دے دال میں پانی “۔ کریم کاکا نے بڑی شوخی کے ساتھ کہا اور اب کی باررضوان چاچا بھی مسکرادیے کیوں کہ انہیں اب کھانا کم پڑنے کی کوئی فکر نہیں تھی۔

Browse More Urdu Literature Articles