Aao Naiki Kartay Hain - Article No. 1116
آوٴ نیکی کرتے ہیں - تحریر نمبر 1116
اب اس نے کھانا بنانا بھی چھوڑ دیا تھا.. لگتا تھا کہ گھر سے لذیذ پکوان کی خوشبوئیں ہی غائب ہو گئے تھیں۔ لیکن وہ کرے بھی تو کیا کہ اب ہاتھ نے ساتھ چھوڑ دیا تھا.. آج دل کر رہا تھا کہ زردہ بنایا جائے کسی طرح خود کو تیار کیا۔ باورچی خانے میں جاکر پتیلی نکالی..
جمعہ 25 نومبر 2016
فریدہ نثار احمد انصاری:
اب اس نے کھانا بنانا بھی چھوڑ دیا تھا.. لگتا تھا کہ گھر سے لذیذ پکوان کی خوشبوئیں ہی غائب ہو گئے تھیں۔ لیکن وہ کرے بھی تو کیا کہ اب ہاتھ نے ساتھ چھوڑ دیا تھا.. آج دل کر رہا تھا کہ زردہ بنایا جائے کسی طرح خود کو تیار کیا۔ باورچی خانے میں جاکر پتیلی نکالی.. گھی گرم کیا۔ الائچی بھی ڈال دی۔۔روا بھی ڈال تو دیا لیکن چمچ نے پتیلی میں چلنے سے انکار کر دیا۔
(جاری ہے)
جیسے ہی فریسہ اٹھنے لگی کہ گڈو نے قے کردی۔
اب صفاء کا مرحلہ کہ بچے کو بھی صاف کرنا اور کمرے کی صفاء بھی۔ اس دیرپا کام کو سرخروء تک پہنچانے میں وہ تقریبا بھول گئے.. کہ بچے کے دوسرے کام تھے وہ بھی آڑے آگئے۔ اور یوں میٹھا ایک خواب نا تمام بن گیا۔نماز سے واپسی پر بیٹا جب گھر آیا اور جیسے ہی اسے لگا کہ میٹھا بنا نہیں فوراً بیگم کو سخت سست سنانے لگا۔۔۔ امی نے جب دونوں کی تلخ گفتگو سنی وہ کمرے سے باہر آء اور بس یہ کہا۔۔
” بیٹا! میں تیری ذمہ داری ہوں۔ بہو کی نہیں.. مجھ سے بہت محبت ہے نا تو تو مجھے میٹھا بنا کر کھلا۔ اس کی ذمہ داری میرے لئے نہیں۔ پھر بھی وہ آگے پیچھے میرے لگی رہتی ہے لیکن تو اپنا کام اپنا سبق بھول گیا۔ صرف حکم چلانا لا حاصل ہے کچھ کر کے بتانے میں ہی بات بنتی ہے۔ بہو کی پہلی ذمہ داری گڈو ہے۔۔ سمجھے۔۔ ”
فریسہ بھی آنے والے لمحات کی گود میں پہنچ گء کہ ساس کا جواب اس کے لئے بھی مستقبل کا آئینہ تھا۔
یہ دنیا کی ریت۔۔ یہ رشتہ داریاں۔۔ وفائیں عجب نہیں ہیں کہ اللہ رب العزت نے جہاں مرد کو قوام بنایا ہے تو وہیں اس کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ والدین کی ضروریات کاخیال رکھے۔ یہ اس پر فرض عین ہے..قوام کے معنی ہی ایک چوکیدار کے ہوتے ہیں..ہر ایک اپنے کام سے فارغ ہو سکتا ہے لیکن کیا ایک چوکیدار اپنے فرض سے دست بردار ہو سکتا ہے؟
اسی لئے تو اللہ پاک نیایک قصاب کو حضرت موسیٰ علیہ السلام کا ساتھی بنایا کہ اس نے ماں کی دعاوٴں کے اجر میں پیغمبر کا ساتھ پایا۔
ذمہ داری اور نیکی کے درمیان بس ایک ریشمی ڈور سا فرق ہے۔ ایک پردہ حائل ہو جو ہلے تو اپنا ,نہ ہلے تو پرایا.. صراط مستقیم کی راہ۔ اتنی آسانی سے طے نہیں ہوتی.. اس پر سے بآسانی گزرنے کے لئے دنیا میں کہیں آسان تو کہیں مشکل مراحل سے گزرنا ہی پڑتا ہے۔ بزرگوں کی ذمہ داری اس گھر کے قوام پر ہے.. بہو پر بھی یہ عائد ہوتی تو ہے پر اتنی نہیں.. وہ جو خدمتیں کرے وہ اس کی نیکیاں ہیں۔۔۔ تو پھر آئیں کچھ نیکیاں کرتے ہیں۔ پانچ وقت کی نماز پڑھ کر ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے نیکی کی ہے.. جب کہ یہ تو بندگی کا حق ادا کرنا ہے اور وہ بھی دیکھئے تو سہی کہ کتنا خشوع وخضوع کے ساتھ ادا کرتے ہیں۔اللہ عزوجل اس کے اجر سے ہمیں نوازے گا۔ یہ تو اس کی رضا پر مبنی ہے۔ اس لئے نیکی کرنے کے مواقع تلاش کیجئے.. چاہے چھوٹی ہی کیوں نہ ہو.. ہو سکتا ہے کسی کی مسکراہٹ۔ کسی راستے کے پتھر کو ہی ہٹانا.. کسی کو دیا گیا چھوٹا سا تحفہ۔ کسی کی دعا ہی رب کائنات کی رضا پانے کا سبب بن جائے.. تو چلئے نیکیاں ڈھونڈتے ہیں۔ ایک چھوٹی سی چڑیا کی چھوٹی سی نیکی جو اس نے اپنی ننھی سی چونچ سے پانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس آگ کو بجھانے کے لئے کی تھی۔ جس کو دھکانے کے لئے کہ ایام نذر ہوئے تھے.. تب چڑیا سے سوال پوچھا گیا تھا کہ اتنے سے پانی سے کیا اتنی بڑی آگ بجھاء جائے گی.. چڑیا نے فقط یہ ہی جواب دیا تھا کہ میں نے اپنے حصے کا کام کیا․․․اب اللہ جانے کہ یہ نیکی مجھے کہاں پہنچائے۔
عینی مشاہدے گواہ ہیں کہ ہم بڑی بڑی نیکیوں کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں لیکن آنکھ کے عین سامنے کی بہ ظاہرچھوٹی چھوٹی نیکیاں نظر ہی نہیں آتیں۔ اور سوچتے ہی رہ جاتے ہیں۔ اس لئے آئیے آج سے اپنے حصے کی اس ننھی منی چڑیا سی نیکیاں تلاش کرتے ہیں۔
Browse More Urdu Literature Articles
کتنے یگ بیت گئے
Kitne Yug Beet Gaye
پروین شاکر کی حادثاتی موت کی نامکمل تحقیقات
Parveen Shakir Ki Hadsati Maut Ki Namukammal Tehqiqat
جلتی ہوا کا گیت
Jalti Hawa Ka Geet
ماں اور پروین شاکر
Maan Aur Parveen Shakir
پروین شاکر کا رثائی شعور
Parveen Shakir Ka Rasai Shaoor
ریت
Rait
لا حاصل از خود
La Hasil Az Khud
فقیرن
Faqeeran
داستان عزم
Dastaan E Azm
محمد فاروق عزمی کا پرعزم اور پر تاثیر قلمی سفر
Mohammad Farooq Azmi Ka PurAzam Aur PurTaseer Qalmi Safar
حلیمہ خان کا تقسیم 1947 کے شہداء کو سلام
'Walking The Divide: A Tale Of A Journey Home'
جہیز
Jaheez