Gheebat Se Behtar - Article No. 1287

Gheebat Se Behtar

غیبت سے بہتر - تحریر نمبر 1287

ایک بزرگ اپنے بچپن کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں بچپن میں عبادت گزار اور شب بیدار تھا مجھے ذکر اللہ کابہت شوق تھا اور ایک رات حسب معمول میں اپنے والد صاحب کے ساتھ ساری رات جاگتا رہا اور

جمعہ 21 اپریل 2017

ایک بزرگ اپنے بچپن کا واقعہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں بچپن میں عبادت گزار اور شب بیدار تھا مجھے ذکر اللہ کابہت شوق تھا اور ایک رات حسب معمول میں اپنے والد صاحب کے ساتھ ساری رات جاگتا رہا اور قرآن مجید کی تلاوت کرتا رہا ہمارے آس پاس کچھ لوگ سوئے ہوئے تھے میں نے والد صاحب سے دریافت کیا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو تہجد کے دو نفلوں کے لئے بھی نہیں اٹھے یہ تو ایسے سو رہے ہیں کہ جیسے مردہ ہوں۔

(جاری ہے)


والد صاحب نے میری بات سنی تو فرمایا کہ غیبت کرنے سے بہتر ہے کہ انسان سویا رہے شیخی بگھارنے والا کسی کو کچھ نہیں سمجھتا اور اس کی آنکھوں پر غرور کا پردہ ہوتا ہے ۔ اگر اللہ عزوجل نے تجھے دیکھنے والی آنکھ عطا کی ہے تو ہر ایک کو خود سے بہتر جان۔
بزرگوں کا قول ہے کہ نیکی کرو اور کنوئیں میں ڈال دو اگر گناہ ہو جائے تو اس کو یاد رکھو اور اللہ عزوجل سے معافی مانگتے رہا کروکسی کی غیبت کرنے سے بہتر ہے کہ اپنی اصلاح کرو غرور اور تکبر کو اپنے اندر سے ختم کرو اور عاجزی اختیار کروبے شک اللہ عزوجل شکستہ دل والوں کے ساتھ ہے ۔

Browse More Urdu Literature Articles