Machli K Pait Se Rihai - Article No. 1224

Machli K Pait Se Rihai

مچھلی کے پیٹ سے رہائی - تحریر نمبر 1224

”کوئی معبود نہیں تیرے سوا ‘ پاکی ہے تیرے لئے بے شک مجھ سے خطا ہوئی ۔ “

پیر 6 مارچ 2017

علامہ ابن جریر رحمتہ اللہ علیہ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ عزوجل نے حضرت یونس علیہ السلام کو مچھلی کے پیٹ میں قید کرنے کا ارادہ فرمایا تو مچھلی کو حکم دیا کہ انہیں خراش نہ آنے پائے اور نہ ہی ان کی کوئی ہڈی ٹوٹنے پائے ۔ جب وہ مچھلی حضرت یونس علیہ السلام کو سمندر کی تہہ میں اتری تو حضرت یونس علیہ السلام نے آوازیں سماعت فرمائیں ۔
انہوں نے خیال کیا کہ یہ کیسی آوازیں ہیں؟ اللہ عزوجل نے ان کی جانب وحی فرمائی کہ سمندری مخلوق تسبیح میں مشغول ہے ۔ حضرت یونس علیہ السلام نے اللہ عزوجل کی پاکی بیان فرمائی اور فرشتوں نے اللہ عزوجل سے عرض کی کہ الہٰی ! ہم کمزور سی آواز عجیب جگہ سے سنتے ہیں ۔ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ یہ یونس (علیہ السلام) کی آواز ہے جو میری حکم عدولی کی وجہ سے مچھلی کے پیٹ میں ہے ۔

(جاری ہے)

فرشتوں نے عرض کی کہ الہٰی ! وہ نیک بندے ہیں اور دن رات نیک اعمال تیری جانب بھیجتے ہیں ۔ اللہ عزوجل نے فرمایا : پھر فرشتوں کی سفارش پراللہ عزوجل نے مچھلی کو حکم دیا اور مچھلی نے حضرت یونس علیہ السلام کو ساحل سمندر پر الٹ دیا۔
مچھلی نے جس وقت حضرت یونس علیہ السلام کو ساحل سمندر پر الٹااس وقت اللہ عزوجل کے فرمان کے مطابق وہ بیمار تھے ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ حضرت یونس علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں اللہ عزوجل کی بارگاہ میں یوں دعا کی :
”کوئی معبود نہیں تیرے سوا ‘ پاکی ہے تیرے لئے بے شک مجھ سے خطا ہوئی ۔ “
حضرت یونس علیہ السلام کی دعا عرش کے نیچے پہنچی تو فرشتوں نے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں عرض کی الہٰی! یہ کمزور س آواز جانی پہچانی ہے اور انجانی جگہ سے آرہی ہیں ۔
اللہ عزول نے فرمایا : کیا تم اسے پہچانتے ہو فرشتوں نے عرض کی کہ الہٰی ! یہ کون ہے ؟ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ یہ میرا بندہ یونس (علیہ السلام ) ہے ۔ فرشتوں نے عرض کی کہ الہٰی ! ان کے نیک اعمال شب وروز تیری بارگاہ میں پیش ہوتے رہتے ہیں ؟ اللہ عزوجل نے فرمایا : ہاں ۔ پھر فرشتوں نے حضرت یونس علیہ السلام کی سفارش کی اور اللہ عزوجل نے مچھلی کو حکم دیا تو مچھلی نے حضرت یونس علیہ السلام کو کھلے میدان میں الٹ دیا ۔

حضرت ابن ابی حاتم علیہ السلام نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مچھلی نے حضرت یونس علیہ السلام کو کھلے میدان میں الٹ دیا۔ اللہ عزوجل کے حکم سے وہاں کدو کی بیل اگ پڑی ۔ پھر اللہ عزوکل نے ایک پہاڑی بکری کو مقرر کیا جوسبزہ کھاتی اور دودھ دیتی جس کے دودھ سے حضرت یونس علیہ السلام سیراب ہوتے ۔

Browse More Urdu Literature Articles