Madine Ka Shair - Maqbool Ahmad Shakir
مدینے کاشاعر”مقبول احمدشاکر“
محمد صہیب فاروق
بدھ مارچ

نعت گوئی کوشاعری کانگینہ کہاجاتاہے یہ وہ نایاب نگینہ ہے کہ جس کو خالقِ ارض وسما نے جابجااپنے قرآن کریم میں جَڑاہے کسی انسان کے بس میں نہیں کہ وہ توصیفِ رسول ﷺ کا حق اداکرسکے البتہ یہ ایک سلسلةالذہب ہے کہ ہرعاشق رسول ﷺ مقدوربھراپنی عقیدت ومحبت کے محور آقاومولاشاہ مدینہ ﷺ کی خدمت اقدس میں عقیدت کے پھول پیش کرتاچلاآرہاہے نامورنعت گوشاعرحفیظ صدیقی مرحوم لکھتے ہیں کہ میں اس یقین کے ساتھ نعت لکھتا ہوں کہ حضورسرورکائنات ﷺکے ثناء خواں خوداللہ تعالی کی ذات اقدس کوبھی اچھے لگتے ہیں چنانچہ نعت لکھتے ہوئے میں اس تمناکی آبیاری کررہاہوتاہوں کہ میں خداوندکریم کواچھا لگوں وہ مجھے اس نظرسے دیکھیں جس نظرسے ثناء خوان محمدﷺکودیکھتے ہیں اورانہی کے بقدرمجھ سے دنیاوآخرت میں سلوک کریں، نعت گوئی کس قدرادب واحترام کی متقاضی ہے اس حوالہ سے برصغیرکے عظیم نعت گوشاعرعلامہ احمدرضاخان بریلوی مرحوم کا کہنا ہے کہ ” حقیقتا نعت شریف کہنابڑامشکل کام ہے جس کولوگوں نے آسان سمجھ لیاہے اس میں تلوارکی دھارپرچلناہے ،اگربڑھتا ہے توالوہیت میں پہنچ جاتاہے اورکمی کرتاہے توتنقیص ہوتی ہے ،البتہ حمدآسان ہے کہ اس میں صاف راستہ ہے جتناچاہے بڑھ سکتاہے،غرض حمدمیں اصلََاحدنہیں اورنعت شریف میں دونوں جانب حدبندی ہے“
معلوم ہواکہ نعت گوئی توبڑامشکل اورنازک موضوع ہے اس میں خودکوفناکردینے والے ہی حقیقی ثناء خوان رسول ﷺ کہلوانے کے حق دار ٹھہرتے ہیں ثناخوانی کووظیفہ حیات بنانے والے مقبول عقیدت مندوں میں سے ایک نیازمندنام جناب”مقبول احمدشاکر“کاہے جنہیں عشاق کبھی” مدینے کاشاعر“توکبھی” شاعرِاہل بیت “کے القابات سے نوازتے ہیں اس لئے کہ ان کے دل ودماغ اورقلم وقرطاس پرمحبت رسول وآل رسول ﷺ کے زمزموں کاسیل روا ں ہے جو تھمنے کانام نہیں لیتا،یہ سعادت ازل ہی سے ان کے مقدرمیں رکھ دی گئی تاہم حرمین شریفین کی یکے بعددیگرے حاضری نے مقبول احمد کوعنداللہ اورعندالرسول ﷺ ناصرف مقبول بلکہ شاکربھی بنادیا،اورپھریہ بھلا کیسے ممکن تھاکہ شاکرکودوسروں سے زیادہ نہ ملے لیکن یہ بھی عجب ماجرا ہے کہ شاکرنے سیم وزرکی دعانہیں مانگی بلکہ توفیق ثنائے خداو رسول ﷺ مانگی اوراسی کواوڑھنا بچھونا بناتے ہوئے یوں گویاہوا۔
معلوم ہواکہ نعت گوئی توبڑامشکل اورنازک موضوع ہے اس میں خودکوفناکردینے والے ہی حقیقی ثناء خوان رسول ﷺ کہلوانے کے حق دار ٹھہرتے ہیں ثناخوانی کووظیفہ حیات بنانے والے مقبول عقیدت مندوں میں سے ایک نیازمندنام جناب”مقبول احمدشاکر“کاہے جنہیں عشاق کبھی” مدینے کاشاعر“توکبھی” شاعرِاہل بیت “کے القابات سے نوازتے ہیں اس لئے کہ ان کے دل ودماغ اورقلم وقرطاس پرمحبت رسول وآل رسول ﷺ کے زمزموں کاسیل روا ں ہے جو تھمنے کانام نہیں لیتا،یہ سعادت ازل ہی سے ان کے مقدرمیں رکھ دی گئی تاہم حرمین شریفین کی یکے بعددیگرے حاضری نے مقبول احمد کوعنداللہ اورعندالرسول ﷺ ناصرف مقبول بلکہ شاکربھی بنادیا،اورپھریہ بھلا کیسے ممکن تھاکہ شاکرکودوسروں سے زیادہ نہ ملے لیکن یہ بھی عجب ماجرا ہے کہ شاکرنے سیم وزرکی دعانہیں مانگی بلکہ توفیق ثنائے خداو رسول ﷺ مانگی اوراسی کواوڑھنا بچھونا بناتے ہوئے یوں گویاہوا۔
(جاری ہے)
نہیں کام کوئی سوا نعت مجھ کو
میں دن رات اس میں بِتالکھ رہاہوں
مدینے کاشاعرمجھے سب ہیں کہتے
میں جب سے قصیدہ ہٰذا لکھ رہاہوں
مقبول احمدشاکرکی نعتیہ شاعری کواگرمیں منظوم سیرت نگاری سے تعبیرکروں تو زیادہ موزوں ہوگااس لیے کہ اس میں آمدِرسول ﷺسے وصالِ رسول ﷺتک حیات ِطیبہ کے ہرقابل رشک وتقلیدگوشہ کوعقیدت کے دلکش موتیوں سے پرویا گیاہے یہ قصیدہ ۶۰۰ سے زائد اشعارپرمشتمل ہے جبکہ ان دنوں وہ شان ِاہل بیت پرمشتمل قصیدہ بھی اسی محبت وعقیدت سے لکھ رہے ہیں وہ اپنی اس قصیدہ گوئی کے تعارف میں لکھتے ہیں کہمیں دن رات اس میں بِتالکھ رہاہوں
مدینے کاشاعرمجھے سب ہیں کہتے
میں جب سے قصیدہ ہٰذا لکھ رہاہوں
بہ بفضل خدا ہے قصیدہ نبی کا
میں نسخہ اسے کیمیا لکھ رہاہوں
نہ تھی کچھ بھی توفیق ہرگزمجھے تو
سبھی کچھ خدا کادیالکھ رہاہوں
ہیں الفاظ سارے کھڑے ہاتھ باندھے
میں آقاکی جب سے ثناء لکھ رہاہوں
نبی محتشم ﷺ کی ولادت باسعادت کی سنہری گھڑی چاردانگ عالم کے لئے رحمت وبرکت کی ساعت تھی اس گھڑی کونرالے سویرے سے تعبیرکرتے ہوئے لکھتے ہیںمیں نسخہ اسے کیمیا لکھ رہاہوں
نہ تھی کچھ بھی توفیق ہرگزمجھے تو
سبھی کچھ خدا کادیالکھ رہاہوں
ہیں الفاظ سارے کھڑے ہاتھ باندھے
میں آقاکی جب سے ثناء لکھ رہاہوں
ولادت نبی کی نرالا سویرا
پھبالکھ رہاہوں سجا لکھ رہاہوں
نبی کریم ﷺ کے عظیم خانوادہ بنوہاشم کی بزرگی کے ناصرف عرب بلکہ عجم بھی معترف تھے آپﷺ جیسے اولوالعزم نبی ورسول کی بنوہاشم سے نسبت نے اسے مزیدعظمت بخشی ،پھبالکھ رہاہوں سجا لکھ رہاہوں
ہیں ہاشم کے پوتے قریشی نسب ہے
میں بچپن سے ان کوبڑالکھ رہاہوں
غزوہ احدمیں کفارکے اچانک حملہ سے جب لشکراسلام کچھ وقت کے لیے منتشرہوگیا توآ پﷺ اس وقت جواں مردی سے یہ کہتے ہوئے آگے بڑھتے چلے جارہے تھے کہ میں اللہ کانبی ہوں جھوٹا نہیں ہوں اورمیں عبدالمطلب کا خون ہوں جو دشمن سے خوب پنجہ آزمائی کاتجربہ رکھتے ہیں ،شاعر نے آ پ علیہ السلام کے مدمقابل کوپانی کے بلبلے سے تشبیہ دے کرآ پ کی بے باکی کویوں بیان کیاہےمیں بچپن سے ان کوبڑالکھ رہاہوں
شجاعت نبی کی بیاں ہوتوکیسے
مقابل کومیں بلبلہ لکھ رہاہوں
جودوسخاآ پ علیہ السلام کا طرہ امتیازتھااس وقت تک چین نہ آتاتھاجب تک سب کچھ راہ خدامیں لوٹانہ دیتے شاعرنے آ پ کی سخاوت کوسمندرکی روانی سے تشبیہ دی ہے کہ جس طرح سمندرہرلمحہ حرکت میں رہتا ہے اسی طرح آپ کی جود وسخاکاسمندربھی حرکت میں رہتاہےمقابل کومیں بلبلہ لکھ رہاہوں
میں لکھنے لگاہوں سخاوت نبی کی
سمندرکوساتھی بٹھالکھ رہاہوں
ٍروضہ رسول ﷺ کے اندرآپﷺکے جسم اطہرکو مَس کرنے والی مٹی کے بارے محدثین کااتفاق ہے کہ وہ مٹی ساری کائنات کی مٹی سے افضل ہے اس لیے کہ اس کالمس رحمة للعالمین ﷺ سے ہے تولہذا جس شہرمیں آ پ کا وجودبامسعود موجود ہو وہ تو بدرجہ اولٰی سب سے بابرکت مقام کہلانے کے لائق ہے ،سمندرکوساتھی بٹھالکھ رہاہوں
وہ ہے زندگی جومدینے میں گزرے
بتا لکھ رہاہوں بتالکھ رہاہوں
آ پﷺ کی گفتار وکردارکی اللہ تعالی نے قرآن میں قسیں کھائی ہیں شاعرنے اس کے لیے بہت ہی خوبصورت تعبیر پیش کی ہے کہ۔بتا لکھ رہاہوں بتالکھ رہاہوں
جوبولیں توبرکت جوچُپ ہوں تورحمت
صداقت کذا و کذا لکھ رہا ہوں
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ میرے محبوب ﷺ اگراندھیرے میں مسکرادیتے توایسے اجالاہوجاتاگویا چودھویں رات کا چاند طلوع ہوگیاہو،شاعرنے نبی کریم ﷺ کے حلم وجمال کاتذکرہ کچھ اس طرح سے کیاہے کہ صداقت کذا و کذا لکھ رہا ہوں
جوچادربھی سِرکے توچھپ جائے سورج
میں کرنوں سے بنتی رِدا لکھ رہاہوں
قیصرو کسری کے بادشاہوں کے قاصدبھی جب آ ُپﷺ کی خدمت اقدس میں حاضرہوئے تواصحاب النبی ﷺ کی جنونی اتباع رسول پررشک کیے بغیرنہ رہ سکے اورپھران کے آقاؤں نے بھی یہ اعتراف کیا کہ محمدﷺ کے اصحاب جیسے باوفا ڈھونڈے نہیں ملتے شاعراسی کوبیان کرتاہے کہ میں کرنوں سے بنتی رِدا لکھ رہاہوں
تھا آقاکافرماں جہاں جب بھی جیسے
صحابہ سبھی ہم نوا لکھ رہا ہوں
پیغمبرخداﷺ کا وظیفہ حیات ہی اعلائے کلمة اللہ تھا جس میں کئی مقامات پرہدایت سے محروم ازلی بدبختوں سے صف آراء وپنجہ آزما بھی ہوناپڑتا جس میں فاقہ کشی بھی آڑے نہ آتی یہی وجہ ہے کہ آ پ ﷺکے جسم اورگھروں پردفاع دین کے لئے شمشیر یں لٹکی رہتیں،صحابہ سبھی ہم نوا لکھ رہا ہوں
نہ تھے گھرمیں دودن کے دانے بھی ہرگز
سجاوٹ میں واں اسلحہ لکھ رہاہوں
مقبول احمد شاکرکی نعتیہ شاعری محبّت اہل بیت کے باب میں ٹھاٹھیں مارتی ہے ایک ایک شعراہل بیت کی محبت سے لبریزدکھائی دیتاہے داماد رسول ابوتراب رضی اللہ عنہ جگرگوشہ رسول زہرہ بتول رضی اللہ عنہ ،اما م عالی مقام سیدنا حسنین کریمین رضی اللہ عنہ کا تذکرہ ااس قدروالہانہ اندازمیں کرتے ہیں کہ گویابرسوں ان کی ہم نشینی اختیارکی ہو۔سجاوٹ میں واں اسلحہ لکھ رہاہوں
نہ زہرا کے جیسی کبھی کوئی بیٹی
نہ ایسی کبھی مامتا لکھ رہاہوں
بچھائی ہے چادرجوزہراء کی خاطر
نئے طورکی ابتداء لکھ رہاہوں
نعت گوئی جیسے حسّاس موضوع پرزبان وقلم کوجنبش دیتے ہوئے ہرلمحہ اپنی کم مائیگی ودرماندگی سے شاعرمستغنی نہیں ہوتااوراسے عطائے خداوندی سمجھتے ہوئے سجدہ شکربجالاتاہےنہ ایسی کبھی مامتا لکھ رہاہوں
بچھائی ہے چادرجوزہراء کی خاطر
نئے طورکی ابتداء لکھ رہاہوں
خطاکار شاکرلکھتاہے نعتیں
اسے میں خداکی عطالکھ رہاہوں
ہومرتے دموں پرعطاکلمہ طیب
محمدرسول ۔الٰہ لکھ رہاہوں
مقبول احمدشاکر کی نعتیہ شاعری بلاشبہ عشق رسول ﷺکے حقیقی جذبات کی آئینہ دارہے ان کانعتیہ کلام بالاجمال جس طرح سیرت النبی ﷺ کے مختلف پہلوؤں کااحاطہ کیے ہوئے ہے یہ ان کی سیرت خیرالانام سے خصوصی شغف کا پتہ دیتاہے ان کی نعتیہ شاعری کے ممتازوپرسوز ہونے کی ایک بڑی وجہ ان کااردوزبان وادب کی سہل اورزودفہم تراکیب کاکمال مہارت سے استعمال ہے مقبول احمدشاکرکاکلام محبت رسول ﷺواہل بیت رضی اللہ عنہ سے والہانہ وابستگی کے لیے مہمیزکادرجہ رکھتاہے۔اسے میں خداکی عطالکھ رہاہوں
ہومرتے دموں پرعطاکلمہ طیب
محمدرسول ۔الٰہ لکھ رہاہوں
تاریخ اشاعت:
2021-03-24
Your Thoughts and Comments
مزید مضمون سے متعلق
Articles and Information
اردو ادبنوبل پرائزبرائے ادبپاکستان کے صوفی شعرااوورسیز پاکستانیمشاعرےعالمی ادبعربی ادبیونانی ادببنگالی ادبروسی ادبفرانسیسی ادبجرمنی ادبانگریزی ادبترکی ادبجاپانی ادبافریقی ادبمصری ادبفارسی ادبامریکی ادبعلاقائی ادبپنجابی ادبسرائیکی ادبسندھی ادبپشتو ادببلوچی ادبآپ بیتیافسانہمضمونانٹرویوزادبی خبریںتبصرہ کتبناولادبی رسائل و جرائدادیبوں کے لطیفےایک کتاب ایک مضمون100 عظیم آدمیحکایاتسفر نامہکہاوتیںالف لیلہ و لیلہتقسیم ہند کی کہانی
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2021 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2021, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.