Maidan E Mahshar Main Panah - Article No. 1289

Maidan E Mahshar Main Panah

میدان محشر میں پناہ - تحریر نمبر 1289

شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنے خواب میں دیکھا کہ روز محشر برپا ہے مخلوق خدا ایک بہت بڑے میدان میں اکٹھی ہے ہر شخص بدحواس ہے ‘ بدحال ہے سورج کی حرارت آگ کی طرح زمین پر برس رہی ہے اور دھوپ کی شدت سے دماغ پگھلتے جا رہے ہیں دور دور تک سایہ ندارد ہے البتہ اس میدان حشر میں ایک شخص سب سے الگ تھلگ اطمینان سے سائے میں بیٹھا ہے ۔

ہفتہ 22 اپریل 2017

شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنے خواب میں دیکھا کہ روز محشر برپا ہے مخلوق خدا ایک بہت بڑے میدان میں اکٹھی ہے ہر شخص بدحواس ہے ‘ بدحال ہے سورج کی حرارت آگ کی طرح زمین پر برس رہی ہے اور دھوپ کی شدت سے دماغ پگھلتے جا رہے ہیں دور دور تک سایہ ندارد ہے البتہ اس میدان حشر میں ایک شخص سب سے الگ تھلگ اطمینان سے سائے میں بیٹھا ہے ۔

خواب دیکھنے والا تعجب کے ہاتھوں مجبور ہو کر اس خوش نصیب انسان سے اس عالم ہیبت میں اتنے سکون و اطمینان کی وجہ دریافت کرنے اس کے پاس پہنچ جاتا ہے ۔

(جاری ہے)


اور پوچھتا ہے کہاہے بانصیب انسان! یہ تو بتا کہ وہ کیا نیکی تھی جس کے معاصلے میں خدا نے اپنی رحمت سے تجھے یہ سایہ بخشا جبکہ یہاں ہر کوئی دہائی دیتا پھر رہا ہے اور اس کی کچھ شنوائی نہیں ہے ۔

اس نے جواب دیا مجھے تو اپنی ایک ہی نیکی یاد آتی ہے کہ میں نے اپنے گھر کے باہر انگور لگا رکھے تھے ایک دن ایسا ہوا کہ ایک بزرگ شخص وہاں آئے اور اس انگور کی بیل کے سائے میں بیٹھ گئے میں سمجھتا ہوں کہ مجھے آج کے دن یہ آرام اسی نیکی کے عوض ملا ہے شاید اس بزرگ شخصیت نے مجھے دعا کی صورت میں یہ خزانہ بخشا ہو کہ میں آج اس سکون سے بیٹھا ہوں۔

Browse More Urdu Literature Articles