Raees Aur Faqeer - Article No. 1302

Raees Aur Faqeer

رئیس اور فقیر - تحریر نمبر 1302

اصفہان کا ایک بہت بڑا رئیس اپنی بیگم کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھا ہوا تھا دسترخوان الله کی نعمتوں سے بھرا ہوا تھا اتنے میں ایک فقیر نے یہ صدا لگائی کہ الله کے نام پر کچھ کھانے کے لیے دے دواس شخص نے اپنی بیوی کو حکم دیا کہ سارا دستر خوان اس فقیر کی جھولی میں ڈال دوعورت نے حکم کی تعمیل کی جس وقت اس نے اس فقیر کا چہرہ دیکھا تو دھاڑیں مار کر رونے لگی۔

ہفتہ 29 اپریل 2017

اصفہان کا ایک بہت بڑا رئیس اپنی بیگم کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھا ہوا تھا دسترخوان الله کی نعمتوں سے بھرا ہوا تھا اتنے میں ایک فقیر نے یہ صدا لگائی کہ الله کے نام پر کچھ کھانے کے لیے دے دواس شخص نے اپنی بیوی کو حکم دیا کہ سارا دستر خوان اس فقیر کی جھولی میں ڈال دوعورت نے حکم کی تعمیل کی جس وقت اس نے اس فقیر کا چہرہ دیکھا تو دھاڑیں مار کر رونے لگی ۔
اس کے شوہر نے اس سے پوچھا جی بیگم آپ کو ہوا کیا ہے اس نے بتلایا کہ جو شخص فقیر بن کر ہمارے گھر پر دستک دے رہا تھا وہ چند سال پہلے اس شہر کا سب سے بڑا مالدار اور ہماری اس کوٹھی کا مالک اور میرا سابق شوہر تھا چند سال پہلے کی بات ہے کہ ہم دونوں دسترخوان پر ایسے ہی بیٹھ کر کھانا کھارہے تھے جیسا کہ آج کھارہے تھے اتنے میں ایک فقیر نے صدا لگائی کہ میں دو دن سے بھوکا ہوں الله کے نام پر کھانا دے دو ، یہ شخص دسترخوان سے اٹھا اور اس فقیر کی اس قدر پٹائی کی کہ اسے لہولہان کردیا نہ جانے اس فقیر نے کیا بد دعا دی کہ اس کے حالات دگرگوں ہوگئے کاروبار ٹھپ ہوگیا اور وہ شخص فقیر وقلاش ہوگیا اس نے مجھے بھی طلاق دے دی اس کے چند سال گذرنے کے بعدمیں آپ کی زوجیت میں آگئی شوہر بیوی کی یہ باتیں سن کر کہنے لگا بیگم کیا میں آپ کو اس سے زیادہ تعجب خیز بات نہ بتلاوں۔

(جاری ہے)


اس نے کہا: ضرور بتائیں کہنے لگا․․․․جس فقیر کی آپ کے سابق شوہر نے پٹائی کی تھی وہ کوئی دوسرا نہیں بلکہ میں ہی تھا،گردش زمانہ کا ایک عجیب نظارہ یہ تھا کہ الله تعالیٰ نے اس بدمست مالدار کی ہرچیز ، مال ، کوٹھی ، حتیٰ کہ بیوی بھی چھین کر اس شخص کو دے دیا جو فقیر بن کر اس کے گھر پر آیا تھا اور چند سال بعد پھر الله تعالیٰ اس شخص کو فقیر بنا کر اسی کے در پر لے آیا۔

Browse More Urdu Literature Articles