Tallent - Article No. 1273
ٹیلنٹ - تحریر نمبر 1273
ایک بڑی کمپنی کے گیٹ کے سامنے ایک مشہور سموسے کی دکان تھی۔لنچ ٹائم میں اکثر کمپنی کے ملازم وہاں آکر سموسے کھا یا کرتے تھے ۔ایک دن کمپنی کے ایک منیجر، سموسے کھاتے کھاتے سموسے والے سے مذاق کے موڈ میں آ گیا
جمعہ 14 اپریل 2017
(جاری ہے)
آپ سپروائزر سے منیجر بن گئے ۔
اور میں ٹوکری سے اس مشہور دکان تک پہنچ گیا۔آج آپ مہینے کے 50000کماتے ہیں اور میں مہینے کے 60000روپے ۔لیکن اس لئے میں اپنے کام کو آپ کے کام سے بہتر نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ یہ تو میں بچوں کی وجہ سے کہہ رہا ہوں،ذرا سوچئے ! کہ سر میں نے تو بہت کم روپوں سے دھندہ شروع کیا تھا۔ مگر میرے بیٹے کو یہ سب نہیں جھیلنا پڑے گا۔میری دکان میرے بیٹے کو ملے گی، میں نے زندگی میں جو محنت کی ہے ، اس کا فائدہ میرے بچے اٹھائیں گے ،جبکہ آپ کی زندگی بھر کی محنت کا فائدہ آپ کے مالک کے بچے اٹھائیں گے ۔اب آپ اپنے بیٹے کو ڈائریکٹ اپنی پوسٹ پر تو نہیں بٹھا سکتے نا ۔اسے بھی آپ ہی کی طرح زیرو سے شروعات کرنی پڑے گی، اور اپنی مدت کے اختتام میں وہیں پہنچ جائے گا جہاں ابھی آپ ہو،جبکہ میرا بیٹا بزنس کو یہاں سے اور آگے لے جائے گااور اپنے دور میں ہم سب سے بہت آگے نکل جائے گا ،اب آپ ہی بتائیے کہ کیسے میراوقت اور ٹیلنٹ برباد ہو رہا ہے ؟ منیجر صاحب نے سموسے والے کو 2 سموسے کے 20 روپے دیئے اور بغیر کچھ بولے وہاں سے کھسک گیا۔Browse More Urdu Literature Articles
کتنے یگ بیت گئے
Kitne Yug Beet Gaye
پروین شاکر کی حادثاتی موت کی نامکمل تحقیقات
Parveen Shakir Ki Hadsati Maut Ki Namukammal Tehqiqat
جلتی ہوا کا گیت
Jalti Hawa Ka Geet
ماں اور پروین شاکر
Maan Aur Parveen Shakir
پروین شاکر کا رثائی شعور
Parveen Shakir Ka Rasai Shaoor
ریت
Rait
لا حاصل از خود
La Hasil Az Khud
فقیرن
Faqeeran
داستان عزم
Dastaan E Azm
محمد فاروق عزمی کا پرعزم اور پر تاثیر قلمی سفر
Mohammad Farooq Azmi Ka PurAzam Aur PurTaseer Qalmi Safar
حلیمہ خان کا تقسیم 1947 کے شہداء کو سلام
'Walking The Divide: A Tale Of A Journey Home'
جہیز
Jaheez