Waqea Azan - Article No. 1191

Waqea Azan

واقعہ اذان - تحریر نمبر 1191

ایک دفعہ رنجیت سنگھ کے پاس سکھ لوگوں کا وفد پیش ہوااور کہنے لگے کہ ہم نے سنا ہے کہ مسلم لوگ اپنے بچوں کے کان میں اذان دیتے ہیں وہ مسلم ہوجاتے ہیں۔

منگل 14 فروری 2017

ایک دفعہ رنجیت سنگھ کے پاس سکھ لوگوں کا وفد پیش ہوااور کہنے لگے کہ ہم نے سنا ہے کہ مسلم لوگ اپنے بچوں کے کان میں اذان دیتے ہیں وہ مسلم ہوجاتے ہیں ۔ یہ لوگ مسجد کے اوپر کھڑے ہو کراونچی آواز میں اذان دیتے ہیں ۔ اس کا ہم پر بھی اثر ہوسکتا ہے ۔ البتہ آپ ان کی اذان بند کرادیں ۔ رنجیت سنگھ نے کہا بات تو ٹھیک ہے ۔ مسلم لوگوں کا وفدبلالیا گیا اوریہ دلیل ان کو بتائی گئی ۔
آپ کے اونچی آواز سے اذان دینے سے ہم پر بھی اثر ہوسکتا ہے البتہ آپ اذان اونچی آواز میں نہ دیں ۔

(جاری ہے)

فقیر عزیز الدین سے رنجیت سنگھ نے پوچھا فقیر صاحب آپ کی کیا رائے ہے ۔ فقیر صاحب نے کہا حضور جو آپ کا حکم ہو لیکن جن سکھ حضرات کو اونچی آواز پر اعتراض ہے ان کی ڈیوٹی لگائیں کہ پانچ وقت مسلمانوں کے دروازے کھٹکھٹا دیا کریں ۔ کہ نماز کاٹائم ہوگیا ہے ۔ اس پر رنجیت سنگھ نے ہاں کردی ۔ سکھ لوگ کبھی فجر کے وقت اٹھے ہی نہیں البتہ کسی کے گھر بھی اطلاع نہ دی گئی ۔ صبح رنجیت سنگھ کو بتایا گیا کہ کوئی سکھ بھی اطلاع دینے نہیں آیا۔ تو اس نے کہا ٹھیک ہے اذان دی جائے ۔ عقل مند اوردانا شخص کی بہت سی باتیں ایسی ہیں جس کو پڑھنے اور سننے والے متاثر ہوتے رہیں گے ۔

Browse More Urdu Literature Articles