Maen Mangne Wala Nahi - Article No. 1860
میں مانگنے والا نہیں - تحریر نمبر 1860
۔لوگوں کی بھیڑ میں اس شخص کی صرف آواز سنائی دے رہی تھی جیسے ہی قریب پہنچا تو دیکھا کہ ایک شخص زاروقطاررورہا ہے
سلمان انصاری اتوار 6 جنوری 2019
(جاری ہے)
۔۔ اس شخص کا رونا اس قدر گہرائی طلب تھا کہ جیسے نونہال بچے کو دودھ نہ ملے تو و ہ اسطرح روتا ہے کہ ماں کا کلیجہ منہ کو آنے لگتا ہے اور وہ اپنے بچے کے دودھ کیلئے فوراً انتظام کرتی ہے ۔
وہ شخص نونہال بچے کی طرح اس طرح رورہا تھا کہ ہر شخص کا کلیجہ منہ کو آرہا تھا ۔ہر شخص اس کی مدد کرنے لگاجب سب چلے گئے تو میں نے اس شخص سے پوچھا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا؟آپ کی باتوں سے لگا آپ خود دار شخص ہیں تو پھر یہ سب کیسے۔۔۔۔؟ وہ کہنے لگا بیٹا میں نے ساری زندگی مزدوری کی ہے فروٹ کی ریڑھی لگاتا تھا میں نے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا میں ایک کرایہ کے مکان میں رہتا ہوں دو ماہ پہلے میں کسی کام سے جارہا تھا کہ میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا اور میری ٹانگ ٹوٹ گئی ڈاکٹروں نے آپریشن کا کہا تو کچھ دوستوں اوررشتہ داروں سے قرض لے لیا ۔آپریشن تو ہوگیا لیکن میرے بستر پر پڑے رہنے کی وجہ سے کام کا ج ختم ہو کر رہ گیا ،میری تین بیٹیاں ہیں تینوں جوان ہیں وہ مجھے کہتی ہیں کہ ابو ہم ریڑھی پر کھڑی ہوجاتی ہیں فاقے کاٹ کاٹ کر آپ مزید بیمار ہوجائیں گے ۔میں نے کہا نہیں بس کچھ دن کی بات ہے سب ٹھیک ہوجائے گا۔کچھ دن گزرے تو جن جن سے قرضہ لیا تھا وہ پیسوں کا مطالبہ کرنے لگے ،پریشانی مجھ کو پریشان کرنے لگی ۔مکان مالک بھی ایک ماہ کے بعد دوسرے ماہ تنگ کرنے لگا اور اب تیسرا ماہ ہے وہ کہتا ہے کہ اب بھی کرایہ نہ دیا تو سامان باہر پھینک دونگا ۔ میرا آدھا علاج ابھی رہتا ہے اور آج مجھے پانچواں دن ہے میں در در جا کر مانگ رہا ہوں ابھی تک 2700روپے جمع ہوئے ہیں دو ماہ کامکان کا کرایہ 14ہزار روپے دینا ہے ۔کوئی میرے ساتھ چلنے کو تیار نہیں ”میں مانگنے والا نہیں ۔۔۔“لوگ سمجھتے ہیں کہ میں نے بھی چکنی چوپڑی باتوں کے ذریعے اس کام کو پیشہ بنایا ہوا ہے لیکن بیٹا حقیقت تو میں اور میرا للہ ہی جانتا ہے ۔بڑی بیٹی کی منگنی کی ہوئی تھی اسکو بھی کل جواب دے گئے کہ تمہارا باپ مانگنے والا ہے اور ہم مانگنے والوں میں رشتہ نہیں کرتے ،بیٹاتم ہی بتاؤ بُرا وقت تو کسی پر بھی آسکتا ہے اگرآج اپنے ساتھ دیتے تو میں ا س طرح مجبو ر ہو کر مانگنے نہ آتا ۔صبح سے شام تک پیسے مانگتا ہوں کہ کرایہ کے پیسے پورے ہوجائیں شام کو 5روٹیاں گھر لے جاتا ہوں جسے ہم پانی کے ساتھ کھالیتے ہیں ۔۔۔وہ شخص پھر زارو قطار رونے لگا۔اس شخص کے الفاظوں کی گہرائی نے مجھے زمین میں گاڑ کر رکھ دیا ۔۔میں نے اس شخص کو حوصلہ دیا اور کچھ دوستوں کو فون کر کے اس کی کافی حد تک مدد کر دی اور اس کو روانہ کیا ۔۔مدد ہوگئی ۔۔۔مدد کرنے والے نے کسی نہ کسی ذریعے سے کسی نہ کسی کو وسیلہ بنا کر مدد فراہم کر دی۔ ایسے کئی لوگ ہیں جو ہمیں اپنے آس پاس نظر آتے ہیں جو درحقیقت مانگنے والے نہیں ہوتے لیکن سفید پوشی میں رہتے ہوئے سفید چادریں اوڑھے صفحہ ہستی سے مٹ جاتے ہیں ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان سب واقعات کے ذمہ دار کون ہیں؟کیوں خون سفید ہوگئے ہیں؟کیوں احساس مرچکا ہے ؟کیوں بھلائی منہ موڑ چکی ہے ؟اللہ پاک اس ملک پر رحم فرما ۔۔۔ہمیں ہمارے پیارے نبی کی زندگی کے ہر پہلو کو سمجھنے کی اور اُس پر عمل کرنے کی صحیح سمجھ عطا فرماآمین۔۔۔!Browse More Urdu Literature Articles
جب مسجد نبوی کے مینار نظر آئے
Jab Masjid E Nabvi Ke Minar Nazar Aaye
وہ جو طُور ہے بہت دور ہے
Wo Ju Tor Hai Buhat Dour Hai
محبت کی چھاؤں
Muhabbat Ki Chaon
ریت
Rait
لا حاصل از خود
La Hasil Az Khud
فقیرن
Faqeeran
حلیمہ خان کا تقسیم 1947 کے شہداء کو سلام
'Walking The Divide: A Tale Of A Journey Home'
دلکش وادی کا دلنشیں شاعر ۔۔احمد ستی
Dilkash Waadi Ka Dilnasheen Shair - Ahmad Satti
فن وثقافت کا فروغ اور ملتان آرٹس کونسل
Faan O Saqafat Ka Faroogh Aur Multan Arts Consil
''بیاد شمس الرحمٰن فاروقی''
Ba Yaad Shams Ur Rehman Farooqi
مدینے کاشاعر”مقبول احمدشاکر“
Madine Ka Shair - Maqbool Ahmad Shakir
بلند پایہ تخلیق کا ر، ایک سنجیدہ فکر شاعر۔ راول حسین
Buland Paya Takhleeq Kar Aik Sanjeeda Fiker Shair - Rawal Hussain