Episode 14 - Kiran Kiran Sooraj By Wasif Ali Wasif

قسط نمبر 14 - کرن کرن سورج - واصف علی واصف

اگر کیفیّت یا یکسوئی نہ بھی میسّرہو‘ تو بھی نماز ادا کرنی چاہیے۔نماز فرض ہے‘کیفیّت فرض نہیں۔
#####
کسی مکان کو آگ لگی ہوئی ہو ‘تو آگ لگنے کی وجوہات پر ریسرچ کرنے سے پہلے آگ کو بجھانا فرض ہے۔
#####
خواب کی اُونچی اُڑانیں بیان کرنے سے زِندگی کی پستیاں ختم نہیں ہوتیں۔
#####
زندگی ایک سایہ دار اور پھل دار درخت ہے جس کو سانس کی آری مُسلسل کاٹ رہی ہے۔
نہ جانے کب کیا ہو جائے۔
#####
اللہ نے جس مُلک،جس دَور اور جس زبان میںآ پ کو پیدا فرما یا ہے‘اُسی مُلک ،اُسی دَور اور اُسی زبان میں آپ کو عرفان مِل سکتا ہے۔
#####
اُس اِنسان کی تعریف نہ کرو‘جس کی عاقبت اپنے لیے پسند نہیں کرتے۔
#####
دریا جہاں سے ایک بار گزرتا ہے‘دیر پا نشان چھوڑ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

#####
آسمان حدِّ نگاہ ہے اور ستارے فریب ِ نظر !
#####
مکمل وہ چیز ہوتی ہے جس میں کسی اِضافے کی ضرورت نہ ہو،نہ ترمیم نہ تخفیف۔
سوچیں کہ دِین کب مکمل ہوا تھا؟اُس وقت اِس دِین کاجتنا علم موجود تھا‘ وہی کافی ہے۔علم میں اِضافہ‘عمل میں پختگی پیدا نہیں کرسکتا۔نئی نئی راہیں دریافت کرنے والا مسافر‘ منزل سے رہ جاتا ہے۔
#####
قرآنِ کریم میں ہر گروہ کا ذِکر ہے ‘ماضی کی اُمّتوں کا،اُن کے آغاز و انجام کا،انبیاء علیہم السّلام کا ذِکر ہے،شیطان کا ذِکر ہے،متّقین کا ذِکر ہے،منافقین کا ذِکر ہے، شہداء کا ذکر ہے،صدیقین کا ذِکر ہے،صالحین کا ذِکر ہے،کائنات اور اِس کی تخلیق کا ذِکر ہے‘غرض یہ کہ ہر طبقہٴ حیات کا ذِکر ہے۔
آپ یہ دیکھیں کہ آپ کون سے گروہ سے متعلق ہیں۔اُس گروہ کے بارے میں کیا احکامات ہیں۔غور سے دیکھیں۔سب باتیں‘سب کے لیے نہیں ہیں۔
#####
کافروں پر آنے والا عذاب اُن کے لیے ہے۔اِس میں ہمیں کیادخل۔ ماننے والوں کے لیے جنت کی بشارت ہے۔آپ ماننے والے ہیں‘بشارتوں پر خوش کیوں نہیں ہوتے…کیا آپ کی تسلیم میں کہیں فرق ہے؟
#####
اِنسان ‘لائحہٴ عمل یا نظریے سے محبت نہیں کرسکتا۔
اِنسان صرف اِنسان سے محبت کر سکتاہے۔
#####
یاد کا نام دُرُود ہے،اَدب کا نام فیض ہے۔
#####
اہلِ ظاہر کے لیے جو مقام‘مقامِ صبر ہے،اہلِ باطن کے لیے وہی مقام‘ مقامِ شُکر ہے۔
#####
جب شہروں پر گِدھ منڈلانا شروع ہو جائیں تو شہریوں کی زِندگی خطرے میں ہوتی ہے۔ گِدھ بڑی دُور سے مُردار کو پہچان لیتا ہے۔
#####
کیا آپ کو اِس کی وجہ معلوم ہے کہ کچھ شعراء ایسے ہوتے ہیں جن کا صرف دِن منایا جاتا ہے۔
کچھ شعراء ایسے ہوتے ہیں جن کا عرس منایاجاتا ہے۔مثلاً میاں محمد بخش،وارث شاہ،شاہ حسین،بلّھے شاہ،شاہ لطیف،خواجہ غلام فرید،امیر خسرو وغیرہ کا عرس منایا جاتا ہے،لیکن اِقبال کا دِن منایا جاتا ہے…کیوں؟
#####
کسی نے پوچھا:”بارش کا کیا فائدہ ہے؟“جواب دیا:”میراکھیت سیراب ہوتا ہے۔“اُس نے پھر پوچھا:”بارش کا کیا نقصان ہے؟“جواب دیا: ”میرے بھائی کا کھیت سیراب ہوتا ہے“۔
#####
سُننے والے کا شوق ہی بولنے والے کی زبان تیز کرتا ہے۔
#####
کسی ایک مقصد کے حصول کا نام کامیابی نہیں۔کامیابی اُس مقصد کے حصول کا نام ہے جس کے علاوہ یا جس کے بعد کوئی اور مقصد نہ ہو۔
#####
جو لیڈر نا اہل ہو‘ وہ اپنے رُفقا کا گِلہ کرتا ہے۔
سورج کہلانے کا شوق ہوُ تو روشنی پیدا کرو۔
#####
رُوح کی گہرائی سے نکلی ہوئی بات‘ رُوح کی گہرائی تک ضرور جائے گی۔
#####
کوشش اور دُعا کریں کہ جیسے آپ کا ظاہر خوبصورت ہے ‘
ویسے ہی آپ کا باطن خوبصورت ہو جائے۔
#####
دُنیا قدیم ہے لیکن اِس کا نیا پن کبھی ختم نہیں ہوتا۔
#####
آپ کی عمر کیا ہے؟
وہ نہیں ‘جو گزر چکی ہے ،بلکہ عمر وہ ہے‘ جو ابھی باقی رہتی ہے!!
#####
تعلیم‘ علم نہیں کیونکہ:
علم …آرزوئے قربِ حُسن کا دُوسرا نام ہے۔
علم …عرفان و آگہی ہے۔
علم…معلوم کی نفی ہے۔
علم…چاکِ پیراہنِ ہستی ہے۔
علم…قُربِ جلوہٴ جاناں ہے۔
علم…منکسرالمزاج ہے۔
علم…اپنی لاعلمی کا تعین و تیقّن ہے۔
علم…مخلوق سے خالق یا خالق سے مخلوق کی پہچان کا ذریعہ ہے۔
علم…قوتِ تسلیم کا نام ہے۔
علم…یادداشت کا محتاج نہیں۔
علم…کُتب خانوں سے دستبردار ہونے کا نا م ہے۔
علم…تحریر کا نام نہیں،تقریر نہیں‘نگاہ کا نام ہے۔
علم…آئینِ عمل ہے‘اگر محرومِ عمل ہے تو خواب ہے ‘بے تعبیر۔
علم…ہماری فطرت کی حدود و قیود میں موجود رہ کر مطمئن اور اِطمینان بخش ہے‘ ورنہ باعثِ اندیشہ۔
علم…مباحثوں سے احتراز کا نام ہے۔
علم…تعلق سے ہے اور تعلق کے لیے ہے۔
علم…اُس وقت تک حاصل نہیں ہوتا ‘جب تک کوئی عطاکرنے والا نہ ہو۔
علم…اِظہارِ جذبات سے ہے‘ لہٰذا بے تعلق نہیں ہوسکتا۔
تعلیم ‘ضرورت کاعلم ہے۔ضرورت کا علم اور چیز ہے‘علم کی ضرورت کچھ اور شے ہے۔
#####
اِ س کائنات میں ہونے والا ہر واقعہ‘ہر اِنسان پر کسی نہ کسی طرح سے اثر انداز ہوتا ہے۔کسی کی موت کسی کا غم بنتی ہے۔ہمارا علم ہم سے پہلے آنے والو ں کی تحریر سے ہے۔کسی کی اِیجاد زمانے کے کام آتی ہے۔
ہر اِنسان ‘ہر دوسرے اِنسان سے متعلق ہے۔
#####
چاندنی میں چاند نہیں ہوتا اور چاند پر چاندنی نہیں ہوتی۔
#####
جس بکری کو خواب میں شیر کا دیدار ہو جائے‘ اُس کی صحت کے بارے میں کیا پوچھنا؟
#####
اِسلامی معاشرہ‘مسلمانوں کے طرزِ حیات کا نام ہے۔
#####
اپنی رعایا کے حال سے بے خبر بادشاہ سے بہتر ہے وہ گڈریا ‘جو اپنی بھیڑوں کے حال سے باخبر ہو۔
#####
دُوسرے مسلمانوں کو مرعوب کرنے کے لیے اپنے مشاہدات بیان کرنے والا اِنسان جھوٹا ہے۔
#####
آپ کی اپنی ذاتی کائنات میں آپ نے جتنا اللہ کا حِصّہ رکھا ہے‘اُتنا ہی اللہ کی کائنات میں آپ کا حِصّہ ہے۔
#####
اِس سے بڑی بد نصیبی کیا ہو سکتی ہے کہ ہم اپنی تاریخ کے کچھ واقعات کا ذِکر تک نہیں کر سکتے۔آنے والا موٴرّخ ‘جو ہمارے جانے کے بعد آئے گا‘اُن کا ذِکر ضرور کرے گا۔
اُس تذکرے میں ہمارا ذِکر بھی ہو گا…آپ کو معلوم ہے ‘مستقبل کا موٴرّخ آپ کے بارے میں کیا کہے گا؟
#####
اُس بیٹے کا کیا ذِکر‘ جو صرف باپ کے حوالے سے پہچانا جائے۔
#####
ہر آدمی دُوسروں کی زِندگی کی تعریف کرتاہے اور اپنی زِندگی بسر کرتا ہے۔ کوئی ذِی شعور اِنسان اپنی زندگی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
#####
علم اُتنا حاصل کریں کہ اپنی زندگی میں کام آئے۔علم وہی ہے جو عمل میں آ سکے‘ ورنہ ایک اضافی بوجھ ہے۔
#####
جھوٹا اور بدنصیب ہے وہ مُرید ‘جو کسی اِنسان کو گُروماننے کے بعد اُس کے خلاف کوئی لفظ مُنہ سے نکالتا ہے۔اپنے اُستاد کے خلاف بولنے والا اِنسان‘ علم سے محروم کر دیا جاتا ہے۔

Chapters / Baab of Kiran Kiran Sooraj By Wasif Ali Wasif