موضع ڈیرہ چاہل میں گورو دوارہ بے بے نانکی کے لنگر ہال پر قائم ناجائز قبضہ واگزار کروانے کیلئے کاروائی جائز ،قانونی ہے‘سردار تارا سنگھ

گلاب سنگھ نے کئی سالوں سے لنگر ہال پر اپنا غیر قانونی قبضہ کیا ہوا تھا ،قبضہ واگزار کروانے کی بابت گلاب سنگھ کے سیکرٹری بورڈ طارق وزیرپر لگائے گئے الزمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں‘پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کی وضاحت

منگل 17 جولائی 2018 15:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) پاکستان سکھ گورو دوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار تارا سنگھ نے کہا ہے کہ موضع ڈیرہ چاہل میں واقع گورو دوارہ بے بے نانکی کے لنگر ہال پر قائم ناجائز قبضہ واگزار کروانے کے لیے متروکہ وقف املاک بورڈ کے اہلکاروں کی کاروائی جائز اور قانونی ہے ،گلاب سنگھ نے کئی سالوں سے لنگر ہال پر اپنا غیر قانونی قبضہ کیا ہوا تھا اور قبضہ واگزار کروانے کی بابت گلاب سنگھ کے سیکرٹری بورڈ طارق وزیرپر لگائے گئے الزمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ،پاکستان سکھ گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی نے اس سلسلہ میں مکمل انکوائری کروائی ہے جس میں گلاب سنگھ مکمل طور پر جھوٹا ثابت ہوا ہے اور اسکے تمام الزامات بھی جھوٹ پر مبنی ہیں ،ٹرسٹ بورڈ کے کسی اہلکارنے گلاب سنگھ یا اسکی فیملی سے کسی قسم کی بد تمیزی یا بے حرمتی نہ کی ہے ۔

(جاری ہے)

پردھان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے مزید بتایا کہ گلاب سنگھ نہ صرف گورو دوارہ کے ہال پر ناجائز قبضہ کیا جبکہ گورو دوارہ کی زمین کو بھی غیر قانونی طریقہ اور خود ہی کاغذات تیار کر کے زمین لوگو ں کو فروخت کر دی ۔اور خود کافی مال کمایا جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں ۔سردار تارا سنگھ کا کہنا ہے کہ گلاب سنگھ نے بھارتی میڈیا کو بے بنیاد الزامات کے انٹرویو دے کر ملک دشمنی کا کردار ادا کیا ہے ۔

گلاب سنگھ نے پاکستان میں رہتے ہوئے ہندو ستان کو خوش کرنے کے لیے اور سکھ قوم کو تقسیم کرنے کے لیے جوکا م کیا وہ قابل تشویش ہے ،جسکی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔گلاب سنگھ نے سکھ قوم کوبھی گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی جس پر پوری سکھ قوم اسکی ان مزموم حرکات کی شدید مذمت کرتی ہے ۔گورو دوارہ بے بے نانکی موضع ڈیرہ چاہل متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر انتظام ہے اور اسکی حفاظت ٹرسٹ بورڈ کی ذمہ داری ہے پاکستان سکھ گورو دوارہ پر بندھک کمیٹی سیکرٹری بورڈ طارق وزیر ،اور نکی ٹیم کے ناجائز قابضین کے خلاف کیے گئے اقدامات کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں