
ویکسین لگوانے والے 2 سال کے اندر مرجائینگے؟
جمعہ 4 جون 2021

عبدالولی خان
کرونا وبا کی آمد کے بعد پوری دنیا پریشان تھی کہ اس وائرس سے کیسے جائے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی نقصان تو ہوا ساتھ ہی لاکھوں لوگ اس وائرس کا شکار بنے۔بعدازاں سائنسدان ایک سال بعد ویکسین بنانے میں کامیاب ہوئے۔ جو کہ امید کی کرن ثابت ہوئی جس سے کیسز میں کمی آ رہی ہے۔
لیکن ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں ویکسین لگائی جارہی ہے اتنے میں فرانسیسی نوبل انعام یافتہ سائنسدان لک منٹاگنئیر نے ایک انٹرویو میں یہ دعوی کیا کہ ویکسین لگوانے والے 2 سال بعد مرجائینگے۔یقینا نوبل انعام ایک تگڑے سائینسدان کو دیا جاتا ہے۔اسے سن کر ویکسین لگوانے والے لوگ پریشانی کا شکار ہوگئے۔لک منٹاگنئیر جو کہ وائرولجسٹ ہے۔وائرولوجی کے ہروفیسر ہے۔88 سال ان کی عمر ہے۔
اس انٹرویو کو سننے کے بعد لوگ پریشان ہوگئےتاہم اب تک اس حوالے سے کوئی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی۔ اگر ہم سائنسدان کی ذاتی زندگی کا جائزہ لیں جو کہ 88 برس کے ہیں۔فرانس سے ان کا تعلق ہے۔ نوبل انعام کے ساتھ ساتھ مزید 3 بڑے انعام بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ایک 1986 دوسرا انعام 1988 میں جاپان پرائز 2008 میں نوبل پرائز میڈیسن کے میدان میں اہم کردار ادا کرنے پر دیا گیا۔اہم کارنامہ (ایچ -آئی-وی) وائرس کو دریافت کرنے کا ہے۔ ایک طرف کامیابیوں کا یہ سفر لیکن دوسری طرف کافی متنازع بھی رہے ہیں۔ دنیا کی دو بڑی یونیورسٹیوں میں اپنے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے ہیں جن میں چائنہ کی یونیورسٹی بھی شامل ہے۔ شروع میں بھی ان کا یہ بیان کافی متنازع رہا جب انہوں نے کرونا وائرس کے بارے میں یہ انکشاف کیا کہ یہ لیبارٹری میں تیار کردہ وائرس ہے۔جسے چائنہ نے ووہان شہر میں تیار کیا۔ اس بیان کے بعد دنیا ایک نئی جنگ میں داخل ہونے لگی تھی جب امریکہ اور چائنا نے براہ راست ایک دوسرے کو اس وائرس کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
اب لک منٹاگنئیر کے اس دعوے کے بعد ویکسین لگوانے والے 2 سال کے اندر اندر مرجائینگے۔ اگر اس بات میں واقعی حقیقت ہے تو پھر تو ان لوگوں کو مر جانا چاہیے جنہوں نے 1 سال قبل ویکسین لگائی۔ بہت سارے ایسے لوگ ہیں جن پر باقاعدہ طور پر ویکسین ٹیسٹ ہوئے تھے جو کہ دورانیہ ایک سال سے زیادہ بنتا ہے ان کو اب تک مر جانا چاہیے تھا لیکن اب تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی کہ وہ لوگ جن پر باقاعدہ طور پر ویکسین تیار کیا گیا اور ٹیسٹ کیا گیا وہ مر گئے ہیں۔
اگر ہم مزید پروفیسر لک منٹاگنئیر کی انٹرویو کا جائزہ لے جو امریکی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں باقاعدہ طور پر دل2 سال کا ذکر تو نہیں تاہم انہوں نے کچھ نشانیاں ضرور بتائیں ہیں جو ان سے متعلق ہے اب پروفیسر کی بات کو اسلئے بھی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ وہ نوبل انعام یافتہ ہے۔مگر دوسری طرف ان کے خلاف 106 نامور سائنٹسٹ باقاعدہ طور پر ایک خط لکھ چکے ہیں کہ ان کی زیادہ تر ریسرچ حقیقت پرمبنی نہیں ہے۔ وہ اس فیلڈ کی بات کرتے ہیں جن سے ان کا تعلق ہی نہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ 2 سال کا ٹائم ہی کیوں دیا گیا۔ جب کہ دوسری طرف پوری دنیا کے سائنسدانوں ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں کہ وبا سے نمٹنے کا واحد حل ویکسین ہے۔پروفیسر لک منٹاگنئیر کے اس دعوے کو زیادہ اہمیت بھی نہیں دی جارہی کونکہ ماضی میں ریسیرچ کے میدان میں وہ متنازع رہے ہے۔لہذا افواہوں پر دھیان نہ۔ویکسین لگوا کر اپنے اور اپنے پیاروں کی جان بچائے۔
لیکن ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا میں ویکسین لگائی جارہی ہے اتنے میں فرانسیسی نوبل انعام یافتہ سائنسدان لک منٹاگنئیر نے ایک انٹرویو میں یہ دعوی کیا کہ ویکسین لگوانے والے 2 سال بعد مرجائینگے۔یقینا نوبل انعام ایک تگڑے سائینسدان کو دیا جاتا ہے۔اسے سن کر ویکسین لگوانے والے لوگ پریشانی کا شکار ہوگئے۔لک منٹاگنئیر جو کہ وائرولجسٹ ہے۔وائرولوجی کے ہروفیسر ہے۔88 سال ان کی عمر ہے۔
(جاری ہے)
لک منٹاگنئیر کی طرف سے یہ دعوی اس وقت سامنے آیا جب وہ امریکی جریدے کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے بچ جانے کا کوئی چانس نہیں جنہوں نے ویکسین کو کسی بھی شکل میں لگوایا ہے۔
ان کی زندگی محض 2 سال ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں لاشوں کے آخری انتظام کے لئے تیار ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ دعوی کیا کہ مزید سائنسدان بھی اس کے اس ریسرچ کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی ریسرچ کے بارے میں بتایا کہ ویکسین لگوانے کے بعد وائرس شکل تبدیل کر رہا ہے۔مزید سائنسدان بھی اس وبائی مرض کے بارے میں جانتے ہیں لیکن وہ خاموش ہے۔اس انٹرویو کو سننے کے بعد لوگ پریشان ہوگئےتاہم اب تک اس حوالے سے کوئی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی۔ اگر ہم سائنسدان کی ذاتی زندگی کا جائزہ لیں جو کہ 88 برس کے ہیں۔فرانس سے ان کا تعلق ہے۔ نوبل انعام کے ساتھ ساتھ مزید 3 بڑے انعام بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ایک 1986 دوسرا انعام 1988 میں جاپان پرائز 2008 میں نوبل پرائز میڈیسن کے میدان میں اہم کردار ادا کرنے پر دیا گیا۔اہم کارنامہ (ایچ -آئی-وی) وائرس کو دریافت کرنے کا ہے۔ ایک طرف کامیابیوں کا یہ سفر لیکن دوسری طرف کافی متنازع بھی رہے ہیں۔ دنیا کی دو بڑی یونیورسٹیوں میں اپنے فرائض بھی سرانجام دیتے رہے ہیں جن میں چائنہ کی یونیورسٹی بھی شامل ہے۔ شروع میں بھی ان کا یہ بیان کافی متنازع رہا جب انہوں نے کرونا وائرس کے بارے میں یہ انکشاف کیا کہ یہ لیبارٹری میں تیار کردہ وائرس ہے۔جسے چائنہ نے ووہان شہر میں تیار کیا۔ اس بیان کے بعد دنیا ایک نئی جنگ میں داخل ہونے لگی تھی جب امریکہ اور چائنا نے براہ راست ایک دوسرے کو اس وائرس کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
اب لک منٹاگنئیر کے اس دعوے کے بعد ویکسین لگوانے والے 2 سال کے اندر اندر مرجائینگے۔ اگر اس بات میں واقعی حقیقت ہے تو پھر تو ان لوگوں کو مر جانا چاہیے جنہوں نے 1 سال قبل ویکسین لگائی۔ بہت سارے ایسے لوگ ہیں جن پر باقاعدہ طور پر ویکسین ٹیسٹ ہوئے تھے جو کہ دورانیہ ایک سال سے زیادہ بنتا ہے ان کو اب تک مر جانا چاہیے تھا لیکن اب تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی کہ وہ لوگ جن پر باقاعدہ طور پر ویکسین تیار کیا گیا اور ٹیسٹ کیا گیا وہ مر گئے ہیں۔
اگر ہم مزید پروفیسر لک منٹاگنئیر کی انٹرویو کا جائزہ لے جو امریکی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں باقاعدہ طور پر دل2 سال کا ذکر تو نہیں تاہم انہوں نے کچھ نشانیاں ضرور بتائیں ہیں جو ان سے متعلق ہے اب پروفیسر کی بات کو اسلئے بھی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ وہ نوبل انعام یافتہ ہے۔مگر دوسری طرف ان کے خلاف 106 نامور سائنٹسٹ باقاعدہ طور پر ایک خط لکھ چکے ہیں کہ ان کی زیادہ تر ریسرچ حقیقت پرمبنی نہیں ہے۔ وہ اس فیلڈ کی بات کرتے ہیں جن سے ان کا تعلق ہی نہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ 2 سال کا ٹائم ہی کیوں دیا گیا۔ جب کہ دوسری طرف پوری دنیا کے سائنسدانوں ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں کہ وبا سے نمٹنے کا واحد حل ویکسین ہے۔پروفیسر لک منٹاگنئیر کے اس دعوے کو زیادہ اہمیت بھی نہیں دی جارہی کونکہ ماضی میں ریسیرچ کے میدان میں وہ متنازع رہے ہے۔لہذا افواہوں پر دھیان نہ۔ویکسین لگوا کر اپنے اور اپنے پیاروں کی جان بچائے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.