
گروہِ اولیاء کے سردار جنید بغدادی
بدھ 13 جنوری 2021

ابو حمزہ محمد عمران مدنی
(جاری ہے)
جنیدبغدادی کا عشقِ الہی :
سید الطائفہ حضرت جنیدبغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بیمار ہوئے ۔ آپ کا قارورہ (یعنی پیشاب )ایک طبیب نصرانی کے پاس گیا ۔ بغور دیکھتا رہا پھر دفعتاً (یعنی اچانک )کہا : اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہﷺ لوگو ں نے سبب پوچھا ۔ کہا:''میں دیکھتاہوں یہ قارورہ ایسے شخص کا ہے جس کا جگر عشقِ الٰہی (عَزَّوَجَلَّ)نے کباب کر دیا ۔''(ملفوظات اعلی حضرت:ص:۱۵۷)
جنیدبغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی ایمانی فراست
یمن کے ایک نصرانی (یعنی عیسائی)نے یہ صحیح حدیث سُنی کہ حضور اقدسﷺ فرماتے ہیں :اِتَّقُوْا فِرَاسَۃَ الْمُؤْمِنِ فَاِنَّہ، یَنْظُرُ بِنُورِاللہ۔مسلمان کی فراست سے ڈروکہ وہ اللہ (عَزَّوَجَلَّ) کے نور سے دیکھتا ہے۔ اس نصرانی نے چاہا کہ امتحان کرے ، ادھر کے نصاریٰ زُنَّار باندھتے ہیں ، اس نے زنار نیچے چھپایا اور اوپر مسلمانی لباس پہنا ، عمامہ باندھا اور مسلمان بن کر مشائخ کرام کی مجلسوں پر دورہ شروع کیا ۔ ہر ایک کے پاس جاتا اور حدیث کے معنی پوچھتا ۔ وہ کچھ فرمادیتے، یہ دوسرے کے پاس حاضر ہوتا ۔ یوں ہی بغداد شریف آیا اور حضرت سید الطائفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مجلسِ وعظ میں حاضر ہوا ۔ عرض کی: ''یا سید ی ! اس حدیث کے معنی کیا ہیں :'' اِتَّقُوْا فِرَاسَۃَ الْمُؤْمِنِ فَاِنَّہ، یَنْظُرُ بِنُورِ اللہ'' فرمایا :اس کے یہ معنی ہیں کہ'' زنار توڑ اور نصرانیت چھوڑ ، اسلام لا۔ '' وہ یہ سنتے ہی بے تاب ہوا اور کلمہ شہادت پڑھا ۔اور کہا: ''یاسیدی میں اتنے مشائخ کرام کے پاس گیا اور کسی نے مجھے نہ پہچانا ۔ '' فرمایا :سب نے پہچانا ، مگر تجھ سے تَعَرُّض نہ کیا ( یعنی پوچھ گچھ نہ کی) کہ تیرا اسلام میرے ہاتھ پر لکھا ہے ۔ (ملفوظات اعلی حضرت:ص:۱۵۷)
انتقال کے وقت کا منظر :
ابوبکر عطار کہتے ہیں :حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے انتقال کے وقت میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ وہی موجود تھا ،آپ اس کیفیت میں بھی بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے ،حتی کہ جب پیروں سے جان نکل گئی ، پاؤں کو آپ حرکت نہیں دے پارہے تھے تب بھی آپ نے نماز جاری رکھی جب آپ نے سلام پھیرا تو حضرت ابو محمد جریری نے آپ سے کہا :اگرآپ اب کچھ دیرکے لیے لیٹ جاتے تو اچھا تھا ۔آپ نے فرمایا :اللہ اکبر !اے ابو محمد !یہ وقت فائدہ اٹھانے کا ہے ،اور اسی طرح ذکر اللہ کرتے ہوئے آپ کا انتقال ہو گیا ۔
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا وصال ماہِ شوّال میں بروزِ ہفتہ ۲۹۷ھ۔ یا ۲۹۸ھ۔میں ہوا ۔ آپ کامزار بھی بغداد شریف میں شونیزیہ کے علاقے میں واقع ہے۔(طبقات الشافعیۃ الکبری للسبکی ، ج:۲،ص:۲۶۰)اللہ تعالی ہمیں سید الطائفہ کے فیضان سے دنیا و آخرت میں مستفیض فرمائے!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ابو حمزہ محمد عمران مدنی کے کالمز
-
ماہ رمضان میں کیا کریں
ہفتہ 10 اپریل 2021
-
رسول اللہ ﷺ کا اپنے گھر والوں سے تعلق
پیر 22 مارچ 2021
-
فحاشی و بے حیائی کا معنی و مفہوم
ہفتہ 20 مارچ 2021
-
آزادی مارچ اور صحابیات رضی اللہ تعالی عنہن کا پردہ و شرم وحیاء
بدھ 17 مارچ 2021
-
رسول اللہ ﷺ کے چار یاروں نے بوقتِ وصال کیا کہا ؟
جمعہ 12 مارچ 2021
-
حضرت امام جعفر صادِق
منگل 9 مارچ 2021
-
نبی پاکﷺ کی بعض پیشگوئیاں
بدھ 3 مارچ 2021
-
عطائی ڈاکٹر مسیحا یا قاتل؟
بدھ 24 فروری 2021
ابو حمزہ محمد عمران مدنی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.