ڈپریشن

پیر 23 نومبر 2020

Ayesha Ali

عائشہ علی

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ہر سال 13 سے 15 ہزار افراد اپنی زندگی ڈپریشن کے ہاتھوں کھو بیٹھتے ہیں_یہ وہی افراد ہیں جن کو زندگی کے مشکلات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک ہی حل نظر آتا ہے اور وہ ہے موت آج سے کچھ سال قبل جب کوئی نوجوان ذہنی دباؤ کا شکار ہونے کا اظہار کرتا تھا تو اسے یہ کہہ کر چپ کروا دیا جاتا تھا کہ اگر خدا رسول کے قریب ہوتے تو یہ سب نہ ہوتا_مگر جب ایک پانچ وقت کے نمازی کو بھی یہی ذہنی دباؤ نے اپنی ورد میں لے لیا تو اس معاشرے میں یہ سوال اٹھا کے خدا رسول کے اتنے قریب ہونے والے کو ایسی مشکلات کیسے پیش آ سکتی ہیں؟ یہ معاشرہ ابھی انہی افراد کے گناہ اور نیکیاں گننے میں مصروف تھا کہ سائنس نفسیات نے ہمارے ملک میں اپنے قدم جما لیے_ماہر نفسیات اپنے مشورے دیتے رہے اور نصیحتیں کرتے رہے مگر میرے پاکستانی بہن بھائی اس سب کو یہودی سازش کا نام دیتے رہے_ اس کاصفہ تب بدلہ جب یہی سب لوگ مالی اور گھریلو مشکلات کے باعث ذہنی دباؤ کا شکار ہونے لگے اور انہی لوگوں کو ماہر نفسیات سے رجوع کرنا پڑا_ کیونکہ یہ مسائل زیادہ نوجوانوں میں پائے جاتے ہیں اس لیے آج تک اس کو ایک غیر ضروری معاملہ سمجھا جاتا ہے_ مسئلہ یہ نہیں کہ اس معاملے پر کوئی غور نہیں کرتا مسئلہ یہ ہے کہ جو ایک انسان جو کہ اس بیماری کی وجہ سے بے بسی اور بہت سے جسمانی بیماریوں کا بھی شکار پہلے سے ہی ہوتا ہےاسے یہ کہ کر اور مایوس کروا دیا جاتا ہے کہ مشکلات سب پر ہی آتی ہیں اور اس میں کوئی بڑی بات نہیں_ کسی بھی ماہر نفسیات کے پاس جانے والے کو نفسیاتی کیس کا نام دے دیا جاتا ہے اور اسے پاگل کہہ کر پکارا جاتا ہے_
سوال یہ اٹھتا ہے کہ شاید نوجوان تو بہانہ بنا رہا ہو گا مگر وہی بہانے ایک آدمی جو سے کئی زیادہ عقلمند ہے کیوں بنائے گا؟ کیوں ہزاروں لوگ بے بسی کی وجہ سے اپنی جان لے لیتے ہیں اور کیوں یہ بہانہ اور اس کے اثرات دن بدن بڑھتے ہی چلے جارہے ہیں اور اس حد تک پہنچ چکے ہیں کہ ہر دوسرا شخص اس آج کل خود کو ذہنی دباؤ کا شکار سمجھتا ہے؟ اور اسی ذہنی دباؤ کے باعث جسمانی بیماریوں کا شکار ہونے کا بھی اظہار کرتا ہیں_ انسانی دماغ جسم کے سب اعضاء کا مالک ہے جسم کے سارے اعضاء وں کو سنبھالنے والا بھی دماغ ہی ہے_ یہی وجہ ہے کہ دماغی دباؤ یا ڈپریشن کا تعلق پورے جسم کے اعضاء سے ہے_دماغ کی بیماریاں جسم کے افعال کو متاثر کرتی ہیں_ جس کی وجہ سے ڈپریشن کے ساتھ ساتھ جسمانی بیماریوں کا سامنا آنا کوئی نئی بات نہیں ہے_اس لیے ضروری ہے کہ ان ہزاروں لوگوں کو یہ یقین دلایا جائے کہ ہر بیماری کی طرح اس بیماری کا بھی علاج ہے انہیں امید دلائی جائے زندگی کی مشکلات میں سے ایک مشکل خود ہے جس کا خاتمہ کرنے کے لئے خدا پر یقین کے ساتھ ساتھ اپنے اوپر بھی یقین رکھنا ضروری ہے اور ملک کے تمام بڑے مسعلوں میں ڈپریشن کو بھی شمار کیا جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :