
اپنا نقصان ۔۔ اپنے آپ سے دُشمنی بدترین سوچ
ہفتہ 20 مارچ 2021

اقراء سجاد
زندگی میں بعض اوقات ، ہم بحیثیت انسان ایسے حالات میں پھنس جاتے ہیں جو ہمیں بڑھنے سے روکتے ہیں۔ ہم بہتر بننے کے لئے اپنے خلاف لڑتے ہیں ، لیکن خوف ہمیں خوفزدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ نیز ، ہماری نیگٹیو ذہنیت ہمیں زندگی میں ترقی سے روکتی ہے۔ جب ان پر قابو پانے کے طریقے کو سمجھنے کے لیے نیگٹیووٹی سے نمٹنا ایک بہت بڑا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ نیگٹیو لگوں کو اپنے سے زیادہ دوسرں کی زندگی میں زیادہ دلچسپی ہوتی ہے وہ لوگ اپنے ساتھ دوسرں کی زندگی مشکل بنا دیتے ہیں۔ منفی خیالات خودکشیوں کی اموات کا ایک اہم سبب ثابت ہوئے ہیں۔ کبھی کس نے یقین کیا ہوگا کہ آپ کے سر میں نیگٹیو ہونے کا نتیجہ آپ کی زندگی پر پڑ سکتا ہے۔ ہم زندگی کے اپنے بدترین دشمن اور اپنے فیصلے خود کر رہے ہیں۔
خود کو اور دوسرں کی زندگیوں کوجہنم بنا کے رکھ دیا ہے۔
نیگٹیو خیالات سے نمٹنے کا صرف ایک راستہ نہیں ہے۔ ہم کون ہیں یا اس کی نوعیت پر منحصر ہے کہ ہم کون ہیں ہم اس سے مختلف طریقوں سے نمٹ سکتے ہیں۔ ذاتی طور پر اپنے نیگٹیو خیالات سے چھٹکارا حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ماحول میں تبدیلی لائی جا.۔ اپنے ماحول کو تبدیل کرنے میں آپ کے آس پاس کے لوگوں کو تبدیل کرنے میں آپ کے مقام کو تبدیل کرنا شامل ہے۔ مختلف ماحول کو دیکھ کر یا مختلف لوگ ہمارے سوچنے کے انداز میں تبدیلی کی پیش کش ہو سکتی ہے۔ جب ہم اپنا دن شروع کرتے ہیں تو ہمیں اپنے آپ سے کہنا چاہئے ، ‘‘ آج کا دن بہت اچھا گزرنے والا ہے۔ ’’ اس طرح روزانہ سوچنے سے ہمیں مثبت رہنے اور محرک رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کے سوچنے سے زندگی پر ایک بہتر نظریہ ملتا ہے اور آپ کو اپنے مقصد کی سمت میں مزید کوشش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اور یہ آپ کو نیگٹیو خیالات کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک بار جب ہم اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں تو ، ہماری مثبت ذہنیت ہمیں نیگٹیو لوگوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔ ایک مثبت امیج ہونا ہمیں مثبت لوگوں کی طرف راغب کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اگر آپ ابھی بھی جسمانی طور پر اس سے نپٹ رہے ہیں تو اپنے سر میں نیگٹیووٹی پر قابو پانے کے لئے کیا کرنا چاہئے اس دماغی حالت کو کس طرح مدد مل سکتی ہے جس کا ہم سامنا کررہے ہیں۔جب کبھی کبھی منفی سوچتے ہیں تو بہتر ہے کہ صرف اپنی پریشانیوں کو کاغذ کے ایک ٹکڑے پر لکھیں۔ ایک بار جب وہ لکھے جاتے ہیں تو کاغذ کو ایک گیند میں کچل کر پھینک دیں ۔ اور اس طرح ہم اپنے تمام نیگٹیو خیالات کو جسمانی طور پر رخصت کر دیتے ہیں۔ تاکہ ہم کسی اور کو دکھ دینے سے بچ جائیں۔
مجھے سمجھ نہیں آتی ہے کہ لوگ اس قدر فیصلہ کن اور نیگٹیو کیوں ہیں؟ مجھے سمجھ نہیں آتا ہم کیوں اپنے ہی دشمن بنتے جا رھے ھیں؟ ھمارے اندر کس چیز کا خوف ہے؟ ھمارے اندر کیوں نفرتیں کوٹ کوٹ کے بھر چکی ہیں؟ ۔ ہمیں بہت سی چیزیں فراموش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے گذشتہ گناہوں اور دوسروں نے ہمارے ساتھ جو برا کیا درگزر کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ان خیالات کو درگزر نہیں کرتے ہیں تو ، وہ ہمیں باز رکھیں گے اور یہاں تک کہ ہمیں ایک دکھی زندگی گزاریں گے ۔
(جاری ہے)
نیگٹیو خیالات سے نمٹنے کا صرف ایک راستہ نہیں ہے۔ ہم کون ہیں یا اس کی نوعیت پر منحصر ہے کہ ہم کون ہیں ہم اس سے مختلف طریقوں سے نمٹ سکتے ہیں۔ ذاتی طور پر اپنے نیگٹیو خیالات سے چھٹکارا حاصل کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ماحول میں تبدیلی لائی جا.۔ اپنے ماحول کو تبدیل کرنے میں آپ کے آس پاس کے لوگوں کو تبدیل کرنے میں آپ کے مقام کو تبدیل کرنا شامل ہے۔ مختلف ماحول کو دیکھ کر یا مختلف لوگ ہمارے سوچنے کے انداز میں تبدیلی کی پیش کش ہو سکتی ہے۔ جب ہم اپنا دن شروع کرتے ہیں تو ہمیں اپنے آپ سے کہنا چاہئے ، ‘‘ آج کا دن بہت اچھا گزرنے والا ہے۔ ’’ اس طرح روزانہ سوچنے سے ہمیں مثبت رہنے اور محرک رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کے سوچنے سے زندگی پر ایک بہتر نظریہ ملتا ہے اور آپ کو اپنے مقصد کی سمت میں مزید کوشش کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اور یہ آپ کو نیگٹیو خیالات کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک بار جب ہم اس مقام پر پہنچ جاتے ہیں تو ، ہماری مثبت ذہنیت ہمیں نیگٹیو لوگوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔ ایک مثبت امیج ہونا ہمیں مثبت لوگوں کی طرف راغب کرنے میں مدد کرتا ہے۔
اگر آپ ابھی بھی جسمانی طور پر اس سے نپٹ رہے ہیں تو اپنے سر میں نیگٹیووٹی پر قابو پانے کے لئے کیا کرنا چاہئے اس دماغی حالت کو کس طرح مدد مل سکتی ہے جس کا ہم سامنا کررہے ہیں۔جب کبھی کبھی منفی سوچتے ہیں تو بہتر ہے کہ صرف اپنی پریشانیوں کو کاغذ کے ایک ٹکڑے پر لکھیں۔ ایک بار جب وہ لکھے جاتے ہیں تو کاغذ کو ایک گیند میں کچل کر پھینک دیں ۔ اور اس طرح ہم اپنے تمام نیگٹیو خیالات کو جسمانی طور پر رخصت کر دیتے ہیں۔ تاکہ ہم کسی اور کو دکھ دینے سے بچ جائیں۔
مجھے سمجھ نہیں آتی ہے کہ لوگ اس قدر فیصلہ کن اور نیگٹیو کیوں ہیں؟ مجھے سمجھ نہیں آتا ہم کیوں اپنے ہی دشمن بنتے جا رھے ھیں؟ ھمارے اندر کس چیز کا خوف ہے؟ ھمارے اندر کیوں نفرتیں کوٹ کوٹ کے بھر چکی ہیں؟ ۔ ہمیں بہت سی چیزیں فراموش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے گذشتہ گناہوں اور دوسروں نے ہمارے ساتھ جو برا کیا درگزر کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم ان خیالات کو درگزر نہیں کرتے ہیں تو ، وہ ہمیں باز رکھیں گے اور یہاں تک کہ ہمیں ایک دکھی زندگی گزاریں گے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.