میں نےایک خواب دیکھا

ہفتہ 29 مئی 2021

Isra Khalid

اسراء خالد

میں نےایک خواب دیکھا۔۔۔دیکھاغریب کے ہاتھ میں روٹی ہے، وہ جو بچے بھوک سے تڑپتے تھےآج اُن کو پیٹ بھر کر کھاتے دیکھا,وہ جو آنکھیں اپنوں کی جُدائ میں نم تھیں آج اُن کو مُسکراٹے دیکھا، وہ گلی کی نُکڑ میں کھڑی لڑکی جو سکول آتے جا تے بچوں کو حسرت کی نگاہ سے دیکھتی تھی آج اُسے بستہ اُٹھائے اسکول جاتے دیکھا،وہ جو سرکاری اسکولوں کی ہستہ حالت تھی آج اُن کو نجی سکولوں سے بہتر دیکھا،وہ ماں جو بیمار بیٹے کو گود میں اُٹھائےہسپتال کے باہر علاج کے لیے منتیں کر تی تھی آج اُس کے بیٹے کا علاج ہوتے دیکھا،وہ باپ جو اپنی اولاد سے دور بیرونِ مملک ملازمت کو جاتے تھےآ ج اُن کو اپنے ہی ملک میں اچھی تنخاہوں پر ملازمت کر تے دیکھا، وہ مقامات جہاں قتل وغارت،چوری اور منشیات کی لت عام تھی آج اُن مقامات کو پُر سکون دیکھا،وہ بیٹی جو معاشرے کے بھیڑیوں کے ڈر سے باہر نہیں نکلتی تھی آج اُس کو بغیر ڈر کے چلتے دیکھا،وہ ملک جو اپنی بد حالی کی وجہ سے گرے لسٹ میں شامل تھا آج اُسے کامیاب ترین ممالک کی فہرست میں دیکھا،وہ ملک جسکی سیا سی جماعتیں اقتدار میں آنے کے لیے انتشار برپا کرتی تھیں آج اُنکو ایک ساتھ بیٹھے ایک ہی رائے پر متفق ہوتے دیکھا، وہ وزیرِاعظم جو وعدے کر کے بھول گیا تھا آج اُسے وعدوں کو پورا کر تے دیکھا ، ہاں میں نے ایک خواب دیکھا۔

(جاری ہے)

۔۔۔۔۔
آنکھ کھلتے ہی میں خواب میں دیکھے معاشرے کی انہی حسین وادیوں میں گم تھی اور جلدی سے کمرے سے باہر جا کر پُر سکون معاشرہ دیکھنا چاہا لیکن سب کا سب میر ے خیالوں سے بالکل الٹ تھا ، وہی غربت، قتل و غارت، سیاسی دھرنے سب ویسے ہی تھے کچھ بھی نہیں بدلا تھا کیونکہ میں نے تو بس ایک خواب دیکھا تھا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :