الجھنوں کی بھیڑ میں لاپتہ ہے زندگی

منگل 22 دسمبر 2020

Laiba Attique

لائبہ عتیق

اکثر لوگوں کو لگتا ہے یہ بہت بری بات ہے واقع یہ بہت بری بات ہے آج کل لوگ دنیا کی  الجھنے سلجھانے میں لگے ہے اگر ایک انسان آپ کے ساتھ برا کرتا ہے تو آپ ٹوٹ جاتے ہے ایسا سمجھتے جیسا سب کچھ ختم ہو گیا ہو ہم اپنا آپ ان لوگوں کے لئے خراب کرتے ہیں جن کو ہماری بربادی سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن ہم یہ کیوں بھول جاتے ہے کہ ہماری زندگی ہماری ہے اس میں ہمارا حق ہے ہم سب کچھ کر سکتے ہیں اگر کرنا چاہے لیکن ایک چیز ایسی ہے جس پر ہمارا زور نہیں ہے وہ ہے "تقدیر " تقدیر وہ واحد شے ہے جسکے سامنے انسان بےبس ہو جاتا ہے یہ تقدیر ہی ہے جو انسان کو بادشاہ بنا دیتی ہے اور یہ تقدیر ہی ہے جو انسان کو بادشاہ سے فقیر بنا دیتی ہے یہ تقدیر ہی ہے جو تلخ ہو جائے تو انسان کی زندگی میں ہزاروں روگ لے آتی ہے اور اگر مہربان ہو جائے تو دنیا کی تمام خوشیاں آپکے قدموں میں رکھ دیتی ہے یہ تقدیر ہی ہے اگر تباہ کرنے میں آ جائےتو رسوا کر دیتی ہے ہم  یہ سب تو بہت سنتے ہیں لیکن ہم یہ کیوں نہیں سوچتے کہ ہم اپنی تقدیر بدلیں اب لوگ کہتے ہیں یہ تقدیر کیسے بدلے تقدیر بدلنےکے لیے ہم ضروری نہیں کہ پیسہ ہی لگائیں تقدیر بدلنے کے لیے ہم تھوڑے سے آنسو بھی تو لگا سکتے ہیں یہ آنسو صرف اللہ کے لئے ہو تو وہ تقدیر بدل  دیتا ہے کیوں کہ وہ ہی تقدیر لکھنے والا ہے ہم تقدیر کو الزام اس وقت زیادہ دیتے ہیں جب مشکل وقت میں کوئی ہمارا ساتھ نہیں دیتا  زندگی میں ہر انسان اس لیے ہمارے ساتھ نہیں ہوتا کہ ہم ٹھوکر کھا کر گریں اور ہمیں سنبھال لے کچھ لوگ ہمارے ساتھ یہ دیکھنے کے لئے بھی ہوتے ہیں کہ ہم کب کہاں اور کیسے گرتے ہیں لگنے والی ٹھوکر ہمارے گھٹنوں  کو زخمی کرتی  ہے  یہ ہمارے ہاتھوں کو اور اس وقت ہمیں اللہ تھام لیتا ہے ہم صرف اس وقت خوش ہوتے ہیں جب خدا ہمیں کچھ نوازتا ہے جس دن وہ ہماری نہ سنے ہم اسے کچھ مانتے ہی نہیں ہے ہماری زندگی میں جو کچھ ہوتا ہے ہماری بہتری کے لیے ہوتا ہے اللہ‎ فرماتا ہے ہو سکتا ہے جو چیز تمہں ناگوار گزرے وہ  تمہارے لیے بہتر ہو اور ہو سکتا ہے جو چیز تمہں پسند ہو وہ تمہارے لیے ناگوار ہو  اللہ‎ جانتا ہے تم نہیں جانتے (سورة بکرا :٢١٨)۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :